Aaj Logo

اپ ڈیٹ 07 مارچ 2023 06:37pm

جوہر ٹاؤن دھماکا کیس کے تین ملزمان کو 5، 5 بار سزائے موت کا حکم

لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے جوہر ٹاؤن دھماکا کیس کے تین ملزمان کو پانچ پانچ بار سزائے موت سنادی۔

لاہور کی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے جوہر ٹاؤن دھماکہ کیس کا فیصلہ سنا دیا۔

انسداد دہشت گردی عدالت کی ایڈمن جج عبہر گل خان نے سکیورٹی خدشات کے پیش نظر ویڈیو لنک کے ذریعے سماعت کی۔

ڈپٹی پراسیکیوٹرز نے ملزمان سمیع الحق، عزیز اکبر اور نوید اختر کیخلاف 60 سے زائد گواہان عدالت میں پیش کئے، جبکہ سی ٹی ڈی انسپکٹر خالد اکبر نے مجرموں کے خلاف چالان جمع کروایا تھا۔

پروسیکیوٹرز نے مؤقف اختیار کیا کہ ملزمان دھماکہ کے ماسٹر مائنڈ پیٹر پال کے ساتھی ہیں، مجرموں کیخلاف مقدمے کا ٹرائل مکمل ہو چکا ہے اور پراسیکیوشن کے تمام گواہان شہادت قلمبند کرا چکے ہیں۔

عدالت نے ملزمان کی جائیداد بحق سرکار ضبط کرنے کا حکم بھی جاری کردیا۔

ملزمان میں سمیع الحق، عزیر اکبر اور نوید اختر شامل ہیں۔

عدالت کا کہنا ہے کہ ملزمان دھماکےکے ماسٹر مائنڈ پیٹر پال کے ساتھی ہیں۔

اس مقدمے میں پیٹر پال، عید گل اور سجاد سمیت چار ملزمان کو پہلے ہی 9٫9 مرتبہ سزا موت سنائی جا چکی ہے۔

خیال رہے کہ جون 2021 میں لاہور کے علاقے جوہر ٹاؤن میں واقع حافظ سعید کے گھر کے قریب ایک کار بم دھماکے میں پولیس اہلکار سمیت تین افراد ہلاک اور کم از کم 24 افراد زخمی ہوئے تھے۔

دہشت گردی کے اس واقعے کی ابتدائی معلوماتی رپورٹ (ایف آئی آر) میں کہا گیا کہ ”دھماکہ اتنا شدید تھا کہ دھماکے کی جگہ پر گہرا گڑھا پڑچکا تھا، گھروں کے اندر اور باہر گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا۔“

پاکستان نے دہشت گردی کی اس کارروائی کا الزام بھارت پر عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ ”یہ بھارت کی جانب سے ملک میں دہشت گردی کو فروغ دینے کی نئی کوشش ہے۔“

قانون نافذ کرنے والے اداروں نے حملے کے الزام میں پانچ لوگوں کو گرفتار کیا جن میں سے چار کو پہلے ہی پھانسی کی سزا سنائی جاچکی ہے۔

Read Comments