Aaj News

ہفتہ, جولائ 27, 2024  
20 Muharram 1446  

بھوکا رہنا اور ڈائٹنگ صحت کیلئے کتنی خطرناک ہے؟

اسہال ، دائمی تھکاوٹ ، ہڈیوں کی کثافت اور پانی کی کمی جیسی علامات بھوک کی صورت میں ظاہر ہوتے ہیں۔
شائع 29 نومبر 2023 06:03pm
تصویر- باڈی کیٹالسٹ
تصویر- باڈی کیٹالسٹ

بھوک کی صورت میں انسان کو جسمانی طور پر کچھ ایسے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے جو ہماری صحت پر برا اثر ڈالتے ہیں، یہ اثرات آپ کے جسم میں مختلف بیماریوں کی صورت میں ظاہر ہوتے ہیں۔

بھوک دراصل ہمارے جسم میں کیلوریز کی شدید کمی کا نتیجہ ہے چاہے، وہ ڈائیٹنگ کے نتیجے میں ہو یا کسی اور وجہ سے۔

ماہرین کے مطابق ’جب کوئی شخص اپنی غذائی ضروریات کا 50 فیصد سے کم حاصل کر رہا ہو تو انتہائی بھوک اور بھوک کے سنگین ضمنی اثرات بالآخر موت کا سبب بن سکتے ہیں۔‘

ان کے مطابق ’اگرچہ عالمی سطح پر بھوک اس بات کی علامت ہے کہ غربت ایک ناقابل تردید حقیقت ہے، لیکن دنیا بھر میں بہت سے لوگ وزن کم کرنے کے مقصد سے بھوک سے مر رہے ہیں۔‘

جب جسم کو برقرار رکھنے اور صحت مند رہنے کے لئے ضروری غذائی اجزاء نہیں ملتے تو ہمارے اہم اعضاء جیسے دل ، پھیپھڑے اور یہاں تک کہ ہمارے ٹشوز بھی براہ راست متاثر ہوتے ہیں۔

ایسی صورت میں جسم کا درجہ حرارت نمایاں طور پر گر جاتا ہے، عضلات سکڑنے لگتے ہیں اور جسم کمزور ہو جاتا ہے۔ اسہال ، دائمی تھکاوٹ ، ہڈیوں کی کثافت اور پانی کی کمی جیسی علامات بھوک کی صورت میں ظاہر ہوتی ہیں۔

مہینوں تک کم غذائیت اور بھوکا رہنے سے خون کی کمی یا بیری بیری جیسے سنگین صحت کے حالات پیدا ہوسکتے ہیں۔

یہاں کچھ ایسے مسائل ہیں جو آپ کے بھوکے رہنے کی بدولت سنگین صورت اختیار کرسکتے ہیں۔

اسہال (ڈائیریا)

بھوک کی سب سے عام علامت یا شکایت ’اسہال‘ ہے۔ بھوک کی وجہ سے اسہال کی ایک بڑی وجہ آنتوں کے ’ایپی تھیلیم‘ کے اعضاء کی مخصوص کمی کو قرار دیا جاتا ہے جو کہ ایک ٹشو ہے جو جسم کی تمام اندرونی اور بیرونی سطحوں کے گردبنتا ہے۔

میٹابولزم کا متاثر ہونا

طویل عرصے تک بھوکے رہنے سے جسم کی غذائی اجزاء کو جذب کرنے کی صلاحیت پر منفی اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔

بھوکے رہنے والے افراد کو جب اچانک صحت مند غذا کھلائی گئی توبڑی مقدار میں کھانے کی اچانک آمد اسہال کے ساتھ ساتھ پیٹ میں درد اور قے کا سبب بنی۔

یہ ظاہر کرتا ہے کہ طویل عرصے تک نہ کھانے کے اثرات نہ صرف بھوک کے دوران جسم کو متاثر کرتے ہیں بلکہ جب انھیں ٹھیک کرنے کی کوشش کرتے ہیں تو بھی اثر انداز ہوتے ہیں۔

بالوں کا گرنا

بھوک کی ایک علامت بالوں کا گرنا ہے ویسے تو بالوں کے گرنے کی کئی دوسری وجوہات ہوتی ہیں، لیکن ان میں سے ایک بھوک بھی ہے۔

غذائیت کی کمی بالوں کی ساخت اور بالوں کی نشوونما دونوں کو منفی طور پر متاثر کر سکتی ہے۔ ٹیلوجن ایفلوویم، بالوں کے جھڑنے کی ایک عام قسم ہے جو جسمانی وزن میں اچانک کمی یا جسم میں پروٹین کی سطح میں کمی کے بعد لوگوں کو متاثر کرتی ہے۔

تھکاوٹ

اگر ہمارا جسم ہمارے دن کا آغاز کرنے کے لئے صحت مند کھانے کا عادی ہو اور اچانک ہم اسے چھوڑنا شروع کردیں تو تھکاوٹ ناشتہ چھوڑنے سے بھی شروع ہوسکتی ہے۔ چکر آنے اور تھکاوٹ سے بچنے کے لئے، روزانہ اپنی کیلوری کی مقدار کو برقرار رکھنا ضروری ہے۔

ڈپریشن

بھوکے رہنے کی وجہ سے اکثر افراد میں ڈپریشن کی شکایت بھی ہو جاتی ہے۔ جسم میں کیلوریز کی کمی آپ کے مزاج کو تبدیل کرنے کا سبب بن سکتی ہیں۔ اس لیے اپنی خوراک میں مناسب غذائیت کا خیال رکھیں۔

مزید پڑھیں

کیا آپ کو بھی شدید بھوک میں غصہ آنے لگتا ہے؟

آج کا ٹوٹکا: بھوک میں فوراً اضافہ کرنے والا جادوئی سفوف

دنیا میں بھوک بڑھ گئی، فاقہ کشی پر مجبور لوگوں کی تعداد میں 12 کروڑ کا اضافہ

اعضاء کا کام نہ کرنا

اگر آپ وزن کم کرنے کے لئے خود کو بھوکا رکھتے ہیں تو اس صورت میں یہ مائکرو نیوٹرینٹ اور الیکٹرولائٹ کی کمی کے ذریعہ سانس کے اعضاء اور دل کے افعال کو متاثر کرسکتی ہے۔

جس سے سانس کی نالی کے انفیکشن کے بڑھنے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

بلڈ پریشر میں کمی

بھوک کی صورت میں جسم بنیادی غذائی اجزاء سے محروم ہوجاتا ہے جس پر اسے مناسب طریقے سے عمل کرنے کی ضرورت ہوتی ہے ۔

ایسے میں جسم کا بلڈ پریشر مسلسل گرنا شروع ہوجاتا ہے۔ جب بلڈ پریشر بہت کم ہو جاتا ہے، تو اہم اعضاء کو کام کرنے کے لئے آکسیجن کم ملتی ہے۔ مستقل طور پر دل کی ایسی حالت فالج جیسے مسائل کا باعث بن سکتے ہیں۔

health tips

lifestyle

Starvation

Low blood Pressure

Organ Failure