Aaj Logo

اپ ڈیٹ 20 جون 2023 04:06pm

الیکشن کمیشن آگے بڑھے اور اختیار سے تجاوز پر نگراں کابینہ کو لگام ڈالے، لاہور ہائیکورٹ

لاہور ہائیکورٹ نے پنجاب کے نئے ڈویژن، اضلاع اور سات تحصیلوں کو ختم کرنے کے نگراں حکومت کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دینے کا تحریری فیصلہ جاری کر دیا۔

جسٹس شاہد کریم نے سات صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا۔ اخلاق حیدر چھٹہ سمیت دیگر کی درخواستوں پر جاری تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ نگراں حکومت صرف روز مرہ کے معاملات چلا سکتی ہے، آئین اور قانون نگراں حکومت کو منتخب حکومت کے طور پر معاملات چلانے کی اجازت نہیں دیتا۔

فیصلے کے مطابق نگراں حکومت صاف شفاف انتخابات کیلئے الیکشن کمیشن کی معاونت اور مدد کرتی ہے، نگراں حکومت کے اقدامات سے کسی فرد یا سیاسی جماعت سے تعصب ظاہر نہ ہو، نگراں حکومت مختصر مدت کیلئے انتخابات کرانے کیلئے بنائی جاتی ہے۔

تحریری فیصلے میں لکھا گیا کہ عدالت میں بڑی تعداد میں کیسز کا آنا نگراں حکومت کے اختیارات کے غلط استعمال کو ظاہر کرتا ہے، الیکشن کمیشن آگے بڑھے اور اختیار سے تجاوز پر نگراں کابینہ کو لگام ڈالے، الیکشن کمیشن نگراں حکومت کی کارکردگی اور اقدامات پر نظر رکھتا ہے، شفاف انتخابات کیلئے تمام ریاستی ادارے اور نگراں حکومت الیکشن کمیشن کی معاونت کے پابند ہیں۔

لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے میں مزید لکھا گیا کہ منتخب حکومت کے فیصلوں کو نگراں حکومت تبدیل یا ختم نہیں کرسکتی اس لئے نئے اضلاع ختم کرنے کا نوٹیفکیشن غیر قانونی ہے۔ نگراں حکومت کے دائرہ اختیار سے متعلق اعلیٰ عدالتوں کے فیصلے موجود ہیں۔ نگراں حکومت نے بدنیتی سے اور غیر قانونی طور پر گجرات ڈویژن کو ختم کرنے کا نوٹیفیکیشن جاری کیا، ڈویژن اور اضلاع ختم کرنے کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیا جاتا ہے۔

لاہورہائیکورٹ نے اخلاق احمد چٹھہ سمیت دیگر کی درخواستیں منظور کرلیں، درخواستوں میں گجرات ڈویژن اور نئے اضلاع ختم کرنے کو چیلنج کیا گیا تھا۔

Read Comments