سینیٹ میں کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کی قرار داد متفقہ طور پر منظور، غزہ پر بحث پیر کو ہوگی
غزہ پر اسرائیلی جارحیت اور مظالم پر بحث کے لئے بلائے جانے والے سینیٹ اجلاس کو موجودہ سینیٹ کے رکن رانا مقبول حسین کی وفات کے تعزیتی اجلاس میں تبدیل کردیا گیا۔ ایوان میں سینیٹر رانا مقبول حسین اور سابق سینیٹر ایس ایم ظفر کی وفات پر تعزیتی قرار دادیں منظورکرنے کے علاوہ یوم سیاہ کے موقع پر کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کی قرارداد بھی متفقہ طور پر منظور کی گئی۔
چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی زیرصدارت اجلاس شروع ہوا تو چیئرمین سینیٹ نے کہا ہمارے ایوان کے ممبر رانا مقبول کا کچھ روز قبل انتقال ہوا جبکہ ایوان کے ایکس ممبر سینیٹر ایس ایم ظفر کا بھی انتقال ہوا ہے۔ اس لئے گزارش ہے پہلے ان دو حضرات اور فلسطین کے شہدا کے لئے دعائے مغفرت کروائی جائے جس پر سینیٹرحافظ عبد الکریم نے ایوان میں دعائے مغفرت کروائی۔
پیپلزپارٹی کے سینیٹر یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ روایت کے مطابق آج ایوان میں رانا مقبول کی زندگانی اور ان کی خدمات پر بحث ہونی چاہیے جس پر چیئرمین سینیٹ نے رولنگ دی کہ آج صرف رانا مقبول اور ایس ایم ظفر پر بات ہوگی۔ فلسطین والے اشو پر بحث پیر کو کی جائے گی۔
ایوان میں سینیٹر اسحاق ڈار کی کیجانب سے سینٹر رانا مقبول احمد کے انتقال پر تعزیتی قرار داد متفقہ طور پر منظور کی گئی، ساتھ ہی سینیٹر کامل علی آغا کیجانب سے ایس ایم ظفر کی وفات پر پیش کی گئی تعزیتی قرار داد بھی منظور کی گئی۔
سینیٹر نثار کھوڑو نے کہا کہ رانا مقبول صاحب جب سندھ میں تھے تو اس حوالے سے کچھ اچھی یادیں نہیں، ان کی تلخ یادوں کو بھولا نہیں جاسکتا۔
سینیٹر رضا ربانی نے مطالبہ کیا الیکشن کمیشن سے ڈیمانڈ کرتا ہوں کہ وہ فوری الیکشن کی تاریخ دے تاکہ بے یقینی کی فضا ختم ہو۔
سینیٹر کامل علی آغا کی جانب سے یوم سیاہ کے موقع پر کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کی قرارداد بھی متفقہ طور پر منظورکر لی گئی۔
قرار داد میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ریاستی دہشتگردی کی شدید مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا گیا کہ عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی تحقیقات کے لئے انکوائری کمیشن بنائے۔ سینیٹ اجلاس پیر تک ملتوی کردیا گیا۔