خیبرپختونخوا ٹیکسٹ بک بورڈ کی زمین غیر قانونی طور پر کسی اور کو الاٹ کرنے کا انکشاف
خیبرپختونخوا ٹیکسٹ بک بورڈ کی لیز پر لی گئی زمین کو غیر قانونی طور پر کسی اور کو الاٹ کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔ ذرائع کے مطابق، ٹیکسٹ بک بورڈ کی زمین کو خیبرپختونخوا اکنامکس زون کو لیز پر دے دیا گیا، جبکہ 64 میں سے 20 کنال اراضی غیر قانونی طور پر کسی اور کو الاٹ کر دی گئی ہے۔
دستاویزات کے مطابق، ٹیکسٹ بک بورڈ نے یہ زمین 2010 میں 11 کروڑ روپے کے عوض لیز پر لی تھی۔ اس زمین کو پرنٹنگ یونٹ بنانے کے لیے مختص کیا گیا تھا، لیکن گزشتہ 14 سال میں محکمہ تعلیم اور بورڈ نے اس زمین پر بنی عمارت کو صرف گودام کے طور پر استعمال کیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ معاہدے کی خلاف ورزی کے بعد لیز منسوخ کر کے زمین دوبارہ کسی اور کو دے دی گئی، جس پر ٹیکسٹ بک بورڈ نے زمین کی واپسی کے لیے عدالت میں کیس دائر کر دیا ہے۔
ذرائع کے مطابق، محکمہ تعلیم نے کئی بار یونٹ کے قیام کے لیے پی سی ون تیار کر کے اجازت طلب کی، لیکن تاحال کوئی عملی اقدام نہیں اٹھایا جا سکا۔ محکمہ تعلیم کی مبینہ نااہلی اور غیر سنجیدگی کے باعث اربوں روپے کی زمین پر غیر قانونی قبضہ ہو گیا۔