Aaj Logo

اپ ڈیٹ 30 اپريل 2023 05:00pm

ایم کیو ایم کے مردم شماری کے حوالے سے اعتراضات دور نہ ہوسکے

متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے شکوہ کیا ہے کہ مردم شماری میں آبادی کو پہلے سے بھی کم کر دیا گیا ہے۔

ایم کیو ایم پاکستان کے مردم شماری کے حوالے سے اعتراضات دور نہ ہوسکے، خالد مقبول صدیقی نے ایک بار پھر سندھ کی شہری علاقوں کی آبادی جان بوجھ کر کم دکھانے کا شکوہ کیا ہے۔

اراکین رابطہ کمیٹی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ 2017 میں بھی کراچی کی آبادی کو کم دکھایا گیا تھا، حالیہ 3 ماہ میں مردم شماری کے حوالے سے 40 سے زائد ملاقاتیں کیں۔

خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ درست مردم شماری کی کوششیں آج بھی جاری ہیں، سندھ کے شہری علاقوں کو بار بار احتجاج کرنا پڑتا ہے، سندھ کے شہری علاقوں کی آبادی جان بوجھ کرکم دکھائی جارہی ہے اور مردم شماری میں آبادی کوپہلےسےبھی کم کردیاگیا۔

خالدمقبول صدیقی نے مزید کہا کہ ریاست کے ایک ایک فرد کو گننا اہم ذمہ داری ہے، گنتی میں رہ جانے والےافراد خود کی انٹری کروائیں۔

مصطفیٰ کمال

ایم کیو ایم کے رہنما مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم درست مردم شماری کیلئے جدودجہد کر رہی ہے، اب ہمیں اس کے لئے بھی کوششیں کرنا پڑ رہی ہیں، 3 ماہ سے ہمارے پاس درست مردم شماری کے سوا کوئی ایجنڈا نہیں۔

مصطفی کمال نے کہا کہ خانہ شماری میں10 لاکھ گھروں کو گنا ہی نہیں گیا، ہمیں خود کو گنوانے کیلئے پورے ملک کے چکر کاٹنا پڑ رہے ہیں۔

Read Comments