Aaj Logo

اپ ڈیٹ 04 فروری 2021 08:53am

پولیس ٹک ٹاکر مسکان پر فائرنگ کرنے والے شخص کا نام منظرعام پر

کراچی کے علاقے گارڈن میں ٹک ٹکر مسکان کے قتل کیس میں اہم پیش رفت ہوئی ہے، پولیس حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ فائرنگ رحمان فقیر خان نامی ملزم نے کی جس کی خاتون کے ساتھ چپقلش تھی۔

پولیس کے مطابق رحمان فقیر کو تکنیکی سمیت دیگر شواہد کی بنا پر مرکزی ملزم ظاہر کیا ہے۔ ریکارڈ کے مطابق وہ عادی جرائم پیشہ ہے جس کے خلاف انسداد دہشتگردی ، قتل اور بچے سے زیادتی سمیت کئی سنگین مقدمات درج ہیں اور یہ ایک بار گرفتار بھی ہوچکا ہے۔

خاتون ٹک ٹاکر کے تین ساتھیوں سمیت قتل کی تحقیقات میں پیش رفت ہوئی ہے اور حکام کا بتانا ہے کہ ابتدائی تحقیقات کے مطابق مسکان سمیت چار افراد کے قتل میں رحمان فقیر خان نامی ملزم ملوث ہے۔

حکام کے مطابق تکنیکی شواہد اور مقتولین کے ورثا کے بیانات سے اس شبہے کو تقویت ملتی ہے کہ فائرنگ رحمان فقیر خان نے ہی کی ہے اور واردات کے بعد سے وہ موبائل فون بند کر کے غائب ہو گیا۔

حکام کے مطابق ملزم عادی مجرم ہے اور لانڈھی شیر پاؤ کالونی کا رہائشی ہے اور اس کے خلاف قائد آباد سمیت دیگر تھانوں میں کئی مقدمات درج ہیں۔ یہ مقدمات انسداد دہشتگردی، پولیس اہلکاروں پر حملوں، پولیس مقابلوں سمیت سنگین الزامات کے تحت درج ہیں۔

ملزم پر قائد آباد تھانے میں ایک بچے سے زیادتی کا مقدمہ بھی درج ہے۔ حکام کے مطابق ملزم اس سے قبل مئی 2019 میں رینجرز کے ہاتھوں گرفتار ہو چکا ہے۔ اسے رینجرز نے آرام باغ تھانے کے فیملی کوارٹرز سے گرفتار کیا گیا تھا۔ رینجرز نے مزید کارروائی کے لیے اسے اسٹیل ٹاؤن پولیس کے حوالے کیا تھا۔

مقتولہ مسکان نے ایک سال قبل ملزم اور اس کے ایک ساتھی پر زیادتی کا مقدمہ درج کروایا تھا جس کے بعد سے دونوں میں چپقلش چل رہی تھی۔ فائرنگ کے بعد سے ملزم کی گرفتاری کےلیے کئی چھاپے مارے جاچکے ہیں تاہم تاحال اسے گرفتار نہیں کیا جا سکا ہے۔

Read Comments