شائع 07 نومبر 2020 09:08pm

' نوازشریف اپنی کرپشن بچانےکیلئےفوج جیسےادارے کو بدنام کر رہا ہے'

وزیر اعظم عمران خان کہتے ہیں کہ اربوں روپے کی لوٹ کھسوٹ کرنے والوں نے سرکس لگا رکھی ہے ۔خواہ کچھ بھی ہو جائے ملکی خزانہ بے دردی سے لوٹنے والوں سے رقم وصول کئے بغیر اُنکو نہیں چھوڑیں گے۔

وزیر اعظم عمران خان نے حافظ آباد میں عوامی جلسے سے خطاب کیا۔

خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ لندن کی ہوا لگتے ہی نواز شریف کی ساری بیماریاں ختم ہو گئیں۔نواز شریف اپنی کرپشن اور منی لانڈرنگ کو بچانے کےلئے فوج جیسے ادارے کو بدنام کر رہا ہے۔ جو مودی کا ایجنڈا ہے اور ہندوستان کی بولی بول رہا ہے۔

وزیراعظم نےکہا کہ مہدی حسن بھٹی کے خاندان کے سپوت میجر ندیم عباس بھٹی سمیت افواج پاکستان کے افسروں اور جوانوں نے مادر وطن کے دفاع کےلئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا جس پر پوری قوم کو ان کی قربانیوں پر فخر ہے۔ عمران خان کا کہناتھا کہ اپوزیشن کی جماعتوں نے ملک میں نیب کا ادارہ خود اپنے دور میں قائم کیا اور اب وہ خود ہی اس ادارے کو ختم کرنے کے درپے ہیں جبکہ پاکستان فٹف (FATF)کی گرے لسٹ میں بھی انہی کی وجہ سے ہے۔

انہوں نےکہاکہ نواز شریف اپنی چوری کو چھپانے کےلئے اب آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی کے خلاف بغاوت کرنے پر فوج کو اُکسا رہا ہے۔فوج کے خلاف بغاوت کے لئےاکسانے والے کسی صورت ملک کے وفادار نہیں ہو سکتے۔اپنی چوری بچانے کےلئے نواز شریف تم ادھر تک پہنچ گئےہوکہ ہندوستان کی زبان بول رہے ہو۔اس سےمیرا عزم اور مضبوط ہے کہ تمہاری طرح کے میر صادق، میر جعفر اور میر ایاز صادق کو جب تک قانون کے کٹہرے میں نہیں لائیں گے اور ان سے پیسے نہیں نکالیں گے، ان کو نہیں چھوڑوں گا۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار کسی وزیر اعظم نے نبی کریم ﷺکی ناموس کی خاطردُنیا بھر میں آواز بلندکی اور یہ سب ووٹ کی خاطر نہیں بلکہ نبی کریمﷺ سے محبت میرے دل میں بستی ہے اور یہ میرے ایمان کا حصہ ہے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمن کا کہنا ہے کہ میری وجہ سےاسلام کو خطرہ ہے لیکن وہ یہ بتائیں کہ اُنہوں نے اسلام کے موقف کو کہا ں بیان کیا۔مولانا کو اسلام کی اتنی فکر نہیں جتنی اپنے اقتدار کی ہے۔

انہوں نےکہاکہ اس ملک کو ریاست مدینہ کی طرز پر فلاحی ریاست بنانا اُن کا خواب ہے جس میں قانون کی حکمرانی اور بالادستی ہو اور غریب کو اُس کا حق اور انصاف اُسکی دہلیز پر ہی مل سکے۔

اُن کا کہنا تھا کہ ماضی میں امیراور غریب کےلئے الگ الگ قانون تھا اور یہ سب ماضی کے حکمرانوں نے اپنے لیے کر رکھا تھا کہ اگر کوئی بھینس یا موٹر سائیکل چوری کرے تو اس کےلئے اور قانون تھا لیکن ملک کو دونوں ہاتھوں کو لوٹنے والوں کےلئے کوئی بھی قانون نہیں تھا اور یہی وجہ ہے کہ آج تک یہی لٹیرے قانون کی گرفت میں نہیں آسکے۔

انہوں نےکہا کہ پنجاب کی آدھی آبادی کو 2020کے آخر تک جبکہ صوبہ بھر کے تمام خاندانوں کو اگلے سال 2021 تک انصاف ہیلتھ انشورنس کارڈ دیئے جائیں گے جس کے ذریعے ایک عام غریب آدمی کو بھی دس لاکھ تک کے مفت علاج کی سہولت ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ 73سال بعد تعلیم کا نصاب سب کےلئےایک جیسابنایا جارہا ہے تاکہ غریبوں کے بچے بھی ڈاکٹر بن سکیں۔ پچھلے دورِ حکومت میں خیبر پختونخواہ میں نامساعد حالات کے باوجود غربت میں 9فیصد کمی ہوئی جو کہ پی ٹی آئی حکومت کی کامیابی کا ثبوت ہے۔

انکا کہنا تھا کہ خیبر پختونخواہ کی تاریخ ہے کہ ایک پارٹی کبھی دوسری بار اقتدار میں نہیں آئی۔ پی ٹی آئی واحد جماعت ہے جو دوسری بار دو تہائی اکثریت سے کامیاب ہوئی۔

انکاکہناتھاکہ غریبوں کو اُن کا گھر فراہم کرنےکےلئے نیا پاکستان ہاؤسنگ اسکیم شروع کی گئی ہے۔جس میں آسان اقساط کی ادائیگی سے غریب محنت کش بھی اپنےلیے گھر بنا سکیں گے۔وزیر اعظم نےحافظ آباد کےلئے 6ارب کی لاگت سے بننے والی یونیورسٹی آف حافظ آبادکا سنگ بنیاد رکھا۔ جبکہ 400بیڈز کے جدید اسپتال کے قیام کا بھی اعلان کیا۔

وزیر اعظم نے حافظ آباد میں کیڈٹ کالج کے قیام کی بھی نوید سنائی۔

وزیراعظم نے کامیاب جلسہ کے انعقاد پر چودھری مہدی حسن بھٹی اورایم این اےشوکت علی بھٹی کا شکریہ ادا کرتےہوئے انہیں مبارکباد دی۔

جلسہ سے ایم این اے چوہدری شوکت علی بھٹی، سابق ایم این اے چودھری مہدی حسن بھٹی نے بھی خطاب کیا جبکہ صوبائی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان، پی ٹی آئی کے صوبائی صدر اعجاز چوہدری، مقامی اراکین صوبائی اسمبلی مامون جعفر تارڑ، میاں احسن انصر بھٹی سمیت دیگر قائدین بھی موجود تھے۔

Read Comments