شائع 13 جولائ 2016 03:04pm

بھارت میں موٹاپا ٹیکس نافذ

بھارت میں موٹاپے سے عوام کو بچانے کیلئے چودہ اعشاریہ پانچ فیصد فیٹ ٹٰیکس نافذ کردیا گیا۔

ریاستی فنانس منسٹر تھامس ایساک نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ  کیرالا میں کھانے سے متعلق عوام کی عادتوں میں حیران کن حد تک تبدیلی آئی ہے اور لوگوں میں ثقیل غذائیں کھانے اور روایتی غذائوں کے ترک کرنے کے رجحان میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے ،لہذا ٹیکس کے نفاذ کا مقصد بھی مضر صحت غذائیں کھانے سے اجتناب کے رجحان کو فروغ دینا ہے ۔

دوسری جانب فاسٹ فوڈز ریسٹورنٹ کی ملٹی نیشنل چینزنے اس پر تبصرہ کرنے سے گریز کیا لیکن مقامی ریسٹورنٹ کے مالکان اس ٹیکس کے نفاذ کی کھلم کھلا مخالفت کررہے ہیں اور انہوں نے اس کے نفاذ کی وسعت کو محدود ہونے سے تعبیر کیا ہے۔

مقامی ریسٹورنٹ کے ایک مالک الیگزینڈر کا کہنا ہے کہ پیزا اور برگر بناکر فروخت کرنے  کا مقصد یہ نہیں ہے کہ یہ مضر صحت ہے اور یہ غذا فروخت نہ کرنے والے صحت افزا غذا فروخت کررہے ہیں۔

ریسٹورنٹ مالک کا کہنا ہے کہ ٹیکسوں کی ادائیگی کوئی بری بات نہیں لیکن وہ پہلے ہی کئی محاصل ادا کررہے ہیں ،لہذا حکومت کو مزید ٹیکس کے نفاذ کے بجائے صحت افزاء غذاوں کے کھانے کے رجحان میں اضافے کیلئے ان کے نرخ میں کمی کرنی چاہیئے ۔

واضح رہے کہ ایک سروے کے مطابق بھارت میں پنجاب کے بعد کیرالا کا شمار ان ریاستوں میں ہوتا ہے جہاں پر عوام کی بڑی تعداد فربہ ہونے کے مسائل سے دوچار ہیں۔

Read Comments