قدیم دور کے 5 وحشی جنگجو
قدیم دور کا انسان پاگل پن کی حد تک خون خرابے کا عادی تھا۔ وہ قدیم یونان کے کولوزیم میں ہونے والی لڑائیاں ہوں یاروایت کیلئے بلی کی قربانیاں دینا، اس دور کا لا علم انسان کسی طور پر خون خرابے سے عار نہیں کھاتا تھا۔
تاریخ میں خون خرابے کو بہادری کا نشان سمجھنے والے کچھ ایسے مہلک ترین جنگجو گزرے ہیں جن کے وحشیانہ کردارپر اگر نظر ڈالی جائے تو دل دہل جائے۔
آئیے ہم آپ کو بتاتے ہیں ایسے ہی چند وحشی جنگجؤں کے بارے میں
Spartan
سات سال کی عمر کے لڑکوں کو ماؤں سے علیحدہ کر کے ملٹری بوٹ کیمپ میں تربیت کیلئے بھیج دیا جاتا تھا۔ جہاں ان پر مشکلات ڈالی جاتی تھیں اور قلیل مقدار میں کھانا اور کپڑے دیئے جاتے تھے۔ یہ مشکلات اکثر انہیں قابل چور بنادیتی تھیں۔ اگر وہ پکڑے جاتے تھے تو انہیں شدید نوعیت کی سزائیں دی جاتی تھیں چوری کیلئے نہیں بلکہ پکڑے جانے کیلئے۔ French Musketeer فرانس کے بادشاہ کے اشرافیہ محافظوں کا گروہ جو کسی کو بھی قریب اور دور سے مارنے میں یکساں مہارت رکھتے تھے۔ Gladiator گلیڈیئٹر لاطینی زبان کا لفظ ہے جس کا مطلب تیغ زن یا تلوار بردار ہے۔ زیادہ تر رومی جنگجو غلاموں کے طور پر ہوتے تھے اور صرف ایک دوسرے سے لڑنے میں زندگی نہیں گزارا کرتے تھے بلکہ وحشی جانوروں اور بدنام مجرموں سے بھی بڑے بڑے میدانوں میں لڑا کرتے تھے۔ Viking وائکنگس بہت خوفناک تھےخصوصاً ان کے یورپی پڑوسی ان کی جارحیت، غیر روایتی جنگی حربوں اور خاص طور پر ان کے جنگی کلہاڑیوں کے استعمال سے خوفزدہ ہوتے تھے۔ Roman Centurion سینچورین تاریخ میں پہلی بار ایک انقلابی خیال کے طور پر سامنے آیا جس میں آدمی اپنی زندگی کو جنگ و جدل سے آزاد بنا سکتا ہے۔ یہ مقام حاصل کرنے کیلئے ایک رومی سپاہی کو محنت کر کے دنیا کی سب سے طاقت ور ملٹری کا حصہ بننا پڑتا تھا اور یہ ثابت کرنا پڑتا تھا کہ اس سے بہتر اور کوئی نہیں ہے۔ list25.comبشکریہ