انسانی جسم سے متعلق 6 دلچسپ معلومات
ٹیکنالوجی کی دنیا میں انتہائی تیزی سے ترقی دیکھنے میں آ رہی ہے اور سائنس دان روبوٹس اور مصنوعی ذہانت کو بہتر سے بہتر بنانے کی تگ و دو میں ہیں۔
ٹیکنالوجی کے مقابلے میں انسانی جسم بھی کم نہیں۔ یہاں ہم آپ کو جسم سے متعلق ایسی ہی سات حیرت انگیز چیزیں بتائیں گے
میگا پکسل
سائنسی نقطہ نظر سے ایک آنکھ اور ڈیجیٹل کیمرے کا موازنہ کرنا درست نہیں۔ لیکن اگر دیکھا جائے تو انسانی آنکھ میں 126میگا پکسل گنے جاسکتے ہیں۔
ایک سیکنڈ کی ویڈیو سائز
انسانی نظر کا ایک سیکنڈ 21.45 گیگا بائٹس جب کہ ایک آئی فون 375 میگا بائٹس کے برابر ہوتا ہےیعنی انسانی نظر ایک آئی فون کے مقابلے میں 100 گنا بہتر اور پیچیدہ کام کرسکتی ہے۔
اسٹوریج
انسانی دماغ میں تقریباً 100 بلین نیورونز ہوتے ہیں، جن میں سے ہر ایک 1000 ممکنہ مطابقت رکھتا ہے جو ڈیٹا ذخیرہ کرتا ہے۔ اگر سب کچھ ضرب کرلیا جائے، تو یہ پتہ چلتا ہے کہ دماغ نظریاتی طور پر 100 ٹریبائٹس کی معلومات رکھتا ہے۔
ڈیٹا
ماہرین کے مطابق 2020 تک تمام انسانوں کی مکمل ذخیرہ کردہ معلومات کا حجم 40 زیٹابائٹس تک پہنچ جائے گا جب کہ انسانی جسم میں پہلے ہی 60 زیٹابائٹس کا ڈیٹا موجود ہے۔
رفتار
انسانی دماغ میں تقریباً فی سیکنڈ 100000 کمیکل ری ایکشن ہوتے رہتے ہیں جس کا مطلب یہ ہوا کہ دماغ کی رفتار دنیا کی سب سے تیز رفتار ٹرین شنگھائی مگلیو کی رفتار کے برابر یعنی 270 میل فی گھنٹہ (430 کلومیٹر فی گھنٹہ) ہے۔
خراب ہوجانے کی صورت میں پر پھر بہتر ہونا
سب سے اہم بات۔ دماغ اور انسانی جسم مجموعی طور پر دوبارہ پیدا ہونے کی حیرت انگیز صلاحیت رکھتے ہے اور سنگین نقصان ہونے کے باوجود کام کرسکتے ہیں جب کہ دنیا کے طاقتور اور مضبوط آلات بھی اس جیسا کام نہیں کرسکتے۔
Bright Sideبشکریہ