صوبائی وزیر خزانہ تیمور سلیم جھگڑا نے کہا ہے کہ 6 مہینے میں 75 ارب کی بچت درحقیقت ایک نیا دور کا آغاز ہے۔ قلیل عرصے میں صبوے کا ترقیاتی بجٹ 140 ارب سے 319 ارب پر لے گئے ۔ بجٹ میں قبائلی اضلاع کو خصوصی ترجیحی دیدی گئی وہاں کے ملازمین کے تنخواہوں میں خاطرخواہ اضافہ کیا گیا ۔
صوبائی وزیر خزانہ تیمور سلیم جھگڑا اور وزیر اطلاعات شوکت یوسفزئی نے پوسٹ بجٹ بارے میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ 95 ارب کی بچت درحقیقت ایک نئے دور کا آغاز ہے ۔ 55.7 ارب روپے بجلی کے خالص منافع کی مد میں ملیں گے ۔ 53.4 ارب روپے صوبائی ٹیکسز و نان ٹیکسز سے وصول ہونگے ۔
پریس بریفنگ کے دوران صوبائی وزیر خزانہ نے کہا کہ کل متوقع آمدن 900 ارب اخراجات کا تخمینہ 855 ارب روپے ہے۔ موجودہ بجٹ 45 ارب روپے فاضل ہے ۔ گزشتہ سال کے محصولات کا تخمینہ 648 ارب روپے تھا۔
انہوں نے کہا کہ 855 ارب میں 693 ارب بندوبستی جبکہ 162 ضم شدہ اضلاع کے لئے مختص کیا گیا ہے۔ 319 ارب کے ترقیاتی بجٹ میں سے 236 بندوبستی اور 83 ارب ضم شدہ اضلاع کے لئے مختص ہیں ۔ محصولات میں 533 ارب روپے مرکزی حکومت سے موصول ہونگے، 82 ارب روپے مختلف پراجیکٹس کی مد میں ملیں گے۔ 24.7 ارب کی دیگر محصولات ہیں ۔
اس موقع پر صوبائی وزیر اطلاعات شوکت یوسفزئی نے کہا کہ خیبر پختونخوا حکومت کے متوازن بجٹ کو سراہا گیا۔ اپوزیشن کو اس بجٹ کی تیاری میں حصہ لینا چاہیے تھا۔