Aaj News

جمعہ, مئ 03, 2024  
24 Shawwal 1445  

استعفیٰ نہیں دوں گا، وزیراعظم عمران خان کا دوٹوک پیغام

اپ ڈیٹ 23 اکتوبر 2019 04:41pm

اسلام آباد:وزیراعظم عمران خان نے دو ٹوک پیغام دیتے ہوئے کہا ہے کہ استعفیٰ نہیں دوں گا ۔مولانافضل الرحمان کےدھرنے کاایجنڈاکچھ اورہے، دھرنےپربھارت میں خوشیاں منائی جارہی ہیں ،دھرنےسے پاکستان دشمن ممالک کو فائدہ ہوگا۔

اسلام آبادمیں سینئرصحافیوں سےبات چیت کرتےہوئے وزیراعظم عمران نے کہا کہ مہنگائی ایک سب سے بڑا ایشو ہے،  سابقہ ادوار میں مہنگائی اب سے بہت زیادہ ہوئی ،  جب حکومت ملی تو صرف 2 ہفتے کے ریزرو تھے،  جی آئی ڈی سی کے معاملے پر خود سپریم کورٹ گئے ، معلوم کروں گا اٹارنی جنرل کیوں  نہیں گئے۔

وزیراعظم نے کہا کہ  ریکوڈک کے سربراہ نے بتایا کہ وہ دوبارہ پاکستان آنا چاہتے اور سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں، اس وقت صاف اور شفاف حکومت ہے، مجھے بتایا گیا ہے کہ بلوچستان میں سب سے اچھا سونا ہے، پانی کے معاملے پر ہمارے پاس کیا اپشن ہین ہم دیکھ رہے ہیں۔

عمران خان نے مزید کہا کہ  مغربی میڈیا نے مسئلہ کشمیر کو بہت اٹھایا ہے، کرتاپورہ ہمارے سافٹ امیج کے لیے ہے،  ہماری کوشیش ہے کہ اسلامی ممالک کے وزرائے خارجہ کی میٹنگ پاکستان میں ہو،  ہم کسی بھی معاملے میں ایسا کام نہیں کریں گے جس کو کرنے کی پوزیشن میں نہ ہوں۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کسی نے ایل او سی کراس کیا تو بھارت کو پروپیگنڈے کرنے کا موقع مل جائے گا۔ اسلامک فوبیا کو کاونٹر کرنے کے لیے میڈیا اسٹرٹیجی بنا رہے ہیں،جس طرح ہم نے مسئلہ کشمیر کو اجاگر کیا آج تک اس طرح کوئی نہیں کرسکا۔

عمران خان نے کہا کہ  نواز شریف کی بیماری کا علاج میرے اوپر کیوں لگ رہا ہے،  میں نہ ڈاکٹر ہوں اور نہ ہی میں جج ہوں، ینگ ڈاکٹرز ایوسی ایشن کے پیچھے بہت برا ہیلتھ مافیا ہے،  میں اپنی ٹیم اور وفاقی کابینہ کا مسلسل جائزہ لے رہا ہوں۔

وزیراعظم عمران خان مزید کہا کہ  اپوزیشن نے واضع اعلان کیا ہئے کہ وہ حکومت گرانے کے لیےآرہے ہیں، حکومتی کمیٹی اپوزیشن سے ملاقات کر کے جائزہ لے گی کہ انکا اصل ایجنڈا کیا ہے،  اسرائیل کی پوری کوشش ہے کہ سعودی عرب اور ایران کی جنگ ہو جائے،  سعودی عرب، یواے ای اور چین ہماری مدد نہ کرتے تو ہم ڈیفالٹ کر جاتے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ  ہماری کوشش ہے کہ سعودی عرب اور ایران کے درمیان جنگ کی نوبت نہ آئے،  دونوں ملکوں کی جنگ ہوئی تو تیل کی قیمتیں بہت بڑھ جائیں گی، جنگ ہوگی تو سعودی عرب توقع کرے گا کہ پاکستان ان کا ساتھ دے جو ایک مشکل ہوگی، انڈس واٹر کمیشن کا مطالعہ کر رہے ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کی تقریریں نشر کرنے پر کوئی پابندی نہیں،پیمرا کو ایسا کوئی حکم نہیں جاری کیا، میں ہدایت دیتا ہوں کہ ان کے زیادہ سے زیادہ انٹرویو نشر کیے جائیں، ماضی کے حکمران بیرونی دوروں پر کروڑوں روپے خرچ کرتے تھے، میرے دوروں پر صرف چند لاکھ خرچ ہوئے۔

وزیراعظم نے مزید کہا کہ  سرکاری اسپتالوں کو پرائیوٹائز نہیں کر رہے بلکہ ان کو خودمختار بورڈ چلائیں گے،  اس کا مقصد صحت کی اچھی سہولیتیں فراہم کرنا ہے،  جس معاشرے میں قانون کی حکمرانی نہ ہو وہاں طاقت ور ہی بالادست ہوتا ہے ،ہمارے ہاں مائنڈسیٹ ہے کہ سب سے زیادہ طاقت فوج کے پاس ہے،  پنجاب کے گورننس سے متعلق جوشکایات ہیں ان کا حل اچھا لوکل گورئمنٹ سسٹم ہے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن مائنس ون کےایجنڈے پرکام کر رہی ہے، اپوزیشن کو پتہ ہے کہ عمران خان کرپشن پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرئے گا ،میں استعفی نہیں دوں گا۔

وزیراعظم نے کہا کہ آج ان کو پیغام بھیج دو کہ این آر او دینے کے لیے تیار ہوں تو سب کی زندگی آسان ہو جائے گی، آزادی مارج کی ٹائمنٹ بہت شوکنگ ہے، آزادی مارچ کوبیرونی اوراندرونی ایجنڈےکی حمایت حاصل ہے۔

عمران خان کا مزیدکہنا تھاکہ ہماری کوشش ہےکہ مذاکرات کےذریعےمعاملات حل ہوں،ابھی تک کچھ پتانہیں اپوزیشن کامطالبہ کیاہے، جب ہم نے دھرنا دیا تھا تو باقی سب آپشن کو استعمال کر کے دھرنا دیا تھا۔

وزیراعظم نے نواز شریف کے حوالے سے کہا کہ میں نے وزیراعلی پنجاب کو کہا ہے کہ نواز شریف کو علاج کی تمام سہولیات فراہم کی جائیں،جہاں تک باہر جانے کا تعلق ہے تو وہ فیصلہ عدالت نے کرنا ہے، مریم نواز کو نواز شریف سے ملنے کی اجازت دینے کا فیصلہ عدالت کا کام ہے۔

پاک امریکا تعلقات کے حوالے سے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ پاک امریکاتعلقات باہمی اعتماد پرقائم ہیں۔ پاک فوج اس وقت منتخب حکومت کےساتھ کھڑی ہے،پاک فوج حکومت کی ہرپالیسی کے ساتھ کھڑی ہے۔

Comments are closed on this story.

تبصرے

تبولا

Taboola ads will show in this div