Aaj News

پیر, مئ 13, 2024  
04 Dhul-Qadah 1445  

ہماری سوسائٹی میں بہت ساری چھمو ہیں، رائمہ خان

ڈرامے میں پنجاب اور افغانی کلچر کو نمایاں کیا گیا ہے
اپ ڈیٹ 24 اکتوبر 2023 01:25am

ڈرامہ کابلی پلاو کا ٹائٹل ہی اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ اس میں منفرد کہانی ، باکمال اداکاری اور جذبات سے بھرے مصالحے دار مکالموں کو شامل کیا گیا ہے۔

یہ ڈرامہ ایک جوڑے کی منفرد کہانی پر مشتمل ہے جوکچھ مشکل حالات کے باعث ایک دوسرے سے جدا ہوگئے لیکن باہمی احترام اورمحبت ان کے دل میں برقرار رہتی ہے۔

ڈرامے میں پنجاب اور افغانی کلچر کو نمایاں کیا گیا ہے جبکہ بیشتر مکالمے بھی پشتو میں شامل کئے گئے اس کے ساتھ ساتھ ڈرامے میں مذہبی عنصر، رشتوں کے مخلتف ذائقے ، ثقافتی رسم و رواج اور عورت کے کردار پر روشنی ڈالی گئی ہے ۔

ڈرامے میں چھمو کا کردار ادا کرنے والی رائمہ خان نے آج ڈیجیٹل سے گفتگو میں بتایا کہ ڈرامے میں میرا کردار مظلومیت سے بھرا ہے جس پر تنقید بھی کی گئی کہ عورت کبھی کمزور نہیں ہوسکتی۔

ان کا کہنا تھا کہ ہماری سوسائٹی میں بہت ساری چھمو ہیں جو آواز اٹھاسکتی ہیں لیکن وہ اپنی فیملی اور سوسائٹی کی وجہ سے سب سہتی رہتی ہیں ۔

ان کا کہنا تھا کہ جس طرح دیگر شعبوں اور کام کی جگہوں ہر سیاست ہوتی ہے اس طرح شوبز میں بھی سیاست ہوتی ہے ۔

آج کل کے دور سوشل میڈیا بہت ضروری ہے اگر آپ اچھے اداکار بھی ہیں تو آپ کو اپنی پہچان بنانے کیلئے سوشل میڈیا کا استعمال کرنا پڑتا ہے ۔

ثاقب سمیر کے ساتھ کام کرنے کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ثاقب جتنے اچھے اداکار ہیں وہ اس سے کہیں زیادہ اچھی انسان بھی ہیں جبکہ سنیئر اداکار احتشام الدین کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ احتشام سر کی اداکاری ان کی شخصیت دونوں کمال ہے ان کی تعریف کیلئے میرے پاس الفاظ نہیں ہے ۔

چھمو کا کردار ایک ایسی لڑکی کا ہے جس کاشوہر اس پر ظلم کرتا ہے اور وہ خاموشی کے ساتھ ہر چیز سہتی رہتی ہے ۔

معاشرے کی تلخ حقیقت کو ڈرامے کی کہانیوں میں ضرور دکھانا چاہیے جس ہوسکتا ہے کہ کسی ایک فائدہ ہوجائے اسے سمجھ آجائے کہ ایسے معاملات کسے ہینڈل کرنا ہے ۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمارے ملک چھوٹے بچوں کی شادیاں ہوتی ہیں تو اگر ڈراموں بھی دکھایا جائے کوئی حرج نہیں ہے اگر حقیقی چیزوں کو شامل نہ کریں تو بس رومانس ہی بچے گا اور کتنا دکھائیں ۔

منفی کردار کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ منفنی کردار کے پاس اپنے کردار میں ایکسپریشن بہت ہوتے جبکہ مثبت کرداروں میں صرف دو سے تین چہرے کے تاثرات ہوئے ہیں ۔

مہنگائی کے حوالے سے ان کا کہنا تھا جو لوگ 20 سے 30 ہزار کماتے ہیں ان کا گزارا مشکل ہوگیا ہے مجھے نہیں سمجھ آتی لوگوں کا گزارا کیسے ہوتا ہے لیکن امید ہے کہ حالات بہتر ہوں کم سے کم بھوک کا مسئلہ حل ہو ۔

سبین فاروق اور محمد احتشام الدین، باربینا اور حاجی مشتاق کے مرکزی کردار ادا کررہے ہیں جبکہ ان کے ساتھ نادیہ افغان بطور شمیم اور عبداللہ فرحت اللہ بطور باران افغانی شامل ہیں۔

ڈرامے کے پروڈیوسر قیصر علی اورعمران رضا ہیں جب کہ اس کی کہانی ظفر معران نے لکھی ہے اور کاشف نثار اس کی ہدایات دے رہے ہیں۔

Raima khan

Kabli Pulao

Comments are closed on this story.

تبصرے

تبولا

Taboola ads will show in this div