عمران خان حملہ کیس: جے آئی ٹی پر سوالات کھڑے ہوگئے
مشترکہ تحقیقاتی ٹیم میں صرف پولیس افسران شامل
وزیرآباد میں حقیقی آزادی مارچ کے دوران چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان پر حملے کی تحقیقات کے لیے تشکیل دی جانے والی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم پرسوالات کھڑے ہوگئے۔
محکمہ داخلہ پنجاب نے جے آئی ٹی میں انٹیلی جنس اداروں کے نمائندوں کو شامل کئے بغیر ہی نوٹیفیکیشن جاری کردیا۔
جے آئی ٹی میں 1997 کے سیکشن کے تحت انٹیلی جنس اداروں کے نمائندے شامل ہوتے ہیں، تاہم کیس کی تحقیقات کے لئے محکمہ داخلہ پنجاب کی طرف سے تشکیل دی گئی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم میں صرف پولیس افسران شامل ہیں۔
جے آئی ٹی میں اگرانٹیلی جنس نمائندے شامل نہ ہوں تو اسے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم قرار نہیں دیا جاسکتا کیونکہ اس صورت میں یہ پولیس کی اعلیٰ سطح کی کمیٹی کہلائے گی۔
JIT
Attack on Imran Khan
مزید خبریں
پاکستان کا مستقبل اب صرف نواز شریف روشن کر سکتے ہیں، مریم نواز
ایم کیو ایم اور (ن) لیگ کے درمیان مذاکرات، سیاسی صورتحال اور سیٹ ایڈجسٹمنٹ پر غور
معاملات کو اللہ پر چھوڑا تھا، اللہ نے سرخرو کیا ہے، نواز شریف
ایون فیلڈ ریفرنس کیا ہے؟
فیض آباد دھرنا کیس: شاہد خاقان انکوائری کمیشن کے سامنے پیش، سوالنامہ بھی وصول
تردیدوں، وضاحتوں کے باوجود بیرسٹرگوہر قائم مقام پی ٹی آئی چیئرمین نامزد، مائنس عمران نہیں ہوا، پارٹی
تبولا
Taboola ads will show in this div
مقبول ترین
Comments are closed on this story.