مینار پاکستان واقعہ، ٹرانسرپرنسی انٹرنیشنل کی مذمت
ٹرانسرپرنسی انٹرنیشنل پاکستان نے مینارپاکستان واقعے کی مذمت کی ہے۔ اور خواتین کیخلاف بڑھتے پرتشدد واقعات پر تشویش کا اظہارکیا ہے۔
ٹرانسپرنسی کا کہنا تھا کہ یہ ریاست کے غیرموثرریسپانس کی وجہ سے ہے، پاکستان میں خواتین خود کو غیر محفوظ سمجھ رہی ہیں۔
ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کے مطابق مختلف شعبہ جات میں خواتین کے ساتھ امتیازی سلوک کیا جاتا ہے،
اس حوالے سے بات کرتے ہوئے معروف قانون دان اور سابق جج ناصرہ اقبال کا کہنا تھا کہ خواتین کو مردوں کےساتھ شانہ بشانہ کھڑا ہونا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہی قائد اعظم محمد علی جناح کا وژن تھا،خواتین کو تحفظ دینے سے ہی پاکستان خوشحال ہوگا
ان کا کہنا تھا کہ خواتین کے ساتھ بدسلوکی کرنےوالوں کیلئے سخت قوانین کی ضرورت ہے۔
مینار پاکستان واقعہ –
یوم آزادی کو مینار پاکستان میں خاتون کو ہراساں کرنے کے الزام میں کئی افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
آئی جی پنجاب انعام غنی کا کہنا ہے کہ گریٹر اقبال پارک میں خاتون کو ہراساں کرنے کے معاملے میں 100 سے زائد افراد کو مشکوک جان کر حراست میں لیا گیا تھا، جن میں سے مزید 36 افراد کو شناخت کے بعد گرفتار لیا گیا ہے۔
تمام ملزمان کو ویڈیو اور تصاویر میں شناخت ہونے پر گرفتار کیا گیا.
آئی جی پنجاب کے مطابق گرفتار ہونے والے تمام ملزمان کی پہلے نادرا سے شناخت کروائی گئی ہے، نادرا سے شناخت کے بعد ملزمان کی باضابطہ گرفتاری ڈالی گئی۔
انعام غنی نے کہا کہ اب تک اس واقعے میں ملوث 66 افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے، تمام ملزمان کو ویڈیو اور تصاویر میں شناخت ہونے پر گرفتار کیا گیا۔