کیا آپ نے کبھی اپنے ناخنوں پر آدھا چاند بنا دیکھا ہے؟ اور اس بارے میں سوچا ہے کہ یہ ہمارے ناخنوں پر کیوں بنا ہوتا ہے ؟
یہ ناخنوں کا انتہائی حساس حصہ ہوتا ہے اور اس حصے پر اگر ذرا سی بھی چوٹ لگ جائے تو پورا ناخن بیکار ہوسکتا ہے۔
٭ یہ ناخنوں کا سب سے حساس حصہ ہے اور ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ ناخن کے اس حصے کا بہت زیادہ خیال رکھنا چاہیئے۔
٭ ناخنوں پر موجود آدھے چاند کے نشان کو 'لونولا' کہا جاتا ہے ، لاطینی زبان میں اس کا مطلب چھوٹے چاند کے ہیں۔
٭ اگر لونولا کو نقصان پہنچتا ہے تو اس سے آپ کا پورا ناخن خراب ہوسکتا ہے۔
٭ اگر ناخن کے اوپری حصے پر چوٹ آجائے اور لونولا پر چوٹ نہ آئے تو اس سے آپ کا نیا ناخن باآسانی آجاتا ہے۔
٭ لونولا زیادہ تر انگوٹھے کے ناخن پر واضح ہوتا ہے ۔
٭ لونولا کے ذریعے لوگوں کی صحت کا بھی اندازہ لگایا جاتا ہے۔
٭ جن افراد کو ذیابطیس ہوتی ہے ، ان کے لونولا کا رنگ پیلا ہوتا ہے۔
٭ لال رنگ کا لونولا دل کی بیماری کی نشاندہی کرتا ہے۔
٭ جن افراد کے ناخنوں پر بہت چھوٹے لونولا ہوتے ہیں، ان کو تیزابیت جیسے امراض کی شکایت ہوتی ہے۔
نوٹ: یہ مضمون محض عام معلومات کے لیے ہے۔