Aaj News

ہفتہ, جولائ 27, 2024  
20 Muharram 1446  

جڑانوالہ واقعہ: پنجاب حکومت نے تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے دی

کمیٹی اسباب و وجوہات تلاش کرے گی
شائع 21 اگست 2023 02:22pm
مظاہرین کی جانب سے چرچ کو نقصان بھی پہنچایا گیا ہے - تصویر/ روئٹرز
مظاہرین کی جانب سے چرچ کو نقصان بھی پہنچایا گیا ہے - تصویر/ روئٹرز

سانحہ جڑانوالہ کی تحقیقات کے لئے حکومت پنجاب نے کمیٹی قائم کردی کردی، جو سانحہ کے اسباب و وجوہات تلاش کرے گی۔

نگراں پنجاب حکومت نے سانحہ جڑانوالہ کی تحقیقات کے لئے کمیٹی تشکیل دے دی ہے، اور صوبائی محکمہ داخلہ نے کمیٹی کے قیام کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا ہے۔

نوٹیفکیشن کے مطابق ڈی آئی جی سپیشل برانچ فیصل علی راجہ کمیٹی کے کنوینئر مقرر کیے گئے ہیں اور ڈی آئی جی کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ عبدالغفار قیصرانی، ایڈیشنل سیکرٹری داخلہ انٹرنل سیکورٹی عثمان خالد کمیٹی کے رکن ہوں گے۔

نوٹیفکیشن کے مطابق کمیٹی سانحہ کے اسباب و وجوہات تلاش کرے گی، اور واقعہ میں ملوث عناصر کی نشان دہی کرے گی۔

مزید پڑھیں: سانحہ جڑانوالہ کیس: 116 ملزمان 5 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

کمیٹی وقوعہ کے روز ضلعی انتظامیہ اور پولیس کی پیشہ وارانہ زمہ داریوں کا بھی جائزہ لے گی، اور مستقبل میں ایسے واقعات کے روک تھام کے لئے اپنی سفارشات مرتب کرے گی۔

جڑانوالہ کے پرتشدد واقعات میں 19 چرچ جلائے گئے

واضح رہے کہ جڑانوالہ میں جلاؤ گھیراؤ کے واقعات کی تحقیقاتی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ جلاؤ گھیراؤ کے واقعات میں 19 چرچ چلائے گئے۔ اور مظاہروں میں 86 مکانات کی توڑ پھوڑ کرکے جلایا گیا۔

مزید پڑھیں: جڑانوالہ میں 10 ملزمان کی گرفتاری کیلئے چھاپے، کسی کو معاف نہیں کیا جائے گا، آئی جی پنجاب

رپورٹ میں بتایا گیا کہ کرسچین کالونی میں 2 چرچ اور 29 مکانات کی تو پھوڑ اور جلایا گیا، عیسی نگری میں 3 چرچ جلائے، 40 مکانات کو نقصان پہنچایا گیا، چک 240 گ ب میں 2 چرچ جلائے، 12 مکانات کونقصان پہنچایا، چک 238 گ ب میں 2 چرچ جلائے،5 مکانات کو نذر آتش کیا گیا، چک 126 گ ب میں 4 چرچ محلہ فاروق پارک اورمہارانوالہ میں 2،2 چرچ نذر آتش کیے گئے۔

پولیس نے 2 الگ الگ مقدمات درج کرلیے

توہین مذہب کے مبینہ واقعے پر سٹی پولیس نے 2 الگ الگ مقدمات درج کرلیے ہیں، مقدمات میں امن کمیٹی سمیت 42 نامزد اور 600 نامعلوم ملزمان نامزد کئے گئے ہیں، جب کہ مقدمے میں شرانگیزی، دہشت گردی اور املاک کو نقصان پہنچانے کی دفعات کے علاوہ جلاؤ گھیراؤ اور توڑپھوڑ کی دفعات بھی شامل ہیں۔

مزید پڑھیں: جڑانوالہ واقعہ افسوس ناک اور ناقابل برداشت ہے، آرمی چیف

ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس نے درجنوں افراد کو گرفتار کر کے دیگر شہروں میں منتقل کر دیا ہے، اور شہر بھرمیں رینجرز سمیت پولیس کی بھاری نفری تعینات کردی گئی ہے۔

ذرائع کے مطابق شر انگیزی کرنے واے افراد کی شناخت کے بعد لسٹیں تیار کر لی گئی ہیں، اور پولیس نے گزشتہ روز احتجاج کے دوران شر انگیزی، افراتفری پھیلانے اور توڑ پھوڑ کرنے والوں کی گرفتاریاں شروع کردی ہیں۔

Jaranwala

JARANWALA RIOTS

Jaranwala Incident