طیارہ حادثے میں جاں بحق سابق صدراورآرمی چیف جنرل ضیاء الحق کی انتیسویں ویں برسی آج منائی جارہی ہے۔
ضیاء الحق نے اس وقت کے منتخب وزیراعظم ذوالفقارعلی بھٹو کیخلاف ملک گیراحتجاج پرحکومت کا تختہ الٹا اورتا دم وفات، سپاہ سالار اورصدرات کے دونوں عہدوں پرفائزرہے۔
انیس سوستترمیں جب اپوزیشن جماعتوں پرمشتمل "پاکستان قومی اتحاد" کے احتجاج سے ملک میں سیاسی کشیدگی بڑھی توصورتحال پرقابو پانے کیلئے اس وقت کے آرمی چیف ضیاء الحق نے وزیراعظم ذوالفقارعلی بھٹوکی حکومت کا تختہ الٹ کر مارشل لاء لگایا دیا۔
ضیاء الحق نے آئین کو معطل نہیں کیا اوریہ اعلان کیا کہ آپریشن فیئرپلے کا مقصد صرف ملک میں90 دن کے اندرانتخابات کروانا کا بھی کہا لیکن بعد میں صدارت کا عہدہ بھی سنبھالا۔
ضیاء الحق کا دورحکومت 11 سال بعد 17 اگست 1988 کواس وقت ختم ہوا جب ان کا طیارہ بہاولپورکے قریب حادثے کا شکارہوگیا۔
ضیاء الحق تا دم وفات، سپاہ سالاراورصدرات، دونوں عہدوں پرفائزرہے۔ ضیاء الحق کی تدفین فیصل مسجد اسلام آباد کے قریب کی گئی جہاں ہرسال انکی برسی پردعائیہ تقریب منعقد کی جاتی ہے۔