Aaj Logo

شائع 12 اپريل 2022 03:25pm

اسلام آباد ہائیکورٹ نے شہزاد اکبر کو نو فلائی لسٹ میں شامل کرنے کا حکم معطل کر دیا

اسلام آباد ہائیکورٹ نے شہزاد اکبر، شہباز گل اور پی ٹی آئی کے دیگر چار سابق حکومتی اراکین کے نام نو فلائی لسٹ میں ڈالنے کےایف آئی اے کے حکم کو معطل کر دیا۔

اس سے قبل یہ خبر آئی تھی کہ شہزاداکبر اور شہباز گل کے ساتھ ارسلان خالد، اعظم خان، گوہر نفیس اور محمد رضوان کو 'اسٹاپ لسٹ' میں ڈال دیا گیا ہے۔

آج نیوز کے مطابق شہزاد اکبر نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کیا اور اپنا نام ہٹانے کی درخواست کی۔

اپنی درخواست میں شہزاد اکبر نے کہا کہ ان کا نام قومی اسمبلی میں سابق وزیر اعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ کے بعد ہی فہرست میں ڈالا گیا۔

انہوں نے ہائی کورٹ سے ایف آئی اے کے ایکٹ کو کالعدم اور غیر آئینی قرار دینے کی استدعا کی۔

سماعت کے دوران اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ان کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے کہا کہ عدالت پہلے ہی بلیک لسٹ کو غیر قانونی قرار دے چکی ہے۔جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ ہائی کورٹ پہلے ہی فیصلہ دے چکی ہے کہ اس فہرست میں کسی کا نام نہیں رکھا جا سکتا۔

عدالت نے ایف آئی اے کا حکم معطل کرتے ہوئے سیکرٹری داخلہ اور ایف آئی اے کے سربراہ سے جواب طلب کر لیا۔

جس کے بعد سماعت بدھ تک ملتوی کر دی گئی۔

Read Comments