Aaj News

اتوار, اپريل 28, 2024  
20 Shawwal 1445  

ہمارا علم چوری کیا گیا، امریکی مصنفین نے مصنوعی ذہانت کے سافٹ ویئر بنانے والوں پر مقدمہ کردیا

مصنفین نے عدالت میں بطور ثبوت اپنی کتابوں کا حوالہ بھی دیا
شائع 11 جولائ 2023 07:53pm
تصویر: ان سپلیشڈ ڈاٹ کام
تصویر: ان سپلیشڈ ڈاٹ کام

کہتے ہیں علم کوئی چرا نہیں سکتا لیکن اب امریکی مصنفین نے مصنوعی ذہانت پر علم چرانے کا الزام عائد کرتے ہوئے مقدمہ دائر کردیا ہے۔

امریکا میں ایک مزاحیہ اداکار، مختلف ٹی وی رائٹرز اور مصنفین نے اپنا کام چوری کرنے پر اوپن اے آئی اور میٹا کے خلاف مصنوعی ذہانت کے ماڈل (جی پی ٹی) بنانے پر مقدمہ دائر کردیا ہے۔

کامیڈین اور مصنفہ سارہ سلورمین نے مصنفین کرسٹوفر گولڈن اور رچرڈ کیڈرے کے ساتھ مل کر امریکی ڈسٹرکٹ کورٹ میں اوپن اے آئی اور میٹا کے خلاف مقدمہ دائر کیا ہے، جس میں انہوں نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ دونوں کمپنیوں نے غیر قانونی طور پر آئی ماڈلز، چیٹ جی پی ٹی اور ایل ایل اے ایم اے پر ڈیٹا استعمال کرکے کاپی رائٹ کی خلاف ورزی کی ہے۔ممصنفین کا دعویٰ ہے کہ ان ڈیٹا سیٹس میں مبینہ طور پر ان کا کام بھی شامل ہے، جو بائبلوٹک، لائبریری جینیسس، زیڈ لائبریری ، اور دیگر ویب سائٹس سے حاصل کیا گیا تھا۔

تینوں مصنفین نے اوپن اے آئی کے خلاف اپنے مقدمے میں ثبوت فراہم کرتے ہوئے بتایا کہ جب کسی حوالے سے معلومات فراہم کرنے کا تقاضا کیا جاتا ہے تو (چیٹ جی پی ٹی) ان کی کتابوں کا خلاصہ پیش کرتا ہے، جو ان کے کاپی رائٹ کی خلاف ورزی ہے۔

مصنفین نے ثبوت کے طور پر سلور مین کی کتاب بیڈ ویٹر، گولڈن کی کتاب ارارات اور کیڈرے کی کتاب سینڈمین سلم کو پیش کیا اور چیٹ جی پی ٹی کی مثالیں پیش کیں۔

مصنفین نے میٹا کے خلاف بھی ایک مقدمہ دائر کیا ہے، جس میں ان کا دعویٰ ہے کہ ان کی کتابیں ایل ایل اے ایم اے کو تربیت دینے کے لئے استعمال ہونے والے ڈیٹا سیٹس میں شامل تھیں، جب کہ یہ ڈیٹا سیٹ غیر قانونی طور پر حاصل کیے گئے تھے۔

درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ ایل ایل اے ایم اے پر میٹا کے اپنے مقالے میں ان کے تربیتی ڈیٹا سیٹ کے ذرائع کا ذکر کیا گیا ہے، جن میں سے ایک کو دی پائل کہا جاتا ہے، جو ایلوتھر اے آئی کے ایک مقالے میں ذکر کیا گیا ہے۔

دونوں مقدمات میں مصنفین کا مؤقف ہے کہ اپنی کاپی رائٹ شدہ کتابوں کو ان مصنوعی ذہانت کے ماڈلز کے لئے تربیتی مواد کے طور پر استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی، مصنفین نے درخواست میں کاپی رائٹ کی خلاف ورزی، لاپرواہی، غیر منصفانہ افزودگی اور غیر منصفانہ مسابقت کے متعدد الزامات لگاتے ہوئے استدعا کی ہے کہ ہمارے قانونی نقصانات، اور ہماری تصانیف سے کمایا گیا منافع ہمیں دلایا جائے۔

مصنفین کے قانونی نمائندوں، جوزف سیوری اور میتھیو بٹرک نے اپنی ایل ایل ایم کی ویب سائٹ پر بتایا کہ ان سے دیگر متعلقہ مصنفین، مصنفین اور پبلشرز نے رابطہ کیا ہے جو چیٹ جی پی ٹی کی کاپی رائٹ شدہ مواد کی طرح متن تیار کرنے کی صلاحیت کے بارے میں فکرمند ہیں، جس میں ہزاروں کتابیں بھی شامل ہیں۔

Artificial Intelligence

ChatGPT

Open AI

Comments are closed on this story.

تبصرے

تبولا

Taboola ads will show in this div