Aaj Logo

اپ ڈیٹ 13 مارچ 2023 03:25pm

کراچی پولیس آفس پر حملے کا ماسٹر مائنڈ ہلاک، منصوبہ افغانستان میں بنا

سی ٹی ڈی نے انکشاف کیا ہے کہ کراچی پولیس آفس پر حملے کا منصوبہ افغانستان میں بنا تھا، اور مارے جانے والا ایک دہشت گرد افغان شہری تھا۔

کراچی پولیس آفس حملے کی تفتیش میں مزید سنسنی خیز انکشافات سامنے آئے ہیں، اور ذرائع سی ٹی ڈی نے بتایا ہے کہ پولیس آفس حملے کا منصوبہ افغانستان میں بنا، اور دہشت گردوں نے افغانستان میں بیٹھ کر اس حملے کی پلاننگ کی۔

کراچی پولیس آفس پر حملے کا ماسٹر مائنڈ ساتھی سمیت ہلاک

سی ٹی ڈی کا کہنا ہے کہ حملے سے 8 ماہ پہلے کراچی پولیس آفس کی ریکی شروع کردی گئی تھی، جب کہ ہلاک ہونے والے تیسرے دہشتگرد کی شناخت یاسر کے نام سے ہوئی ہے، اور اس کا ڈیٹا نادرا سے نہ مل سکا کیوں کہ وہ افغانستان کا شہری تھا۔

دہشتگردوں کے زیر استعمال فونز و اسلحہ فرانزک کیلئے بھیج دیا گیا

سی ٹی ڈی کے مطابق آج صبح کراچی پولیس آفس (کے پی او) پر حملے کا ماسٹر مائنڈ کاؤنٹر ٹیرا رزم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) کے ساتھ مقابلے میں ہلاک ہوگیا۔

سی ٹی ڈی کے مطابق دہشت گردوں کی اطلاع پر منگھو پیر مائی گاڑی مزار کے قریب چھاپہ مارا تو دہشت گردوں نے فائرنگ کردی، جوابی کارروائی میں 2 دہشت گرد ہلاک ہوگئے جبکہ 2 کو گرفتار کرلیا گیا۔

ذرائع سی ٹی ڈی نے بتایا کہ منگھو پیر مائی گاڑی مزار کی کارروائی میں ہلاک ہونے والے دہشت گردوں کی شناخت اریاد اللہ اور عبدالوحید کے ناموں سے ہوئی ہے۔ دہشت گرد اریاد اللہ پولیس آفس پر حملے میں ملوث تھا۔ دہشت گردوں کے قبضے سے خود کش جیکٹس اور اسلحہ بھی برآمد کیا گیا ہے۔

کارروائی میں گرفتار ہونے والے دہشت گرد کراچی پولیس آفس پر حملہ کرنے والے دہشت گردوں کے سہولت کار ہیں، جن کی شناخت عبدالعزیزصدیقی اورمہران حبیب کے نام سے ہوئی ہے۔

ہلاک دہشتگردوں کی شناخت ہوگئی

سی ٹی ڈی حکام کے مطابق دونوں دہشت گرد کراچی پولیس آفس حملے کے سہولت کار ہیں، اور دونوں مبینہ طور پر موٹرسائیکل پر دہشت گردوں کے ساتھ آئے تھے۔

کراچی پولیس آفس دہشتگردوں کے 2 ساتھی حملے سے پہلے واپس چلے گئے

واضح رہے کہ گزشتہ ماہ کراچی کی شارع فیصل پر واقع کراچی پولیس آفس پر دہشت گروں کے حملے میں 2 پولیس اہلکاروں اور رینجرز اہلکار سمیت 4 افراد شہید ہوئے۔

بعد ازاں پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جوابی کارروائی میں 3 دہشت گرد مارے گئے تھے۔

Read Comments