Aaj News

پیر, مئ 20, 2024  
11 Dhul-Qadah 1445  
Live
politics may 30 2023

اسلام آباد: ریڈیو پاکستان کے ملازمین کا تنخواہوں کی عدم ادائیگی پر احتجاج

پولیس نے مظاہرین کو وزیراعظم ہاؤس جانے سے روک دیا
شائع 30 مئ 2023 12:02pm
فوٹو۔۔۔۔۔ اسکرین گریب
فوٹو۔۔۔۔۔ اسکرین گریب

اسلام آباد کے ریڈ زون میں ریڈیو پاکستان کے ملازمین کا تنخواہوں کی عدم ادائیگی پر احتجاج جاری ہے، ملازمین نے احتجاج کے لیے وزیراعظم ہاؤس جانے کی کوشش کی تاہم پولیس نے مظاہرین کو روک دیا۔

اسلام آباد کا ریڈ زون ایک بار پھر احتجاج کا مرکزبن گیا، ریڈیو پاکستان کے ملازمین نے تنخواہوں کی عدم ادائیگی پر احتجاج کیا، مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈ اور بینر اٹھا رکھے تھے، حکومت کے خلاف نعرے بازی کی۔

مظاہرین نے وزیراعظم ہاؤس جانے کی کوشش تاہم پولیس نے انہیں جانے سے روک دیا جبکہ پولیس اہلکاروں اور مظاہرین میں تلخ کلامی بھی ہوئی۔

ملازمین کا کہنا ہے کہ 3 ماہ سے تنخواہیں نہیں دی گئیں، وزیراعظم نے 48 گھنٹوں کے اندر تنخواہیں دینے کا وعدہ کیا جو تاحال پورا نہیں ہوا۔

حکام کا کہنا ہے کہ دفعہ 144 نافذ کے باعث شاہراہ دستورپردھرنے یا احتجاج کی اجازت نہیں۔

نئے قانون سے مائنس عمران اور پلس نواز فارمولا وجود میں آسکتا ہے، شیخ رشید

رات نیب نوٹس موصول ہوا، آج تحریری جواب دے رہا ہوں، سابق وزیر داخلہ
شائع 30 مئ 2023 11:30am
فوٹو۔۔۔۔۔۔۔ اے پی پی
فوٹو۔۔۔۔۔۔۔ اے پی پی

عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا کہ نئے قانون سے مائنس عمران اور پلس نواز فارمولا وجود میں آسکتا ہے، نواز شریف بھی آجائے تاکہ روز روز کی چِک چِک ختم ہو۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری بیان میں سابق وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا کہ رات نیب کا نوٹس موصول ہوا ہے جس کا آج تحریری جواب دے رہا ہوں جبکہ میں یہ بتاچکا ہوں، القادر ٹرسٹ ایجنڈے کے وقت میں موجود نہیں تھا کیونکہ شہزاد اکبر سے میری کبھی بھی بات چیت نہیں رہی۔

انہوں نے کہا کہ کل ایک قانون نافذ العمل ہوا ہے جس سے مائنس عمران خان اور پلس نوازشریف فارمولا وجود میں آسکتا ہے۔

اپنے ٹویٹ میں شیخ رشید نے مزید کہا کہ نواز شریف بھی آجائے تاکہ روز روز کی چِک چِک ختم ہو، نواز شریف کی گاڑی چھوٹ چکی ہے، جب ڈالر 312 روپے کا ہوگا اور 18 لاکھ آٹے کے تھیلے رمضان میں غائب ہوں گے تو لوگوں کو سمجھانے کی ضرورت نہیں پڑے گی، 7 کروڑ نوجوانوں کی جیب میں موبائل فون ہیں، جو اپنا فیصلہ خود کرنے کا شعور رکھتے ہیں جنہیں بے وقوف نہیں بنایا جاسکتا۔

عوامی مسلم لیگ کے سربراہ کا کہنا تھا کہ میرے سمیت ساری قوم 9 مئی کے واقعات کی مذمت کرتی ہے لیکن 13 پارٹیوں کا ٹولا اسے اپنا سیاسی بیانہ نہ بنائے، ایک ماہ سے دنیا میں ہماری جگ ہنسائی ہورہی ہے اور ہمارے گندے کپڑے میڈیا پر دھوئے جارہے ہیں، سپریم کورٹ کہتی ہے کہ چند لوگوں کے لیے قانون سازی نہیں ہوسکتی، دیکھیں یکم جون کو سپریم کورٹ کیا فیصلہ کرتی ہے۔

ممنوعہ فنڈنگ ضبطگی شوکاز نوٹس: الیکشن کمیشن کا پی ٹی آئی کے وکیل کو آخری موقع

الیکشن کمیشن نے کیس کی مزید سماعت 6 جون تک ملتوی کردی
اپ ڈیٹ 30 مئ 2023 11:40am

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پی ٹی آئی ممنوعہ فنڈنگ ضبطگی سے متعلق شوکاز نوٹس پر سماعت کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے وکیل کو آخری موقع دے دیا اور کیس کی مزید سماعت 6 جون تک ملتوی کردی۔

چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں 3 رکنی کمیشن نے ممنوعہ فنڈنگ ضبطگی سے متعلق شوکاز نوٹس پر سماعت کی۔

مزید پڑھیں: ممنوعہ فنڈ ضبطگی کیس: الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کی درخواست مسترد کردی

پی ٹی آئی کی جانب سے معاون وکیل نوید انجم الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے اور سماعت ملتوی کرنے کی درخواست کردی۔

چیف الیکشن کمشنر نے استفسار کیا گزشتہ سماعت پر بھی انور منصور کی مرضی کی تاریخ دی گئی، ہم آپ کی مرضی کی تاریخ دیتے ہیں۔

معاون وکیل نے بتایا کہ انور منصور سندھ ہائیکورٹ میں ہیں، جس پر چیف الیکشن کمشنر نے ریمارکس دیے کہ الیکشن کمیشن میں پیشی کا تو پھر کسی کو وقت نہیں ملے گا، 22 اگست کو کیس شروع ہوا، جو ابھی تک چل رہا ہے، 10 ماہ بعد بھی کیس کی سماعت شروع نہیں سکی، اس طرح کام نہیں چلے گا، اس عمل کو کہیں روکنا ہو گا۔

الیکشن کمیشن نے دلائل دینے کے لیے پی ٹی آئی کے وکیل کو آخری موقع دے دیا۔

مزید پڑھیں: ممنوعہ فنڈنگ کیس: الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کے اعتراضات مسترد کردیے

چیف الیکشن کمشنر نے ہدایت کی کہ خود پیش نہیں ہو سکیں تو کم از کم جواب تو جمع کرائیں۔

پی ٹی آئی کے معاون وکیل نے الیکشن کمیشن کو بتایا کہ 9 مئی کے واقعات کے بعد پی ٹی آئی کے ہزاروں کارکان کو گرفتار کیا گیا، تحریکِ انصاف کے تمام عہدے دار روپوش ہیں، چھاپوں کے خوف سے پی ٹی آئی کے دفاتر بند ہیں۔

چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے کہا کہ اس طرح تو پھر آئندہ جنرل الیکشن کے بعد تک سماعت ملتوی کر دیتے ہیں، الیکشن کمیشن مرکزی کیس میں فیصلہ سنا چکا ہے، آئندہ سماعت پر دلائل نہ دیے تو موجودہ ریکارڈ کی بنیاد پر فیصلہ سنا دیں گے۔

الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی ممنوعہ فنڈنگ ضبطگی سے متعلق شوکاز نوٹس پر سماعت 6 جون تک ملتوی کر دی۔

پارٹی رہنماؤں کا عمران خان سے راہیں جدا کرنے کا سلسلہ جاری

فواد چوہدری کے کزن فوق شیر باز نے پارٹی ٹکٹ واپس کردیا
اپ ڈیٹ 30 مئ 2023 10:01pm
فوٹو ــ فائل
فوٹو ــ فائل

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنماؤں کا عمران خان سے راہیں جدا کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔ پی ٹی آئی چھوڑنے والی سندھ کی 2 اہم شخصیات نے جہانگیر ترین سے رابطہ کرلیا۔

9 مئی کو حساس تنصیبات کو نشانہ بنانے اور لوٹ مار کے واقعات کے بعد تحریک انصاف کے درجنوں رہنما دلبرداشتہ ہوکر پارٹی سے راہیں جدا کررہے ہیں، ان رہنماؤں میں وہ بھی شامل ہیں جنہوں نے پی ٹی آئی کی بنیادیں رکھی تھیں، ان رہنماؤں میں سابق گورنر عمران اسماعیل اور علی زیدی بھی شامل ہیں۔

سندھ کی 2 اہم شخصیات کا جہانگیرترین سے رابطہ

ذرائع کا کہناہے کہ سندھ سے تحریک انصاف چھوڑنے والی 2 اہم شخصیات نے سینئر سیاستدان جہانگیرترین سے رابطہ کیا ہے اور سیاسی حوالے سے معاملات طے کرلئے ہیں، جب کہ خیبرپختونخوا سے بھی اہم شخصیات جہانگیر ترین سےرابطے میں ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ جہانگیر ترین کی ملک بھر سے مختلف رہنماؤں سے مشاورت جاری ہے، وہ آج بھی کئی اہم رہنماؤں سے ملاقاتیں کریں گے، اور ان کی جانب سے رواں ہفتے نئی پارٹی کا اعلان متوقع ہے۔

سابق ایم پی اے عمران پرویز دھول کا ساتھیوں سمیت پی ٹی آئی چھوڑنے کا اعلان

ملتان پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے خانیوال سے تحریک انصاف کے سابق ایم پی اے عمران پرویز دھول نے سابق سٹی صدر خانیوال مبارک علی اور لودھراں سے جنرل سیکرٹری شہزاد انور کے ہمراہ 9 مئی کے واقعات کے مذمت کرتے ہوئے تحریک انصاف چھوڑنے کا اعلان کیا۔

سابق ایم پی اے عمران پرویز دھول کا کہنا تھا کہ میں 2013 میں پی ٹی آئی میں شامل ہوا تھا، پارٹی کو مضبوط کرنے کے لیے میں نے بہت محنت کی، لیکن 9 مئی کے دلخراش واقعات نے تڑپا کر رکھ دیا، ادارے ملک کی سلامتی کا باعث ہوتے ہیں۔

صدر پی ٹی آئی چکوال نے پارٹی چھوڑ دی

صدر پی ٹی آئی چکوال پیر وقار حسین، نائب صدر سردارعامرعباس اور صدر پی ٹی آئی چوآ سیدن شاہ راجہ ذوالفقار اسلم نے بھی تحریک انصاف کو خیرآباد کہہ دیا۔

پیر وقارحسین نے کہا کہ نو مئی کے واقعات کے بعد تحریک انصاف چھوڑنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں تھا تاہم آزاد حیثیت سے اپنی سیاست جاری رکھوں گا۔

ہزارہ ڈویژن سے پی ٹی آئی کی پہلی وکٹ گرگئی

پی ٹی آئی ضلع مانسہرہ کے رہنما سید احمد حسین شاہ نے بھی تحریک انصاف سے راہیں جدا کرلیں۔ انھوں نے مانسہرہ پریس کلب میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ میں نے پاکستان ائیرفورس اور پاکستان نیوی میں اٹھارہ سال بطور لیفٹینیٹ کمانڈر ملازمت کی، پاک فوج کے افسران اور جوان ہر وقت ملک کی حفاظت کے لئے تیار رہتے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ نومئی کے واقعات کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہوں نو مئی کو لاہور کور کمانڈر کے گھر پر جو حملہ ہوا، کور کمانڈر پشاور کے گھر کا گھیراؤ اور جی ایچ کیو پر جو حملہ ہوا اسکی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔

سید احمد حسین شاہ کا کہنا تھا کہ فورسز پر حملے پاکستان پر حملے ہیں، اس لئے میں پی ٹی آئی کو الوداع کہتا ہوں، آئندہ کا لائے عمل مشاورت سے کیا جائے گا۔

راجہ یاسر کا سیاست چھوڑنے کا اعلان

سابق صوبائی وزیر پی ٹی آئی راجہ یاسر ہمایوں نے ویڈیو بیان میں سیاست چھوڑںے کا اعلان کیا۔ انھون نے کہا کہ پی ٹی آئی میں شمولیت عمران خان کی وجہ سے کی، اگر مائنس ون فارمولہ ہوجاتا ہے، اگر کپتان ہی نہیں تو میرا پارٹی میں رہنے کا کوئی فائدہ نہیں، ہمارا خاندان مسلم لیگ ن مخالف قوتوں کے ساتھ مل کر سیاست کرتا رہے گا۔

فواد چوہدری کے کزن فوق شیرباد نے ٹکٹ واپس کردیا

چوہدری فوق شیرباز عمران خان کے ساتھ
چوہدری فوق شیرباز عمران خان کے ساتھ

حال ہی میں تحریک انصاف کو چھوڑنے والے سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کے کزن اور جہلم سے پی ٹی آئی کے ٹکٹ ہولڈر فوق شیر باز نے پارٹی سے راہیں جدا کرلی ہیں۔

فوق شیرباز نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے 9مئی کے پرتشدد واقعات کی مذمت کی اور کہا کہ پارٹی ٹکٹ واپس کررہا ہوں، جب کہ مستقبل کا فیصلہ ساتھیوں کی مشاورت سے کروں گا۔

فرخ حبیب کا ٹوئٹ

پی ٹی آئی رہنما فرخ حبیب نے اپنے ٹوئٹ میں گجرات سے سابق ایم پی اے سلیم سرور کی گرفتاری کی ویڈیو جاری کردی۔ انھوں نے ٹوئٹ میں لکھا کہ گجرات سے ایم پی اے سلیم سرور جو دل کے عارضہ میں مبتلا ہیں پولیس انھیں گرفتار کررہی ہے، سلام ہے ان کے جذبہ کو جو کہہ رہے پریس کانفرنس نہیں کروں گا۔

روپوش رہنما کامران بنگش کی مذمت

بیس دن سے روپوش پی ٹی آئی رہنما اور سابق صوبائی وزیر کامران بنگش نے ویڈیو بیان جاری کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ہر پاکستانی شہری کی طرح نو مئی کے واقعات کی مذمت کرتا ہوں۔ املاک کو نقصان پہنچانے والوں کےخلاف کارروائی ہونی چاہیے۔ شرپسند عناصر کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔ پاک فوج کی قربانیوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔

پراسیکیوشن ونگ پنجاب کا خواتین ملزموں کی ضمانت منسوخی کیلئے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع

ملزم خواتین سے پیٹرول سے بھری بوتلیں برآمد ہوئیں، درخواست
شائع 30 مئ 2023 10:53am

فیصل آباد میں خفیہ ایجنسی کے دفتر پر حملے کے مقدمے میں 7 خواتین کی بعد از گرفتاری ضمانتوں کے معاملے پر پراسیکیوشن ونگ پنجاب نے خواتین ملزموں کی ضمانت منسوخی کے لیے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا۔

مزید پڑھیں: لبرٹی سے گرفتار پی ٹی آئی کی 17 خواتین کی نظربندی کا فیصلہ معطل

پراسیکیوشن ونگ پنجاب کی جانب سے درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ خفیہ ایجنسی کے دفتر پر حملے میں 7 خواتین ملزموں کے خلاف تھانہ سول لائنز فیصل آباد میں مقدمہ درج ہے، انسداد دہشت گردی عدالت نے مقدمے میں نامزد نہ ہونے کی بناء پر ضمانتیں منظور کیں، ملزم خواتین سے پیٹرول سے بھری بوتلیں برآمد ہوئیں۔

مزید پڑھیں: 9 مئی کو جناح ہاؤس کے اندر اور باہر موجود 300 سے زائد خواتین کی فہرست تیار

درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی کہ خواتین خفیہ ایجنسی کے دفتر پر حملے میں ملوث ہیں ان کی ضمانت منسوخ کی جائے۔

متنازع ٹوئٹ کیس: اعظم سواتی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری

پی ٹی آئی رہنما کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کی استدعا
اپ ڈیٹ 31 مئ 2023 08:30am
پی ٹی آئی رہنما اعظم سواتی
پی ٹی آئی رہنما اعظم سواتی

اسپیشل جج سنٹرل اسلام آباد نے متنازع ٹویٹ کے معاملہ پر اعظم سواتی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے۔

اسلام آباد کی مقامی عدالت نے اعظم سواتی کو آج فرد جرم عائد کرنے کیلئے طلب کر رکھا تھا۔

اس سے قبل وارنٹ کی تعمیل کروانے والے ایف آئی اے اہلکار ممتاز عدالت میں پیش ہوئے۔

ایف آئی اے اہلکار ممتاز نے عدالت کو بتایا کہ اعظم سواتی گھر پر بھی نہیں تھے نہ کسی نے دروازہ کھولا۔

ایف آئی اے کے اسپیشل پراسیکیوٹر رضوان نے عدالت سے استدعا کی کہ اعظم سواتی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے جائیں۔

اسپیشل پراسیکیوٹر نے کہا کہ الیکٹرانک میڈیا کا دور ہے، ہر آدمی لمحہ بہ لمحہ آگاہ ہوجاتا ہے۔

انہوں نے عدالت کو بتایا کہ سب کو پتہ ہوتا ہے کون کہاں ہے وکیل کو بھی پتہ ہوتا ہے۔

اس پر اعظم سواتی کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ پہلے یہ تو چیک کرا لیں تعمیل کیسے کروا رہے ہیں، جس واٹس ایپ نمبر پر وارنٹ کی تعمیل بھیجی گئی وہ میرا نمبر ہے۔

اسپیشل جج سنٹرل اسلام آباد اعظم خان نے کہا کہ آپ ہائیکورٹ کا آرڈر جمع کروادیں جس میں وارنٹ کی تعمیل سے متعلق حکم ہے۔

عدالت نے اسپیشل پراسیکیوٹر اور وکیل اعظم سواتی کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا۔

بعد ازاں عدالت نے فیصلہ دیتے ہوئے اعظم سواتی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے۔

قبل ازیں، اسلام آباد کی عدالت نے متنازع ٹوئٹ کیس میں پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اعظم سواتی پر فرد جرم عائد کرنے کی کارروائی مؤخر کردی تھی۔

مزید پڑھیں: متنازعہ ٹوئٹ کیس: اعظم سواتی کو کیس کا ریکارڈ فراہم کرنے کی ہدایت

عدالت نے اعظم سواتی کی عدم حاضری پر فرد جرم کی کارروائی مؤخر کی تھی۔

دوران سماعت پراسیکیوٹر نے اعظم سواتی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کی استدعا کی۔

تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ وارنٹ کی تعمیل کی کارروائی کی گئی ہے، وارنٹ کی تعمیل کے وقت اعظم سواتی اپنے گھر میں موجود نہیں تھے۔

اعظم سواتی کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ میرا اعظم سواتی سے رابطہ نہیں ہو سکا، تفتیشی افسر وارنٹ کی تعمیل کے لیے کہاں گئے، کیسے تعمیل کروائی؟

مزید پڑھیں: سندھ ہائیکورٹ نے اعظم سواتی سے متعلق بڑا حکم دے دیا

اسپیشل جج سینٹرل اعظم خان نے وارنٹ کی تعمیل کروانے والے اہلکار کو طلب کر لیا جس کے بعد عدالت نے اعظم سواتی متنازع ٹوئٹس کیس کی سماعت میں وقفہ کر دیا۔

اعظم سواتی متنازعہ ٹوئٹس کیس کا پس منظر

سابق وزیر ریلوے اعظم سواتی کو 13 اکتوبر کو قانون نافذ کرنے والے ادارے نے اسلام آباد چک شہزاد کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا تھا۔

مزید پڑھیں: اعظم سواتی کیخلاف مقدمات : آئی جی سندھ نے عدالت میں معافی مانگ لی

خاندنی ذرائع نے اعظم سواتی کی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا تھا کہ رات 3 بجے کچھ افراد فارم ہاؤس پر آئے اور اعظم سواتی کو گرفتار کرکے اپنے ساتھ لے گئے۔

خاندانی ذرائع نے مزید بتایا کہ سینیٹر اعظم سواتی کو وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے گرفتار کیا جبکہ ایف آئی نے فوری طور پر اس کی تصدیق یا تردید نہیں کی۔

مزید پڑھیں: متنازعہ ٹویٹ کیس: اعظم سواتی کے دوبارہ طلبی کے نوٹس جاری

جس کے بعد ایف آئی اے نے اعظم سواتی کے خلاف پیکا قانون کے تحت مقدمہ درج کیا گیا، مقدمے میں 20،131،500 اور 505 کی دفعات شامل تھیں۔

مقدمے میں شامل تعزیت پاکستان کی دفعہ میں بتایا گیا کہ اعظم سواتی نے بد نیتی پرمبنی ٹویٹ کیا جو کہ مقاصد کی تکمیل کے لئے انتہائی تضحیک آمیز تھا، اعظم سواتی نے ریاستی اداروں کو براہ راست نشانہ بنایا۔

ایف آئی اے کے مقدمے میں متنازع ٹویٹ کا متن بھی شامل ہے، جس میں کہا گیا کہ ٹویٹ اداروں میں تقسیم پھیلانے کی گھناؤنی سازش ہے۔

یاد رہے کہ اعظم سواتی منی لانڈرنگ اور فارن فنڈنگ کیس میں نامزد تھے، ایف آئی اے نےفارن فنڈنگ کیس میں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان سمیت کل 11عہدیدارون کونامزد کیا۔

راولپنڈی میں دفعہ 144 میں 4 جون تک توسیع، نوٹیفکیشن جاری

جلسے، جلوس، ریلیوں اور اجتماعات پر مکمل طور پر پابندی عائد رہے گی
شائع 30 مئ 2023 10:33am
فوٹو۔۔۔۔۔۔۔۔ فائل
فوٹو۔۔۔۔۔۔۔۔ فائل

راولپنڈی میں ضلعی انتظامیہ نے دفعہ 144 میں 4 جون تک توسیع کردی۔

ڈپٹی کمشنر راولپنڈی حسن وقار چیمہ نے دفعہ 144 میں توسیع کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔

نوٹیفکیشن کے مطابق ضلع بھر میں جلسے، جلوس، ریلیوں اور اجتماعات پر مکمل طور پر پابندی عائد رہے گی، اس کے علاوہ ضلع بھر میں اسلحے کے استعمال پر بھی پابندی عائد رہے گی۔

نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ دفعہ 144 کا اطلاق حساس اداروں، پولیس افسران، خواتین اور بچوں پر نہیں ہوگا، دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر قانونی کارروائی کی جائے گی۔

نوازشریف کی بطور صدر ن لیگ بحالی کی درخواست خارج

نوازشریف کی عہدے پر بحالی کا حکم سپریم کورٹ جاری کرسکتی ہے، عدالت
اپ ڈیٹ 30 مئ 2023 10:42am

نوازشریف کی بطور ن لیگ کے صدر بحالی کیلئے اعتراضی دائر درخواست بھی خارج کردی گئی۔

لاہور ہائیکورٹ میں نواز شریف کی بطور مسلم لیگ نون کے صدر بحالی کے لیے اعتراضی دائر درخواست پر سماعت ہوئی۔

درخواستگزار آفاق احمد ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے اور مؤقف پیش کیا کہ جو وقوع نوازشریف کے ساتھ تھا اب عمران خان کے ساتھ ہے۔

عدالت نے درخواستگزار سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ اپنی استدعا پڑھیں۔

درخواست گزار نے استدعا کی کہ کنوازشریف کو پارٹی صدر کے عہدے پر بحال کیا جائے، جب کہ عمران خان، شیخ رشید اور سراج الحق صادق آمین نہیں رہے، ان کے خلاف کارروائی کی جائے، اور الیکشن کمیشن کو ریکارڈ کی درستگی کا حکم دیا جائے۔

عدالت نے ریمارکس دیئے کہ سپریم کورٹ نے نوازشریف کو 2 کیسز میں نااہل کیا تھا، آپ کو سپریم کورٹ سے ریلیف مل سکتا ہے، نوازشریف کوعہدےپربحالی کا حکم سپریم کورٹ جاری کرسکتی ہے۔ عدالت نے دفتری اعتراض برقرار رکھتے ہوئے درخواست خارج کر دی۔

نواز شریف کی بطور صدر ن لیگ بحالی کے لئے درخواست واپس

درخواستگزار آفاق احمد ایڈووکیٹ نے گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ میں سابق وزیراعظم نواز شریف کی بطور مسلم لیگ ن کے صدر بحالی کے لئے درخواست دائرکی تھی، جس میں مؤقف پیش کیا گیا تھا کہ 2017 میں نواز شریف کو قومی اسمبلی سے نااہل قرار دیا گیا، ان کے خلاف عمران خان، شیخ رشید اور سراج الحق نے درخواست دائر کی تھی، 2018 میں عدالت نے نوازشریف کو پارٹی صدارت سے ہٹانے کا حکم دیا۔

درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ سپریم کورٹ نے این اے 95 میانوالی سےعمران خان کو نااہل قرار کیا، شیخ رشید اور سراج الحق نےعمران خان کا ساتھ دیا تھا، عمران خان کا ساتھ دینے پر ان دونوں رہنماؤں کو پارٹی سربراہی سے الگ ہو جانا چاہیے۔

درخواست میں مؤقف پیش کرتے ہوئے استدعا کی گئی کہ عمران خان، شیخ رشید اور سراج الحق صادق و امین نہیں رہے، عدالت عمران خان، شیخ رشید اور سراج الحق کیخلاف آرٹیکل 63 کے تحت کاروائی عمل میں لانے کا حکم دے، اور نواز شریف کو پارٹی صدارت پر بحال کرنے کا حکم جاری کرے۔

رجسٹرار آفس نے اعتراض عائد کیا کہ اس معاملے کی سماعت سپریم کورٹ نے کی اور حکم جاری کیا، ہائیکورٹ اس کی سماعت نہیں کرسکتا۔ رجسٹرار نے درخواست گزار کی درخواست واپس کردی تھی۔ آج اعتراضی درخواست پر سماعت ہوئی ہے۔

9 مئی واقعہ: عمران خان جے آئی ٹی کے سامنے پیش نہیں ہوئے

جے آئی ٹی نے عمران خان کی لیگل ٹیم سے درخواست وصول نہیں کی، وکیل
اپ ڈیٹ 30 مئ 2023 07:06pm
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان 9 مئی کے واقعات کی تحقیقات کے لیے قائم جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی) کے سامنے پیش نہیں ہوئے۔

ملک میں 9 مئی کو جناح ہاؤس اور عسکری ٹاور میں جلاؤ گھیراؤ کے واقعات کی تحقیقات کے لیے قائم جے آئی ٹی کی جانب سے سابق وزیراعظم عمران خان کو آج طلب کیا گیا تھا۔

عمران خان خود تو جے آئی ٹی کے سامنے پیش نہیں ہوئے لیکن انھوں نے اپنی لیگل ٹیم بھیج دی۔ لاہور میں ڈی آئی جی انویسٹی گیشن آفس پہنچنے پر لیگل ٹیم کا کہنا تھا کہ بہت مختصر وقت میں ہمیں نوٹس ملا ، چیئرمین پی ٹی آئی آج کی طلبی پر جے آئی ٹی میں پیش نہیں ہوں گے۔

ڈی آئی جی انویسٹی گیشن کامران عادل کے آفس سے جانے کے بعد عمران خان کی 4 رکنی ٹیم بھی دفتر سے روانہ ہوگئی۔ وکیل نے بتایا کہ جے آئی ٹی نے عمران خان کی لیگل ٹیم سے درخواست ہی وصول نہیں کی، درخواست میں استدعا کرنی تھی کہ چیئرمین پی ٹی آئی سے زمان پارک میں مؤقف لے لیا جائے۔

ذرائع کے مطابق ڈی آئی جی انویسٹی گیشن کامران خان کی سربراہی میں بننے والی جے آئی ٹی نے عمران خان کو ڈی آئی جی انویسٹی گیشن آفس قلعہ گجر سنگھ میں طلب کیا گیا تھا۔

واضح رہے کہ 9 مئی کے واقعات پر پنجاب حکومت نے 10 مختلف جے آئی ٹیز بنائی تھیں۔ عمران خان تھانہ سرور روڈ، شادمان سمیت دیگر تھانوں کے مقدمات میں نامزد ہیں۔

یاد رہے کہ جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹیز) نے 9 مئی واقعات کی تحقیقات شروع کردی ہیں۔

حکام کا کہنا ہے کہ بے گناہ اور گناہ گار کا تعین تفتیش کے تقاضے پورے کر کے کیا جارہا ہے۔

جے آئی ٹی حکام نے ایک ہفتے پہلے کہا تھا کہ حملوں میں ملوث 1634 افراد ابھی تک انتہائی مطلوب ہیں جن کی گرفتاری کے لئے کوششیں تیز کردی ہیں جبکہ جیوفینسنگ سے 471 افراد کی شناخت مکمل کرلی، 422 افراد سی ٹی ڈی کے حوالے کر دیئے ہیں۔

حکام نے بتایا تھا کہ تحقیقاتی ٹیموں نے 688 افراد کو گرفتار کیا ہے جن میں 571 افراد کو جیل بھجوایا جا چکا ہے۔