Aaj News

اتوار, مئ 12, 2024  
03 Dhul-Qadah 1445  

افغانستان قصہ پارینہ ہوا، پاک امریکہ تعلقات کی بنیاد اب کیا ہوگی

آرمی چیف کے دورہ امریکہ پر فارن پالیسی میگزین نے تجزیہ دے دیا
شائع 15 دسمبر 2023 07:32pm
جنرل عاصم منیر جوانوں کے ساتھ
جنرل عاصم منیر جوانوں کے ساتھ

آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر ان دنوں امریکہ کے دورے پر ہیں جہاں انہوں نے وزیر دفاع سمیت اہم امریکی حکام سے ملاقاتیں کی ہیں۔

اس دورے کے آغاز پر امریکہ کے معروف فارن پالیسی میگزین نے ایک تجزیہ پیش کیا جس میں سوال اٹھایا گیا کہ افغانستان کا معاملہ تقریبا قصہ پارینہ بننے کے بعد پاک امریکہ تعلقات کی بنیاد اب کیا ہوگی۔

فارن پالیسی میگزین کا کہنا تھا کہ افغانستان میں موجود ٹی ٹی پی جیسے دہشت گرد گروپوں کے حوالے سے پاکستان اور امریکہ کے خدشات مشترکہ ہیں لیکن امریکہ کیلئے زیادہ اہمیت داعش کی ہے اور امریکی حکام تسلیم کرتے ہیں کہ افغان طالبان کی وجہ سے داعش کا خطرہ کم ہوا ہے لہذا امریکہ کو اس معاملے پر پاکستان کی حمایت کرنے میں کوئی زیادہ مفاد دکھائی نہیں دیتا۔

جریدے کے مطابق افغانستان میں سیکورٹی امور سے ہٹ کر مشترکہ مفادات پر پاکستان اور امریکہ میں بات ہوسکتی ہے جیسا کہ امداد کی فراہمی یا پھر ان افغان باشندوں کا مستقبل جو افغانستان سے پاکستان میں داخل ہونے کے بعد امریکہ کے ویزوں کے منتظر ہیں۔ ان میں سے بہت سے امریکی فوج کے ساتھ کام کرتے تھے اور امریکہ نہیں چاہتا کہ انہیں واپس افغانستان بھیجا جائے۔

اس کے علاوہ امریکی حکام روس یوکرائن جنگ پر جنرل عاصم منیر کی رائے جانا چاہیں گے جب کہ وہ چین پر بھی پاکستان سے بات کریں گے۔

فارن پالیسی میگزین نے لکھا کہ بائیڈن انتظامیہ پاکستان کے ساتھ تعلقات کو افغآنستان اور سیکورٹی امور سے ہٹا کر تجارت اور سرمایہ کاری کی طرف لے جانا چاہتی ہے لیکن تجارتی تعاون اس وقت تک پاک امریکہ تعلقات کی بنیاد نہیں بن سکتا جب تک پاکستان کی معیشت بہتر نہیں ہوتی۔

افغانستان نے دہشتگردوں کے ٹھکانے ختم کرنے کیلئے ایک ماہ کی مہلت مانگ لی

آرمی چیف کا سی پیک منصوبے کے لیے مکمل تعاون کا اعلان

پاکستان کے سیاسی حالات کے حوالے سے فارن پالیسی میگزین کا کہنا تھا کہ جنرل عاصم منیر امریکیوں کو بتائیں گے کہ فوج ملک میں استحکام لا رہی ہے اور امریکہ اس معاملے پر دباؤ نہیں ڈالے گا۔

Army Chief General Asim Munir

Pakistan US relations

Comments are closed on this story.

تبصرے

تبولا

Taboola ads will show in this div