پانچ وجوہات جو آپ کو"رئیس"دیکھنے پر مجبور کردیں گی
ممبئی:گزشتہ روز ریلیز ہونے والی کنگ خان اور پاکستان کی خوبرو اداکارہ ماہرہ خان کی فلم "رئیس"شائقین کی توجہ حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئی ہے ،فلم میں وہ تمام خوبیاں موجود ہیں جن کی کنگ خان کے مداح ان سے امید کرتے ہیں۔ بہترین کہانی،خوبصورت مناظراور موسیقی ،بھرپور ایکشن یہ سب چیزیں مل کر فلم کو ایک معیاری فلم بناتی ہیں جنہیں دیکھ کر شائقین مایوس نہیں ہوں گے۔ لیکن اگر آپ نے ابھی تک" رئیس" نہیں دیکھی تو ہم آپ کو 5 وجوہات بتاتے ہیں جنہیں دیکھ کر آپ یقیناً فلم دیکھنے پر مجبور ہوجائیں گے۔ ٭فلم میں شاہ رخ خان گینگسٹرکے روپ میں اور نوازالدین صدیقی پولیس آفیسر کے روپ میں شائقین کی بھرپور توجہ حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔ ٭فلم میں بڑے ناموں(شاہ رخ ،ماہرہ خان اور نوازالدین صدیقی) کی موجودگی کے باوجود ثانوی(سپورٹنگ) کرداروں کی پرفارمنس بہترین تھی جن میں محمد ذیشان ایوب جنہوں نے خان کے ساتھی کا کردار بہترین انداز میں نبھا کر دل جیت لیے،اس کے علاوہ اتول کلکرنی،سیبا،نریندرا جھا،جے دیپ الاوت وغیرہ قابل ذکر ہیں۔ ٭اسی کی دہائی کے دور کو دوبارہ بنانا آسان کام نہیں لیکن فلم کے ہدایت کار راہول ڈھولکیا نے یہ مشکل کام بخوبی ادا کیا،سیٹ کا ڈیزائن بہت ہی کلرفل تھا جو آپ کو بور نہیں ہونے دے گا۔ ٭فلم کے مکالمے ریلیز سے پہلے ہی مقبولیت حاصل کرچکے تھے،شاہ رخ خان ،نوازالدین صدیقی اور ماہرہ خان نے بہترین انداز میں ڈائیلاگ ادا کرکے مصنف کی محنت کا حق ادا کردیا ۔مشہور مکالموں میں"بنئے کا دماغ اور میاں بھائی کی ڈیرنگ"،بیٹری سالا"،"دن اور رات انسانوں کے ہوتے ہیں،شیروں کا زمانہ ہوتا ہے"قابل ذکر ہیں۔ یہ بھی پڑھیئے: فلم "رئیس" کے مکالموں نے دھوم مچادی ٭آخری وجہ بہترین ہدایت کاری ہے،راہول ڈھولکیا نے فلم بنانے میں بہت محنت کی ہے،فلم میں خان اور نواز کا کردار کبھی بھلایا نہیں جا سکے گا ۔ یہ بھی پڑھیئے: شاہ رخ خان فلم" رئیس" کےلیے انتہائی پُرجوش بشکریہ:دی فائنانشل ایکسپریس