Aaj Logo

شائع 01 مارچ 2022 02:20pm

قرض مانگنے والوں کی عزت نہیں ہوتی ہمیں ملکی معیشت کو مضبوط بنانا ہوگا، وزیراعظم

لاہور: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ قرض مانگنے والوں کی عزت نہیں ہوتی ہمیں ملکی معیشت کو مضبوط بنانا ہوگا ،اپنی ایکسپورٹ بڑھانی ہوں گی جس کیلئے اوورسیز پاکستانیوں کو ملکی صنعتوں میں سرمایہ کاری کی دعوت دیتا ہوں۔

لاہور میں صنعتی پیکیج دینےکی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ گزشتہ حکومتیں ملک کی معیشت درست کرنے میں ناکام رہیں، پرکشش مراعات سے سرمایہ کار راغب ہوتے ہیں اور سرمایہ کاری کیلئے ہماری سمندر پار پاکستانی بہت بڑا اثاثہ ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ میرا سب سے زیادہ تجربہ اوورسیز پاکستانیوں کے ساتھ ڈیلنگ کا ہے، ہم اوورسیز پاکستانیوں کو مسلسل مراعات فراہم کررہے ہیں اور اب ہمیں انہیں مزید یہ سہولت دے رہے ہیں کہ اگر اوورسیز پاکستانی کسی بھی پاکستانی کے ساتھ انڈسٹری میں جوائنٹ وینچر کریں گے تو وہ پانچ سال تک ٹیکس سے مستثنیٰ ہوں گے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ اوورسیز پاکستانی پلاٹس خریدتے تھے تو ان پر قبضے ہوجاتے تھے، ہم انہیں مراعات فراہم کرکے ان کا اعتماد بحال کرنا چاہتے ہیں، اس ملک کی انڈسٹری جب چلے گی جب اوورسیز پاکستانی اپنا سرمایہ لاکر ان میں انویسٹ کریں گے، ہم صرف صںعت کاروں کو سرمایہ کاری کی دعوت کیوں دیں؟ آج ہم اوورسیز پاکستانیوں کو دعوت دیتے ہیں کہ وہ آئیں اور ملکی صنعتوں میں سرمایہ کاری کریں۔

وزیراعظم عمران خان نے مزیدکہا کہ ہم نے کبھی بھی ایکسپورٹ پر توجہ نہیں دی، ایکسپورٹ بڑھائے بغیر کیسے ملک ترقی کرے گا؟ آئی ٹی کا شعبہ ہی دیکھ لیں، آئی ٹی انڈسٹری میں بھارت کہاں سے کہاں پہنچ گیا؟ اور ہم کہاں ہیں، اس کی وجہ یہ ہے کہ ہم نے اپنے فری لانسر اور آئی ٹی انڈسٹری کو مراعات نہیں دیں، ان کے معاملات بالکل الگ ہیں، لیکن ہم فری لانسرز اور آئی ٹی فرمز کو چھوٹ دے رہے ہیں، ہمیں یہ یقین ہے کہ مراعات ملنے پر سب سے زیادہ تیزی سے آئی سیکٹر آگے بڑھے گا۔

وزیراعظم نے کہا کہ اللہ سے مانگیں تو وہ خوش ہوتا ہے، لیکن دوسروں کے آگے ہاتھ پھیلانے سے پیسہ تو مل جاتا ہے مگر عزت نفس چلی جاتی ہے، اس قوم کی عزت نہیں رہتی، ہمیں اپنی معیشت کو مضبوط بنانا ہے، اپنے پیروں پر کھڑا ہونے کی کوشش کریں گے، ادھر ادھر سے قرضےمانگنے والے ملک کی عزت نہیں ہوتی، آزاد، خود مختار خارجہ پالیسی کیلئے مضبوط معیشت ضروری ہے۔

عمران خان نے کہا کہ ہم نے خود اپنے آپ کو ذلیل کیا، شارٹ کٹ کیلئے کیا کچھ نہیں کیا، زندگی میں کوئی شارٹ کٹ نہیں ہوتا، آپ کو محنت کرنی پڑے گی، میں نے ملائشیا کے وزیر اعظم مہاتیر محمد سے ترقی کا پوچھا تو مہاتیر محمد نے بتایا کہ پہلے گھروں سے کاٹیج انڈسٹری شروع کی جہاں الیکٹرونکس کی اشیا بنائیں جس سے ان کی ایکسپورٹ بڑھ گئی، تو ہم ایسا کیوں نہیں کرسکتے۔

وزیراعظم عمران خان نے مزید کہا کہ ہمارا سب سے بڑا اثاثہ اوورسیز پاکستانی ہیں جن کا سرمایہ پاکستان لانے کیلئے ہم ہرممکن کوشش کریں گے،ہم نے ہمیشہ امداد کی جانب سے دیکھا خود کو معاشی طور پر مضبوط بنانے کا سوچا ہی نہیں، پہلے ہم کہتے ہیں جہاد ہے پھر 11سال بعد امریکا آگیا تو وہ دہشت گردی ہوگئی۔

Read Comments