کراچی:کراچی میں نیپا چورنگی پر گزشتہ روز ہونے والا پولیس مقابلہ مشکوک ہوگیا، فائرنگ سے ہلاک ہونے والا عتیق اللہ رینجرز کالج کا طالب علم تھا۔
عتیق اللہ کے اہلخانہ کا موقف ہے کہ ان کا بیٹا بے قصور تھا،ان کا بیٹا ٹیوشن کیلئے گھر سے نکلا تھا۔
کراچی کے علاقے نیپا چورنگی پر گزشتہ روز مبینہ پولیس مقابلہ ہوا،پولیس اہلکاروں کے مطابق ،موٹر سائیکل سوار 2افراد کو رکنے کا اشارہ کیا،تو دونوں افراد نے پولیس پر فائرنگ کردی۔
جوابی فائرنگ سے موٹرسائیکل سوار عتیق اللہ جاں بحق اور اس کا کزن عزیز اللہ زخمی ہوگیاتاہم معاملہ اس وقت الجھ گیا جب عزیز اللہ کا بیان سامنے آیا۔
عزیز اللہ نے بتایا کہ شام 5بجے موٹرسائیکل پر ٹیوشن سینٹر جارہے تھے،سفاری پارک کے قریب اہلکاروں نے بائیک روکنے سے قبل ہی فائرنگ کردی۔
پولیس والوں کو کہا کہ جلدی اسپتال پہنچا دیں، اہلکاروں نے کہا تمہیں پہلے جیل پہنچائیں گے۔
وزیراعلیٰ سندھ کے نوٹس لینے پر آئی جی سندھ نے فوری ایکشن لیااور واقعے میں ملوث دونوں پولیس اہلکاروں کو حراست میں لے مقدمہ درج کرلیا گیا۔
پولیس کا موقف ہے اگر یہ اہلکار ذمہ دار ہوئے تو قانون کے مطابق سزا دی جائے گی۔