کراچی :لیاری گینگ وار سے بدنامی پانے والے خطرناک دہشتگرد بابا لاڈلہ نے مجرمانہ زندگی کا آغاز حاجی لالو کے گروہ سے کیا۔ وہ رحمان ڈکیت کا سب سے قریبی ساتھی تصور کیا جاتا تھا۔
بابالاڈلہ نے تین شناختی کارڈ اورایک ایرانی پاسپورٹ بھی بنوارکھاتھا۔
غریب مچھیروں کی بستی لیاری ,اسی کی دھائی میں جرائم اور منشیات کا گڑھ بنی تو کئی جرائم پیشہ افراد نے منظم گروہوں کی صورت اختیار کرلی۔
ان ہی میں سے ایک گروہ کا کمانڈر حاجی لعل محمد عرف حاجی لالوتھا جس کے ساتھ کام کرتے تھے،رحمان بلوچ المعروف رحمان ڈکیت اور نور محمد عرف بابا لاڈلہ جو انیس سو ستانوے میں اختلافات کے باعث رحمان ڈکیت اور بابا لاڈلہ حاجی لالو کے گروہ سے الگ ہوگئے اور اپنا گروہ بنا لیا۔
حاجی لالو نے اپنے بیٹوں ارشد پپو، اور عرفات پر بھروسا کیا اور یوں ارشد پپو اور رحمان ڈکیت کے درمیان گینگ وارشروع ہوگئی۔ اس لڑائی میں کئی افرادموت کے گھاٹ اتاردیئے گئے۔ اگست دوہزار نو میں رحمان کی مبینہ پولیس مقابلے میں ہلاکت کے بعد عزیر کو گروہ کا سرغنہ بنادیا گیا۔
بابا لاڈلہ نے شیرشاہ کباڑی مارکیٹ میں فائرنگ کرکے چودہ افراد کو قتل کیا جس کے بعد جرائم کا نہ رکنے والا سلسلہ شروع ہوا جو بالآخر بدھ اور جمعرات کی شب اپنے اختتام کو پہنچ گیا بابالاڈلہ نے تین شناختی کارڈ اورایک ایرانی پاسپورٹ بھی بنوارکھاتھا۔