Aaj News

پیر, نومبر 11, 2024  
08 Jumada Al-Awwal 1446  
Live
Politics Jan 23 2021

’عمران اپنے بیانیہ سے بیک آؤٹ کرگئے، پرویزالٰہی رشتہ داروں کیخلاف ہوگئے‘

محسن نقوی کی تقرری آئینی طریقے سے ہوئی، خواجہ آصف
اپ ڈیٹ 23 جنوری 2023 03:06pm

وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ نگراں وزیراعلیٰ پنجاب کے لیے پی ٹی آئی کے بھیجے ناموں کی ساکھ اچھی نہیں تھی۔ الیکشن کمیشن نے آئینی طریقے سے وزیراعلی کی تقرری کی۔ انہوں نے کہا کہعمران خان اپنے ہی بیانیہ سےبیک آؤٹ کر گئے،انہیں صرف اقتدار اور ٓدولت کی ہوس ہے ۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس سےخطاب کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ عمران خان ایک فیل پراجیکٹ ہیں ، پہلے استعفے دیے اور اب واپسی کیلئے تڑپ رہے ہیں۔

وزیر دفاع نے کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی نے ہمارےبھیجےگئےناموں پر اعتراض کیا، خود انہوں نے ایک بیوروکریٹ کانام دیا تھا جس نے معذرت کرلی۔ محسن نقوی کےپراعتراض کرنابےبنیاد ہے، انہوں نے لیا گیا قرضہ واپس کردیا تھا۔ اگرکوئی غیرآئینی کام کیا توقطعی طور پراس کادفاع نہیں کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کےفیصلےکا خیر مقدم کرتے ہیں، محسن نقوی کی تقرری آئینی طریقے سے کی گئی۔

وزیردفاع نے محسن نقوی کی پرویز الٰہی سے رشتہ داری کاحوالہ دیتے ہوئے کہا کہ رشتوں کےتقدس کا احترام کیاجاناچاہئے۔ پرویزالہی اس عمر میں تمام رشتہ داروں کیخلاف ہوگئےہیں، محسن نقوی پرویزالہی کےایک قسم کےداماد ہیں اور اس عمر میں رشتہ داروں کوسمیٹنا چاہئے نا کہ گالم گلوچ کیاجائے۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نےگالم گلوچ کرکےاستعفےدیےتھے۔ عمران خان اسمبلی کوسازش کی پیداوار کہتےتھے اور انہوں نے اسمبلی کےخلاف ہرقسم کی بدزبانی کی مگر اب اسمبلی آنے کیلئے تیار ہیں۔ جس الیکشن کمیشن کوگالیاں دیتے تھےآج اس سے ہی انصاف مانگ رہےہیں اور اپیل کررہے ہیں کہ ہمارےاستعفے منظورنہ کریں۔

خواجہ آصف نے مشورہ دیا کہ عزت وآبرو کے ساتھ اپوزیشن کا کردارنبھانا چاہئے تھا،انہیں غلط فیصلوں کی قیمتیں ادا کرنی پڑرہی ہے اورعمران خان آہستہ آہستہ مکمل ناکامی کی طرف جا رہےہیں۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان ایک فیل پراجیکٹ ہیں، جب بھی ایم این اے بنے استعفیٰ دیا اور ہربار استعفیٰ دے کر واپس لیا۔ وہ الیکشن لڑیں گےاورپھراستعفیٰ دیں گے۔

عمران خان کا ذہنی توازن خراب قرار دیتے ہوئے خواجہ آصف نے مزید کہا کہ ان کےفیصلوں کی قیمت ان کےایم این ایزادا کررہےہیں۔ انہیں اقتداراوردولت کی ہوس ہے۔ یہ یہ شخص کسی کا نہیں،بس پیسےدکھاؤموڈ بناؤ۔

وزیردفاع نے مزید کہاکہ عمران خان اپنے ہی بیانیہ سےبیک آؤٹ کر گئےہیں اب ان کا بیانیہ تبدیل ہوکر ایک ہی ہوگیا ہے کہ اللہ کے واسطے مجھے واپس لے آؤ۔ وہ عمران خان ملک میں تباہی کا ملبہ چھوڑ کرگئے ہیں، ہم نے اقتدار سنبھالا تو بنیادیں بھی کھدی ہوئی تھیں۔

پارلیمنٹ کی بندش کا سبب شارٹ سرکٹ نہیں پی ٹی آئی ارکان کو روکنا ہے، ذرائع

یہ پی ٹی آئی ارکان کے خلاف اپنائی گئی حکمت عملی ہے،اسمبلی ذرائع
شائع 23 جنوری 2023 02:16pm
اسکرین گریب
اسکرین گریب

قومی اسمبلی ذرائع کا کہنا ہے کہ 3 روز کے لیے پارلیمنٹ کی بندش کا سبب شارٹ سرکٹ نہیں بلکہ یہ تحریک انصاف کے اراکین کی وجہ سے اپنائی گئی حکمت عملی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پارلیمنٹ ہاؤس میں کہیں بھی شارٹ سرکٹ نہیں ہوا بلکہ یہ حکمت عملی اس لیے اپنائی گئی کیونکہ پی ٹی آئی اراکین اسمبلی ہال میں داخل ہوکر اجلاس منعقد کرناچاہتے تھے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی نے اپوزیشن لیڈرکے چیمبرپرقبضہ کا منصوبہ بنا رکھا تھا، پارلیمنٹ کو پی ٹی آئی اراکین کی آمد کی وجہ سے بند کیا گیا۔

اسمبلی ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ ایک رکن کوڈمی اسپیکربنا کرکاروائی کا منصوبہ تھا، خفیہ اطلاعات پراسپیکرنے پارلیمنٹ بند کرنے کے احکامات دیے۔

ذرائیع کا یہ بھی کہنا ہے کہ اسپیکرپی ٹی آئی کے مزید اراکین کےاستعفے بھی آج منظورکرسکتے ہیں۔

پی ٹی آئی نے اسپیکرقومی اسمبلی کی رہائشگاہ کے باہر دھرنا دے دیا

پارلیمنٹ ہاؤس میں شارٹ سرکٹ کے باعث تمام دفاتر3 روز کے لیے بند کرنے کا اعلان کردیا گیا۔

واضح رہے کہ قومی اسمبلی کے آفیشل ٹوئٹراکاؤنٹ میں بتایا گیا ہے کہ پارلیمنٹ ہاؤس میں شارٹ سرکٹ کے باعث تمام دفاتر3 روز کے لیے بند رہیں گے۔

ٹویٹ کے مطابق ، ’عمارت کی دیکھ بھال اورڈھانچے کے مکمل جائزے کے لیےاحاطے میں موجود تمام دفاتر 26 جنوری 2023 تک بند رہیں گے تا کہ مستقبل میں ایسے واقعات کو روکا جا سکے۔‘

عمران خان حملہ: وفاقی حکومت نے بھی جے آئی ٹی تشکیل دے دی

پانچ رکنی ٹیم کی سربراہی آئی جی ریلوے کریں گے
اپ ڈیٹ 24 جنوری 2023 08:57am

عمران خان پر حملے کی تحقیقات کے لیے وفاقی حکومت نے بھی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی ) تشکیل دے دی۔

وفاقی حکومت کی تشکیل دی جانے والی جے آئی ٹی آئی 5 ارکان پرمشتمل ہے جس کی سربراہی آئی جی ریلوے راؤ سردار خان کریں گے۔

وزارت داخلہ نے جے آئی ٹی کی تشکیل کا نوٹیفکیشن جاری کردیا، ٹیم میں آئی ایس آئی ،انٹیلیجنس بیورو ،ملٹری اینٹیلی جنس کے نمائندے بھی شامل ہیں ۔

عمران خان کے کنٹینرپرفائرنگ کی تحقیقات کے لیے یہ ٹیم وفاقی کابینہ کی منظوری کے بعد تشیل دی گئی ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ سال 3 نومبر کو پی ٹی آئی کے لانگ مارچ کے دوران وزیر آباد میں عمران خان پر قاتلانہ حملہ کیا گیا تھا، جس میں پی ٹی آئی چیئرمین زخمی ہوئے تھے۔ واقعے میں ایک شخص جاں بحق اور پی ٹی آئی چیئرمین و دیگر رہنماؤں سمیت 13 افراد زخمی ہوئے تھے۔

ملزم کو بعد میں کنٹینر کے قریب سے پکڑ لیا گیا تھا جس نے عمران خان پر فائرنگ کا اعتراف بھی کیا تھا۔

پی ٹی آئی نے اسپیکرقومی اسمبلی کی رہائشگاہ کے باہر دھرنا دے دیا

'جعلی قائد حزب اختلاف کوہٹانے آئے تھےلیکن اسپیکر ملاقات نہیں کررہے'
اپ ڈیٹ 23 جنوری 2023 01:16pm

تحریک انصاف کے اراکین اسمبلی استعفی واپس لینے پارلیمنٹ پہنچے لیکن دروازے بند ملنے پر اسپیکرقومی اسمبلی کے گھرکے باہردھرنا دے دیا۔ کچھ رہنما الیکشن کمیشن پہنچ گئے

اسپیکر کو اپنے استعفے واپس لینے کی ای میل بھیجنے کے بعد پی ٹی ارکان ارکان پارلیمنٹ ہاؤس پہنچے جہاں دروازے بند نہ ملے، اندرجانے کی اجازت نہ ملنے پر مسٹرانکلیو آئے تاہم اسپیکر راجہ پرویز اشرف سے ملاقات کی خواہش وہاں بھی پوری نہیں ہوئی تو ان اراکین نے اسپیکر کے گھر کے باہر دھرنا دے دیا۔

تحریک انصاف کے اراکین کا کہنا ہے کہ استعفی واپس لینے اور جعلی قائد حزب اختلاف کوہٹانے آئے تھےلیکن اسپیکر ملاقات نہیں کررہے۔

تحریک انصاف کے رہنماء عامر ڈاگرکی سربراہی میں پی ٹی آئی اراکین نے حکومتی رویے کے خلاف نعرے بازی بھی کی ۔

عامرڈوگرنے میڈیا سے گفتگو میں کہاکہ عمران خان کی ہدایت پرجعلی قائد حزب اختلاف کوہٹانے کے لیے پارلیمنٹ آئے تھے تاہم حکومت نے4 دن کیلئے پارلیمنٹ بند کردی ہے ، اب اسپیکرسے ملاقات کرینگے تاکہ استعفے واپس لیں۔

عامر ڈوگرکا کہنا تھا کہ ہمارا مقصد جعلی اپوزیشن لیڈرکو نکال ک اپنا اپوزیشن لیڈرلانا ہے، انتخابات کا ماحول بن چکا ہےاب ہمیں راستہ نکالنا ہے۔ قومی اسمبلی بھی جلدتحلیل ہوجائے گی۔

انہوں نے کہا کہ ہم الیکشن کمیشن جا کر بتائیں گے کہ استعفے دے دیے ہیں تا کہ اگر کوئی اسپیکر غلط کام کرے تو انہیں پہلے سے پتہ ہونا چاہیئے۔

واضح رہے کہ تحریک انصاف کے ارکان نے اسپیکر قومی اسمبلی سے لیڈر آف اپوزیشن اور پارلیمانی پارٹی کے عہدے تحریک انصاف کو دینے کیلئے استعفیٰ واپس لینے کی استدعا کی ہے۔

پاکستان تحریک انصاف نے 79 ارکان کے استعفوں کی منظوری کے بعد 44 ارکان قومی اسمبلی کے استعفے واپس لینےکا فیصلہ کیا ہے۔

اس حوالے سے سیکرٹری جنرل پی ٹی آئی اسد عمر اپنی ٹویٹ میں کہا کہ، ’اسپیکر ابھی تک تمام اسمبلی ارکان کےاستعفے قبول نہیں کررہے، اسلئے پارٹی چیئرمین کی ہدایات کے مطابق 44 ارکان اسمبلی نے اپنے استعفے واپس لینے کا فیصلہ اسپیکر قومی اسمبلی کو ای میل کردیا ہے، اگلا قدم اپوزیشن لیڈر کی نامزدگی ہو گی‘۔

پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نے بھی اسی حوالے سے کی جانے والی ٹویٹ میں بتایا کہ 45 ممبران اسمبلی نے اسپیکر قومی اسمبلی سے لیڈر آف اپوزیشن اور پارلیمانی پارٹی کے عہدے تحریک انصاف کو دینے کیلئے استعفیٰ واپس لے لیے ہیں۔

واضح رہے کہ اسپیکر قومی اسمبلی کی جانب سے چند روز قبل پی ٹی آئی کے مزید 35 ارکان کے استعفے منظور کیے جانے کے بعد سے مستعفی ارکان کی کل تعداد 79 ہوگئی تھی۔

شفاف انتخابات کے تقاضے پورے ہوں گے: وزیراعظم کی محسن نقوی کو مبارکباد

'مسلم لیگ ن اس فیصلے کا خیر مقدم کرتی ہے'
شائع 23 جنوری 2023 11:32am

وزیراعظم شہبازشریف نے نگراں وزیراعلٰی پنجاب کا منصب سنبھالنے پر محسن رضا نقوی کومبارکباد پیش کی ہے۔

اپنے پیغام میں وزیراعظم کا کہناتھا کہ الیکشن کمیشن نے آئین اور قانون کے مطابق فیصلہ کیا اورمسلم لیگ ن اس فیصلے کاخیرمقدم کرتی ہے۔

انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ شفاف انتخابات کے تقاضے پورے ہونگے۔

شہباز شرید نے مزید کہا کہ امید ہے محسن نقوی آئین کے تقاضوں کے مطابق ذمہ داری میں سرخرو ہوں گے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز نگراں وزیراعلیٰ پنجاب کا حلف اٹھانے والے محسن نقوی کا نام اپوزیشن لیڈر حمزہ شہبازکی جانب سے بھیجا گیا تھا اور انہیں الییکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے ایکٹ 244 اے کے تحت وزیرِاعلیٰ مقررکیا ۔

نگراں وزیراعلیٰ بننے والے پرویزالٰہی کے قریبی رشتہ دار محسن نقوی کون ہیں

اس اہم تقرری کے لیے حکومت نے نوید اکرم چیمہ اور احمد نواز سکھیرا جبکہ اپوزیشن نے محسن رضا نقوی اور احد چیمہ کا نام تجویز کیا تھا۔

پنجاب اسمبلی کے قائد حذب اختلاف اور قائد حزب اقتدار کے درمیان اتفاق رائے نہ ہونے پر معاملہ پارلیمانی کمیٹی تک پہنچا، وہاں بھی کسی نام پر اتفاق نہ ہونے پر معاملہ الیکشن کمیشن کے پاس آیا تھا۔

پارلیمنٹ ہاؤس میں شارٹ سرکٹ: عمارت 3 روز کے لیے بند کردی گئی

آج ہونے والا سینیٹ اجلاس بھی ملتوی کردیاگیا
شائع 23 جنوری 2023 10:49am
فائل فوٹو
فائل فوٹو

پارلیمنٹ ہاؤس میں شارٹ سرکٹ کے باعث تمام دفاتر3 روز کے لیے بند کرنے کا اعلان کردیا گیا۔

قومی اسمبلی کے آفیشل ٹوئٹراکاؤنٹ میں بتایا گیا ہے کہ واقعہ گزشتہ روز پیش آیا جس میں خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

ٹویٹ کے مطابق ، ’عمارت کی دیکھ بھال اورڈھانچے کے مکمل جائزے کے لیےاحاطے میں موجود تمام دفاتر 26 جنوری 2023 تک بند رہیں گے تا کہ مستقبل میں ایسے واقعات کو روکا جا سکے۔‘

اس حوالے سے سینیٹ سیکرٹریٹ کا بھی کہناتھا کہ شارٹ سرکٹ کے باعث کوئی جانی یا مالی نقصان نہیں ہوا تاہم احتیاطاً پوری عمارت کا جائزہ لیا جائےگا اور اسی مقصد کے لیے دفاتر بند کیے جارہے ہیں۔

واقعے کے بعد اسپیکرقومی اسمبلی اورچیئرمین سینیٹ نے فوری نوٹس لیتےہوئے متعلقہ سیکرٹریز کو فوری حل نکالنے کی ہدایت کی ہے۔

شارٹ سرکٹ کے باعث سینیٹ کا آج ہونے والااجلاس 26 جنوری تک ملتوی کردیا گیا۔

پی ٹی آئی کا بقیہ ارکان کے استعفے واپس لینے کا فیصلہ

'اقدام کا مقصد لوٹوں کو شہباز شریف کو ووٹ دینے سے روکنا ہے'
شائع 23 جنوری 2023 10:18am

پاکستان تحریک انصاف نے 79 ارکان کے استعفوں کی منظوری کے بعد 44 ارکان قومی اسمبلی کے استعفے واپس لینےکا فیصلہ کرلیا۔

اس حوالے سے سیکرٹری جنرل پی ٹی آئی اسد عمر اپنی ٹویٹ میں کہا کہ، ’اسپیکر ابھی تک تمام اسمبلی ارکان کےاستعفے قبول نہیں کررہے، اسلئے پارٹی چیئرمین کی ہدایات کے مطابق 44 ارکان اسمبلی نے اپنے استعفے واپس لینے کا فیصلہ اسپیکر قومی اسمبلی کو ای میل کردیا ہے‘۔

ٹویٹ میں ان 44 ارکان کے ناموں کی فہرست شیئرکرنے والے اسدعمرنے واضح کیا کہ اگلا قدم اپوزیشن لیڈر کی نامزدگی ہو گی۔

پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نے بھی اسی حوالے سے کی جانے والی ٹویٹ میں بتایا کہ 45 ممبران اسمبلی نے اسپیکر قومی اسمبلی سے لیڈر آف اپوزیشن اور پارلیمانی پارٹی کے عہدے تحریک انصاف کو دینے کیلئے استعفیٰ واپس لے لیے ہیں۔

فواد چوہدری کے مطابق، ’اس اقدام کا مقصد جعلی اپوزیشن لیڈرسے جان چھڑانا اور اعتماد کے ووٹ میں لوٹوں کوشہباز شریف کو ووٹ دینے سے روکنا ہے‘۔

واضح رہے کہ اسپیکر قومی اسمبلی کی جانب سے چند روز قبل پی ٹی آئی کے مزید 35 ارکان کے استعفے منظور کیے جانے کے بعد سے مستعفی ارکان کی کل تعداد 79 ہوگئی تھی۔

بعد ازاں پی ٹی ارکان نے پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے بات چیت کے دوران اپنے تحفطات بتاتے ہوئے کہا تھا ک ہم اجلاس میں شرکت کیلئے آئے توانہوں نے ااجلاس مؤخرکردیا او استعفوں کی منظوری کیلئےآئے تو اسپیکر نے اس سے قبل ہی ہمارے استعفے منظورکرلیے۔

نگراں وزیراعلیٰ بننے والے پرویزالٰہی کے قریبی رشتہ دار محسن نقوی کون ہیں

پی ٹی آئی اور چوہدری پرویزالٰہی نے اس تقرری کی شدید مخالفت کی ہے
شائع 23 جنوری 2023 09:51am

نگراں وزیراعلٰی پنجاب کا حلف اٹھانے والے سید محسن رضا نقوی کا تعلق جھنگ کے سید گھرانے سے ہے۔

سال 1978 میں لاہور میں پیدا ہونے والے محسن نقوی نے ابتدائی تعلیم کریسنٹ ماڈل ہائی اسکول سے حاصل کی، پھر گورنمنٹ کالج لاہور میں زیر تعلیم رہے اور گریجویشن کے بعد اعلیٰ تعلیم کے لئے اوہائیو یونیورسٹی امریکا چلے گئے۔

صحافت کی ڈگری حاصل کرنے والے سید محسن رضا نقوی امریکی ٹی وی چینل سی این این سے بطور رپورٹر وابستہ ہوگئے، اعلیٰ تعلیم کے بعد پاکستان لوٹے تو سی این این کے ریجنل ہیڈ بنا دیے گئے، یہ وہ دور تھا جب نائن الیون حملوں کے بعد امریکا نے افغانستان کا رُخ کیا تھا۔ محسن نقوی 2009 تک سی این این سے وابستہ رہے۔

اسی سال انہوں نے پاکستان میں صرف 31 سال کی عمرمیں نجی چینل سٹی نیوز نیٹ ورک کی بنیاد رکھی اورپھرلاہور کے اس چینل کو قومی سطح کی خبروں کیلئے 24 نیوزڈیجیٹل، فیصل آباد کیلئےسٹی 41، جنوبی پنجاب کیلئے روہی ٹی وی، کراچی کیلئے سٹی 21 کے علاوہ بیرون ملک پاکستانیوں کے لیے یوکے 44 چینل قائم کیا۔

یہی نہیں محسن نقوی نے لاہور سے مقامی روزنامے ’ڈیلی سٹی 42‘ کا بھی اجراء کیا۔

چینل مالک ہونےکے علاوہ محسن نقوی سیاسی حلقوں میں بھی مضبوط تعلقات رکھتے ہیں۔ وہ مرحوم ایس ایس پی اشرف مارتھ کےداماد، اسمبلی تحلیل کرنے والے سابق وزیراعلیٰ چوہدری پرویزالہیٰ کی بھانجی کےشوہراورسربراہ مسلم لیگ ق چوہدری شجاعت کے بیٹے سالک حسین کے ہم زلف بھی ہیں۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ ق لیگ کے قائدین سے رشتہ داری کے باوجود محسن نقوی کو سابق صدر اور شریک چیئرمین پیپلز پارٹی آصف علی زرداری کے خاصا قریب سمجھا جاتا ہے۔

نگراں وزیراعلیٰ پنجاب کے لیے محسن نقوی کا نام اپوزیشن لیڈر حمزہ شہبازکی جانب سے بھیجا گیا تھا اور انہیں الییکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے ایکٹ 244 اے کے تحت وزیرِاعلیٰ مقررکیا ۔

اس اہم تقرری کے لیے حکومت نے نوید اکرم چیمہ اور احمد نواز سکھیرا جبکہ اپوزیشن نے محسن رضا نقوی اور احد چیمہ کا نام تجویز کیا تھا۔

پنجاب اسمبلی کے قائد حذب اختلاف اور قائد حزب اقتدار کے درمیان اتفاق رائے نہ ہونے پر معاملہ پارلیمانی کمیٹی تک پہنچا، وہاں بھی کسی نام پر اتفاق نہ ہونے پر معاملہ الیکشن کمیشن کے پاس آیا تھا۔

تاہم پی ٹی آئی کے علاوہ چوہدری پرویزالٰہی کی جانب سے بھی اس تقرری کی شدید مخالفت کی گئی ہے، پی ٹی آئی کا ماننا ہے کہ حسن نقوی پی ڈی ایم میں شامل جماعتوں کے قریب ہونے کی وجہ سے انتخابات پراثراندازہوسکتے ہیں۔

چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے محسن نقوی کی تقرری مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اپنے امپائر کھڑے کرکے کھیلنا ن لیگ کی تاریخ ہے۔ سپریم کورٹ کے فیصلے کے تحت نیب سے پلی بارگین کرنے والا پبلک آفس ہولڈر نہیں بن سکتا۔

دوسری جانب پرویزالہٰی نے محسن نقوی کی تقرری کے خلاف سپریم کورٹ جانے کا اعلان کرتے کرتے ہوئے کہا ہے کہ پلی بارگین کرنےوالےسےکیسے انصاف کی توقع ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ میرا رشتے دار کیسے نگراں وزیراعلیٰ بن سکتاہے، الیکشن کمیشن کا متنازعہ فیصلہ ہرضابطے کے خلاف ہے۔

پلی بارگین کی صورت میں کوئی شخص کوئی عوامی عہدہ نہیں رکھ سکتا، عمران خان

محسن رضا نقوی کی بطور نگراں وزیراعلیٰ پنجاب تقرری پر عمران خان کا ردعمل
شائع 22 جنوری 2023 11:15pm

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چئیرمین عمران خان نے محسن رضا نقوی کی بطور نگراں وزیراعلیٰ پنجاب تقرری پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) اپنے امپائرز منتخب کرنے کی ایک تاریخ رکھتی ہے، لیکن یہ ناقابل یقین ہے کہ کس طرح الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کے ایک حریف کو نگراں وزیراعلیٰ پنجاب کے طور پر منتخب کیا، وہ عہدہ جو ایک غیر جانبدار شخص کے لیے ہے۔

ٹوئٹر پر جاری اپنے پیغام میں عمران خان نے کہا کہ نقوی نے نیب کے ساتھ پلی بارگین کیا۔

انہوں نے لکھا کہ سپریم کورٹ نے ازخود نوٹس کیس نمبر 17/2016 میں قرار دیا کہ پلی بارگین کی صورت میں کوئی شخص وفاقی یا صوبائی سطح اور نہ ہی کسی ریاستی ادارے میں کوئی عوامی عہدہ رکھ سکتا۔

الیکشن کمیشن نے پاکستان کو بنانا ری پبلک بنانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی ہے، ہماری جمہوریت کو مذاق بنا دیا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ میں کل ایک پریس کانفرنس کا انعقاد کروں گا تاکہ اس پورے قصے کو بے نقاب کیا جا سکے۔

اپوزیشن کا محسن رضا نقوی کی تقرری کیخلاف سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا اعلان

اس نظام کے خلاف سڑکوں پر جدوجہد کے علاوہ کوئی راستہ نہیں، فواد چوہدری
اپ ڈیٹ 23 جنوری 2023 11:14am

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے محسن رضا نقوی کی بطور نگراں وزیراعلیٰ پنجاب تقرری کو مسترد کردیا ۔

پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن نے کبھی مایوس نہیں کیا، محسن نقوی جیسے متنازع شخص کو وزیر اعلیٰ مقرر کرنے کے فیصلے کو مسترد کرتے ہیں۔

فواد چوہدری نے ٹوئٹر پر جاری پیغام میں کہا کہ ”اس نظام کے خلاف سڑکوں پر جدوجہد کے علاوہ کوئی راستہ نہیں، کارکنان تیاری کریں، عمران خان کی قیادت میں بڑی مہم چلائیں گے۔“

اپنے ایک ویڈیو میں بیان میں فواد چوہدری نے کہا کہ محسن نقوی کی تعیناتی کو مسترد کرتے ہیں، الیکشن کمیشن نے ہمیشہ ن لیگ اورپی پی سبسڈری کے طور پر فیصلے سنائے۔

فواد چوہدری نے کہا کہ پہلے روز سے ہی کہا جارہا تھا کہ محسن نقوی وزیراعلی ہونگے، انتخابات میں دھاندلی کے ذریعے پی ٹی آئی کا راستہ روکنے کیلئے محسن نقوی کولایا گیا۔

فواد چوہدری نے کہا کہ محسن نقوی کی تقرری کو عدالتوں میں چیلنج کریں گے، اداروں سےعوام کا اعتماد اٹھتا جارہا ہے، عوام کو فیصلہ کن تحریک کیلئے سڑکوں پر آنا ہوگا۔ عمران خان کی قیادت میں عوام اپنے فیصلے خود کریں گے، ہم بند کمروں میں ہونے والی سازشوں کو ناکام بنائیں گے.

انہوں نے کہا کہ محسن نقوی جیسے لوگوں کی کوئی حیثیت نہیں ہے، عوام سمندر کی طرح نکلیں گے اور کتھ پتلیوں کو بہا کر لے جائیں گے۔

سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہیٰ کا محسن رضا نقوی کی نگراں وزیراعلیٰ تقرری پر کہنا تھا کہ حارث سٹیل کیس میں 35 لاکھ روپے کی پلی بارگین کرنے والے سے کیسے انصاف کی توقع کی جاسکتی ہے، میرا قریب ترین رشتےدار کیسے نگراں وزیراعلیٰ بن سکتا ہے۔

پرویزالٰہی نے کہا کہ الیکشن کمیشن کا متنازع فیصلہ ہر ضابطے کے خلاف ہے، الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف ہم سپریم کورٹ جارہے ہیں۔

پی ٹی آئی کی خاتون رہنما مسرت جمشید چیمہ نے آج نیوز سے گفتگو میں کہا کہ الیکشن کمیشن کا فیصلہ قابل قبول نہیں، پی ٹی آئی نے کھل کر محسن نقوی کی مخالفت کی تھی۔

مسرت جمشید کا کہنا تھا کہ متنازع شخص کی تعیناتی سوالیہ نشان ہے، ہم سڑکوں پر آکر احتجاج کریں گے، ہم نے پہلے ہی کہا تھا کہ عدالت سے رجوع کریں گے۔

پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ ان کی بدنیتی واضح تھی، پہلے سے مشاورت جاری تھی، آج کا فیصلہ انتہائی افسوسناک ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ متنازع شخص آئے گا تو قانون کی دھجیاں اڑائے گا، ملک میں کوئی آئینی ادارہ آئینی کردار نبھانے کو تیار نہیں۔

پی ٹی آئی رہنما حماد اظہر کا کہنا تھا کہ جب نظام یکطرفہ ہو جائے تو فیصلے سڑکوں پر ہوتے ہیں۔ انتہائی غیر جانبدار ناموں کی موجودگی میں شہباز شریف اور زدراری کے فرنٹ مین کو قائم مقام وزیراعلی لگانا پورے نظام کو ننگا کر گیا۔

بابر اعوان کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن نے ثابت کیا وہ اور پی ڈی ایم ایک ہیں، پی ٹی آئی قانونی اور آئینی آپشنز استعمال کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے اپوزیشن کے ذیلی ادارے کے طور پر کام کرنا ہے تو غریب عوام کے پیسے پر بھاری بھرکم مراعات چھوڑ کر سیاست میں حصہ لیں.

نگراں وزیراعلیٰ پنجاب محسن رضا نقوی نے عہدے کا حلف اٹھا لیا

الیکشن کمیشن نے ایکٹ 244 اے کے تحت محسن رضا نقوی کو نگراں وزیرِ اعلیٰ پنجاب مقرر کیا
اپ ڈیٹ 23 جنوری 2023 08:16am
اسکرین گریب
اسکرین گریب

نگراں وزیراعلیٰ پنجاب محسن رضا نقوی نے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا۔

حلف برداری کی پروقار تقریب گورنر ہاؤس پنجاب میں منعقد کی گئی، جہاں گورنر بلیغ الرحمان نے محسن نقوی سے نگراں وزیرِ اعلیٰ کے عہدے کا حلف لیا۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے ایکٹ 244 اے کے تحت حزبِ اختلاف کی جانب سے نامزد کئے گئے محسن رضا نقوی کو نگراں وزیرِ اعلیٰ پنجاب مقرر کیا ہے۔

محسن رضا نقوی نے اپنی تقرری پر شکرگزاری کا اظہار کیا ہے۔

انہوں نے لکھا کہ ”میں انشاء اللہ پنجاب کی غیور عوام کے نمائندوں کو الیکٹ کروانے کے عمل کو نیک نیتی اور خوش اسلوبی سے انجام دینے کی کوشش کروں گا، جس پر کسی کو شک و شبہ کی گنجائش نہ ہو۔“

قبل ازیں، چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی زیر صدارت نگراں وزیراعلیٰ پنجاب کی تقرری کیلئے الیکشن کمیشن کا اہم اجلاس ہوا، جس میں محسن رضا نقوی کی تعیناتی پر اتفاق کیا گیا۔

اسلام آباد میں ہونے والے اجلاس میں سیکرٹری الیکشن کمیشن اور دیگر ممبران شریک ہوئے۔

اجلاس میں نگراں وزیراعلیٰ کیلئے بھجوائے چار ناموں پر غور کیا گیا۔

سیکرٹری الیکشن کمیشن نے نگران وزیر اعلیٰ کے لئے تجویز کردہ چاروں ناموں پر بریفنگ دی جس میں نامزد امیدواران کی مکمل تفصیلات اور متعلقہ شعبوں میں سروس کے بارے میں بتایا گیا۔

اجلاس میں بریفنگ دی گئی کہ حکومت نے نوید اکرم چیمہ اور احمد نواز سکھیرا کا نام تجویز کیا ہے، جبکہ اپوزیشن نے محسن رضا نقوی اور احد چیمہ کا نام تجویز کیا ہے۔

سید محسن رضا نقوی

سید محسن رضا نقوی لاہور میں پیدا ہوئے، ابتدائی تعلیم لاہور کے کریسنٹ ماڈل ہائی اسکول سے حاصل کی، گورنمنٹ کالج لاہور میں زیر تعلیم رہے، اعلیٰ تعلیم کے لئے امریکا چلے گئے۔

میامی میں قیام کے دوران سید محسن رضا نقوی امریکی ٹی وی چینل سی این این سے بطور رپورٹر وابستہ ہوگئے، اعلیٰ تعلیم کے بعد پاکستان لوٹے تو سی این این کے ریجنل ہیڈ بنا دیے گئے، 2009 میں محسن نقوی نے پاکستان میں ضلعی سطح کا چینل شروع کیا۔

معاملہ الیکشن کمیشن کے پاس کیوں آیا؟

حکمران یا اپوزیشن اتحاد کے تجویز کردہ ناموں میں سے حتمی فیصلے کا اختیار الیکشن کمیشن کے پاس تھا، آئین کے تحت الیکشن کمیشن کو آج رات 12 بجے تک فیصلہ دینا تھا۔

پنجاب اسمبلی کے قائد حذب اختلاف اور قائد حزب اقتدار کے درمیان اتفاق رائے نہ ہونے پر معاملہ پارلیمانی کمیٹی تک پہنچا، وہاں بھی کسی نام پر اتفاق نہ ہونے پر معاملہ الیکشن کمیشن کے پاس آیا تھا۔

مشاورت کے بعد اجلاس میں پنجاب کے نگران وزیراعلیٰ کے نام کی منظوری دی گئی الیکشن کمیشن اب محسن نقوی کا نام گورنر کو بھجوائے گا۔

آئینی ماہرین کے مطابق نگران وزیراعلیٰ پنجاب تقرری کی آئینی مدت آج رات 10 بج کر 10 منٹ تک تھی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پنجاب میں نگراں وزیراعلیٰ کا فیصلہ اور نوٹیفکیشن آج ہی جاری کیا جائے گا۔

نگراں وزیر اعلیٰ کے لئے حکومت نے سردار احمد نواز سکھیرا اور نوید اکرم چیمہ کا نام تجویز کیا تھا جبکہ اپوزیشن کی جانب سے احمد چیمہ اور محسن نقوی کو نامزد کیا گیا تھا۔

سردار احمد نواز سکھیرا

وزیراعلی ہپنجاب پرویز الہٰی نے سردار احمد نواز سکھیرا کو نگراں وزیراعلی کے لئے تجویز کیا تھا۔

سردار احمد نواز سکھیرا اس وقت سیکرٹری کیبنٹ ڈویژن ہیں، وہ 31 جنوری کو ریٹائر ہوں گے، وہ اس وقت سینئر ترین بیوروکریٹ ہیں، وفاقی سیکرٹری کابینہ ڈویژن کے اہم عہدے پر سینئر ترین بیوروکریٹ کو تعینات کیا جاتا ہے۔

سردار احمد نواز سکھیرا وہ سیکرٹری اطلاعات سمیت مختلف وزارتوں کے سیکرٹریز کے طور پر خدمات سرانجام دے چکے ہیں۔

نوید اکرام چیمہ

نوید اکرام چیمہ سینئر بیورو کریٹ اور گریڈ 22 کے افسر رہ چکے ہیں، سابق وزیراعظم نواز شریف کے دور میں انہیں پنجاب کا چیف سیکریڑی بھی تعینات کیا گیا۔

نوید اکرام چیمہ سیکریڑی ہاؤسنگ کے طور پر بھی اپنے فرائض انجام دے چکے ہیں، وہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے مینجر اور پنجاب پبلک سروس کمیشن کے چیئرمین کے عہدے پر فائض رہ چکے ہیں۔

سنجیدہ مزاج کے حامل نوید اکرم چیمہ مسلم لیگ (ن) اور پاکستان تحریک انصاف دونوں ہی کے قریبی تصور کیے جاتے ہیں اور پارٹیوں کے دور اقتدار میں انہیں اہم ذمہ داریاں سونپی گئیں۔

احد چیمہ

احد چیمہ کا تعلق پنجاب کے ضلع حافظ آباد سے ہے، وہ پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروسز کے گریڈ 20 کے افسر تھے۔

احد چیمہ وہ پہلے افسر ہیں، جنہوں نے دوران سروس 3 سال جیل میں گزارے، سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی نے احد چیمہ کو 2005 میں تعلیم کے پروگرام ’پڑھا لکھا پنجاب‘ کا کوآرڈینیٹر مقرر کیا۔

شہباز شریف نے وزیراعلیٰ بنتے ہی 2008 میں احد چیمہ کو سیکرٹری ہائیر ایجوکیشن پنجاب تعینات کردیا، شہباز شریف نے بعد میں احد چیمہ کو لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی (ایل ڈی اے) کے سربراہ کا چارج بھی دے دیا۔

احد چیمہ نے پنجاب میں مسلم لیگ (ن) کے گزشتہ ادوار میں نمایاں پوزیشنز پر کام کیا ، شہباز شریف کے قریب ہونے اور کئی محکموں کی باگ ڈور سنبھالنے پر انہیں ڈیفیکٹو چیف منسٹر بھی کہا جاتا تھا۔

پی ٹی آئی کی حکومت میں احد چیمہ نے مختلف مقدمات میں 3 سال جیل میں گزارے تاہم عدالت سے بے گناہ قرار دیے جانے کے بعد انہیں رہا کردیا گیا تھا۔

احد چیمہ نے کچھ دن قبل ہی ملازمت سے استعفیٰ دیا اور اب انہیں وزیراعظم شہباز شریف کا مشیر مقرر کردیا گیا ہے، جس کا نوٹیفکیشن صدر عارف علوی کی جانب سے جاری کیا گیا ہے۔