Aaj Logo

شائع 19 نومبر 2022 03:12pm

جھوٹ پکڑنے کیلئے عمران خان حملہ کیس کے ملزم نوید سے بار بار سوالات

عمران خان پر حملے کے ملزم نوید کا عدالت سے ریمانڈ ملنے کے بعد وزیرآباد واقعے کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی نے اس سے تفتیش شروع کردی ہے ۔ جب کہ لانگ مارچ کے دوران کنٹینر کے اطراف تعینات اہلکاروں سے بھی پوچھ گچھ کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

ملزم نوید کو 10 روز تک بغیر ریمانڈ کے پولیس تحویل میں رکھا گیاتھا۔ جمعرات کو جب اسے پیش کیا گیا تو عدالت نے 12 روزہ ریمانڈ پر نوید کو پولیس کے حوالے کردیا۔

ذرائع کے مطابق جے آئی ٹی نے تفتیش کا باضابطہ آغاز کرتے ہوئے ملزم نوید سے وقوعہ کے روز کی نقل و حرکت پوچھی۔ ملزم نے جے آئی ٹی کے روبرو وہ بیان دہرایا جو اس نے 3 نومبر کو گرفتاری کے فوراً بعد دیا تھا۔

تحقیقاتی ٹیم نے ملزم نوید سے حالات و واقعات پر سوالات کئے۔ اطلاعات کے مطابق ملزم کا کہنا تھا کہ وہ دو گھنٹے سے عمران خان پر حملے کرنے کے لیے موقع کا انتظار کر رہا تھا جب کہ حملے کے بعد اس نے دائیں جانب گلی سے فرار ہونا تھا۔ نوید کا دعویٰ تھا کہ اس نے اکیلے ہی حملے کی منصوبہ بندی کی۔

ذرائع کے مطابق جے آئی ٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ واقعے کے محرکات جاننے کیلئے ملزم کا بار بار انٹرویو کیا جائے گا جب کہ لانگ مارچ سکیورٹی اور کنٹینر کے اطراف تعینات اہلکاروں سے بھی پوچھ گچھ ہوگی،دوسرے مرحلے میں پی ٹی آئی کارکن معظم کی ہلاکت پر تفتیش کی جائے گی۔

ملزم نوید کو چوہنگ میں سی ٹی ڈی حکام کی تحویل میں رکھا گیا ہے۔

یاد رہے کہ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان پر 3 نومبر کو وزیر آباد میں لانگ مارچ کے دوران قاتلانہ حملہ کیا گیا تھا جس میں وہ زخمی ہو گئے تھے۔

تحریک انصاف کا کارکن معظم اس حملے میں جاں بحق ہوا تھا ابتدا میں خیال تھا کہ اسے نوید کی پستول سے چلنے والی گولی لگی لیکن پوسٹ مارٹم رپورٹ سے انکشاف ہوا کہ اسے دور سے گولی لگی جو معظم کے پستول کی نہیں تھی۔

Read Comments