Aaj News

ہفتہ, جولائ 27, 2024  
20 Muharram 1446  

کراچی : جناح اسپتال میں 6 سالہ بچے کی لاش چھوڑ کر فرار ہونے والوں کی شناخت

بچے کی موت کہاں اور کیسے ہوئی تحقیقات کررہے ہیں، پولیس حکام
اپ ڈیٹ 01 دسمبر 2023 12:30am
فوٹو۔ آج نیوز
فوٹو۔ آج نیوز

کراچی میں گزشتہ روز جناح اسپتال میں 6 سالہ بچے کی لاش چھوڑ کر فرار ہونے والوں کی شناخت کرلی گئی۔ جس گاڑی میں بچے کو لایا گیا وہ محمد رضا کے نام پر رجسٹرڈ ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ موقع سے فرار افراد کو شناخت کرلیا گیا ہے، مقدمے کے اندراج کے بعد ملزمان کی گرفتاری عمل میں لائی جائے گی۔

اس حوالے سے پولیس نے مزید بتایا کہ گزشتہ شب ڈیفینس کے علاقے میں گاڑی کے مالک کے گھر چھاپہ مارا گیا، گاڑی کا مالک اور گاڑی دونوں گھر میں موجود نہیں تھے۔

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ بچے کی موت کہاں اور کیسے ہوئی تحقیقات کررہے ہیں، بچے پر تشدد اور زیادتی کہاں ہوئی اور کون ملوث ہے تحقیقات جاری ہیں۔

اندراج مقدمے کے حوالے سے پولیس کا کہنا تھا کہ متوفی بچے کے ورثاء تدفین کے لئے پنجاب گئے ہوئے ہیں، ورثا پولیس سے رابطے میں ہیں۔

میڈیکو لیگل کارروائی میں بچےسے زیادتی کا انکشاف ہوچکا ہے، پولیس کو حتمی پوسٹ مارٹم رپورٹ کا انتظار ہے۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز شہر قائد میں نامعلوم کار سوار 6 سالہ بچے کی لاش اسپتال کے باہر چھوڑ کر فرار ہوگئے تھے۔

6 سالہ بچے کی لاش جناح اسپتال کے باہر چھوڑ کر فرار ہونے کے دوران کار ڈرائیور نے بوکھلاہٹ میں اسپتال کے سکیورٹی گارڈ کو بھی ٹکر مار دی تھی۔

عینی شاہدین کے مطابق ہنڈا سوک کار میں 2 افراد سوار تھے، جنہوں نے بچے کی لاش پھینکی اور فرار ہوگئے۔

واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس بھی موقع پر پہنچی اور شواہد جمع کیے۔

پولیس کے مطابق جاں بحق بچے کے سر اور چہرے پر زخموں کے نشان واضح ہیں، اسپتال کے سی سی ٹی وی کیمروں کا جائزہ لے رہے ہیں، اور واقعے کے حوالے سے تفتیش کررہے ہیں۔

جاں بحق بچے کی شناخت ہوگئی ہے، جو قیوم آباد کا رہائشی ہے، بچے کا بھائی اسپتال پہنچا اور بتایا کہ چہ صبح دس ساڑھے دس بجے گھر سے نکلا تھا، کسی نے فون پر اطلاع دی کوئی بچہ ملا ہے، جناح اسپتال جا کردیکھ لیں، اسپتال آکر بچے کو دیکھا، میرا چھوٹا بھائی ہے۔

کراچی: جناح اسپتال میں چھوڑے گئے 6 سالہ بچے سے زیادتی کی تصدیق

گزشتہ روز کراچی کے جناح اسپتال میں بچے کی لاش چھوڑ کر دو ملزمان کے فرار ہونے کے واقعے نے نیا رخ اختیار کیا تھا۔ بچے کا پوسٹ مارٹم مکمل کرلیا گیا ہے، بچے سے زیادتی کی تصدیق ہوئی۔

پولیس سرجن ڈاکٹر سمیعہ کا کہنا تھا کہ بچے کے جسم پر تشدد کے نشانات ہیں، بچے پر تشدد کے کچھ نئے اور کچھ پرانے نشانات ہیں۔

ڈاکٹر سمیعہ کے مطابق بچے کی لاش چھوڑتے وقت اسپتال انتظامیہ کو ٹریفک حادثے کی اطلاع دی گئی تھی، پوسٹ مارٹم میں بچے کے جسم کی تمام ہڈیاں محفوظ پائی گئی ہیں۔

پولیس سرجن نے مزید بتایا کہ وجہ موت جاننے کے لئے بچے کے جسم کے مختلف حصوں سے نمونے حاصل کرلیے گئے ہیں۔

پولیس کا کہنا ہے کہ لاش کو ضابطے کی کارروائی کے بعد چھیپا سرد خانے منتقل کر دیا گیا، واقعے میں ملوث ملزمان کی گرفتاری کے لئے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔