جب بےحد مصروف زندگی اور روزمرہ کے کاموں سے انسان عاجز آجاتا ہے تو اس ان کے لئے مراقبہ ایک بہترین آپشن ہے۔
مسلسل تھکن، ڈپریشن سے انسان ناخوش رہنے لگتا ہے اور ناخوش رہنے کی وجہ سے مزاج میں چڑچڑا پن اور غصہ پیدا ہونے لگتے ہیں جوکہ ہماری صحت کے لئے نقصان دہ ہے۔
اگر آپ اپنی مصروف زندگی میں سے چند لمحے مراقبے میں وقف کردیں تو یقیناً آپ کی زندگی میں واضح تبدیلی رونما ہوگی اور آپ کے مزاج میں بھی نرمی آئے گی۔
مراقبے کے ذریعے نہ صرف ڈپریشن، ذہنی دباؤ اور پریشانی دور ہوتی ہے بلکہ اس سے آپ کو اپنے ہی دماغ کو سمجھنے میں کافی مدد ملتی ہے۔
اس کے ذریعے آپ منفی باتیں مثبت طریقے سے دیکھنے لگتے ہیں، آپ کا بگڑا ہوا روٹین پرسکون ہوجاتا ہے اور مزاج میں موجود چڑچڑے پن پر خوش اخلاقی غالب آنے لگتی ہے۔
مراقبے کےلئے محض 15 منٹ درکار ہوتے ہیں۔ روز 15 منٹ مراقبہ کرنے سے آپ کی دماغی صحت بہتر سے بہتر ہوتی چلی جاتی ہے اور آپ ایک خوش و خرم انسان بن جاتے ہیں۔
اگر آپ کو مراقبے سے فائدہ حاصل ہورہا تو آپ اس کا وقت بڑھا بھی سکتے ہیں۔
مراقبہ کرنے کا طریقہ ذیل میں بیان کیا جارہا ہے۔
سب سے پہلے آپ کسی ایسی جگہ کا انتخاب کریں جہاں اندھیرا اور سکون ہو۔ پھر آپ اس جگہ بیٹھ جائیں، اس کے بعد اپنی سانس پر فوکس کریں۔ اپنی سانس کو پھیپھڑوں سے کھینچیں اور ناک سے سانس کو باہر کریں۔
مراقبے کے دوران جو بھی سوچیں آپ کے ذہن میں آئیں ان کو جھڑکنے کے بجائے ان پر غور کریں۔
اس بات کی بالکل فکر نہیں کریں کہ جو کچھ آپ کررہے ہیں یا سوچ رہے ہیں وہ صحیح سمت میں ہورہا ہے یا غلط سمت میں ہورہا ہے۔
مراقبے کا مطلب ہرگز یہ نہیں ہوتا ہے کہ آپ کا دماغ ہر چیز سے صاف ہو یا کوئی بھی سوچ آپ کے دماغ میں نہیں آئے۔ اگر مراقبے کے دوران مختلف سوچیں ذہن میں آرہی ہیں تو ان کو آنے دیں۔
دماغ میں جو بھی سوچ اٹھے تو اس پر رک جائیں اور اسی پر فوکس کریں۔
مراقبہ تقریباً ایک مہینے تک جاری رکھیں۔ اس کے بعد آپ کو اس کے نتائج ملنا شروع ہوں گے۔