Aaj News

اتوار, مئ 19, 2024  
10 Dhul-Qadah 1445  

فوجی اور فاطمہ فرٹیلائزر پلانٹس کیلیے سبسڈی گیس کی فراہمی میں توسیع کی تجویز

وزارت صنعت و پیداوار کی تجویز پیش کی، دونوں پلانٹس کو 30 ستمبر 2024 تک سبسڈی گیس ملنے کا امکان
شائع 07 مئ 2024 08:55am

وزارت صنعت و پیداوار (ایم او آئی اینڈ پی) نے ایس این جی پی ایل پر مبنی یوریا کھاد کے دو پلانٹس کو سبسڈی گیس کی فراہمی میں مزید 6 ماہ کی توسیع کی تجویز پیش کی ہے۔

سرکاری ذرائع نے بزنس ریکارڈر کو بتایا کہ تجویز منظور ہونے کے بعد دونوں پلانٹس کو 30 ستمبر 2024 تک سبسڈی گیس مل سکے گی۔

ذرائع کے کے مطابق فرٹیلائزر ریویو کمیٹی (ایف آرسی) کا اجلاس 27 مارچ 2024 کو وزارت صنعت و پیداوار میں خریف سیزن 2024 کے لیے یوریا کھاد کی ضرورت کا جائزہ لینے کے لیے بلایا گیا تھا۔

ایف آر سی نے مندرجہ ذیل سفارشات کی: (i) وزارت ایس این جی پی ایل پر مبنی پلانٹس کے آپریشنز میں 31 مارچ 2024 سے آگے توسیع کے لیے سمری بھیجے گی؛ (ii) پیٹرولیم ڈویژن یوریا/DAP کھاد کی زیادہ سے زیادہ پیداوار کو برقرار رکھنے کے لیے فوجی فرٹیلائزر کمپنی لمیٹڈ (ایف ایف بی ایل) کو زیادہ سے زیادہ گیس پریشرفراہم کرنے کو یقینی بنائے گا؛ اور (iii) ایف ایف ڈی سی کی وزارت یوریا کھاد کی درآمد کی ضرورت کو پورا کرنے کے لیے اور اپریل 2024 کے دوسرے ہفتے میں بلائے جانے والے آئندہ ایف آر سی اجلاس میں پیش رپورٹ کرے گی۔

کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے 7 فروری 2024 کے اپنے فیصلے میں ایس این SNGPL پر مبنی دو پلانٹس کو ایک ہزار 239 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو کے گیس ریٹ پر چلانے کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا تھا۔

وزارت نے مندرجہ ذیل تجویز پیش کی؛ (i) ایس این جی پی ایل پر مبنی پلانٹس فاطمہ فرٹیلائزر (شیخوپورہ) اور ایگریٹیک کو 31 مارچ 2024 سے آگے 30 ستمبر 2024 تک چھ ماہ کے لیے کام کرنے کی اجازت دی جا سکتی ہے، پٹرولیم ڈویژن کو ہدایت کی جا سکتی ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ فوجی فرٹیلائزر بن قاسم لمیٹڈ کو زیادہ سے زیادہ گیس پریشر/حجم فراہم کیا جائے۔

وزارت نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ نے اس تجویز کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ خریف 2024 کے دوران ایس این جی پی ایل پر مبنی پلانٹس کی بندش کے نتیجے میں 445,000 ٹن پیداوار کا نقصان ہوگا اور اتنی ہی مقدار کو درآمد کرنا پڑے گا۔