Aaj News

جمعرات, مئ 16, 2024  
07 Dhul-Qadah 1445  
Live
PTI long march 2022

26 نومبر کی تاریخ تماشہ ختم ہونے کی تاریخ ہے، مریم اورنگزیب

خان صاحب، 26 نومبر بھی امپائر کی انگلی اٹھے بغیر ہی گزر جائے گی، وفاقی وزیر
شائع 19 نومبر 2022 10:53pm
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب۔ فوٹو — پی آئی ڈی
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب۔ فوٹو — پی آئی ڈی

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ 26 نومبر کی تاریخ تماشہ ختم ہونے کی تاریخ ہے۔

ایک بیان میں عمران خان کے خطاب پر رد عمل دیتے ہوئے مریم اورنگزیب نے کہ عمران خان کی سیاست، سازش اور تماشہ ختم، ان کے لئے اب سب کچھ ختم ہوچکا ہے۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ جھوٹی آزادی کے جھوٹ نے بے گناہوں کی جان لی، البتہ عمران خان نے مقدمہ دائر کرنے کی تاریخ نہیں بتائی، انہوں نے قومی مفادات سے کھیل کھیلا اور خارجہ پالیسی تباہ کی۔

وفاقی وزیر نے پی ٹی آئی چیئرمین کو مخطاب کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان صاحب، 26 نومبر بھی امپائر کی انگلی اٹھے بغیر ہی گزر جائے گی۔

واضح رہے کہ عمران خان 26 نومبر بروز ہفتہ حقیقی آزادی مارچ کو راولپنڈی پہنچنے کی کال دے چکے ہیں۔

’مسئلہ تعیناتی سے نہیں، مشاورت کرنے والوں سے ہے‘

'صدرِ مملکت آئین کے مطابق ذمہ داری ادا کریں گے، انہیں عمران خان کی مکمل حمایت حاصل ہے۔'
اپ ڈیٹ 19 نومبر 2022 11:53pm
فائل فوٹو
فائل فوٹو

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما فواد چوہدری کا نئے آرمی چیف کی تعیناتی پر کہنا ہے کہ کوئی بھی تعینات ہو، ہمیں کوئی مسئلہ نہیں۔

آج نہوز کے پروگرام ”روبرو“ میں گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ عمران خان نے کہا ہے ہمیں نئے آرمی چیف لگانے والوں سے مسئلہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں 20 تاریخ کو راولپنڈی پہنچنا تھا، لیکن عمران خان پر قاتلانہ حملے کے باعث تاریخ میں تبدیلی کی گئی، 26 تاریخ ہفتے کا دن ہے اس لئے اس کا انتخاب کیا۔

پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ آرمی چیف کی تعیناتی کو متنازع خود حکومت نے بنایا، مفرور لوگوں سے تعیناتی کے لئے مشاورت ہو رہی ہے، ہمیں تعیناتی سے مسئلہ نہیں، بلکہ مشاورت کرنے والوں سے مسئلہ ہے کیونکہ نواز شریف پاکستان کی عدالتوں سے مفرور ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ کیا وزیراعظم سیکریٹ ایکٹ کی خلاف ورزی کرسکتے ہیں، وزیراعظم خفیہ معاملات پر مشاورت نہیں کرسکتے۔

فواد چوہدری نے طنزیہ کہا کہ شہبازشریف تعناتی پر اڈیالہ، مچھ اور لانڈھی جیل کے قیدیوں سے بھی مشاورت کرلیں۔

سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ اداروں کے ساتھ لڑنا نہیں چاہتے، میرٹ پر آنے والے سے ہمیں کیا مسئلہ ہوسکتا ہے۔

پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ صدرِ مملکت آئین کے مطابق ذمہ داری ادا کریں گے، انہیں عمران خان کی مکمل حمایت حاصل ہے۔

فواد چوہدری نے کہا کہ ملک کے ڈیفالٹ ہونے کا خطرہ بڑھتا جارہا ہے لیکن ڈیفالٹ ہونے پر اسحاق ڈار نے کوئی پالیسی نہیں دی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت نے کشمیر پر کوئی بات نہیں کی، وزیر داخلہ دہشتگردی کے واقعات پر نہیں بولتے، ملک میں گیس نہیں جس کے باوجود مصدق ملک خاموش ہیں، تمام وزرا اپنی وزارتوں سے متعلق بات نہیں کر رہے۔

انہوں نے کہا کہ 77 وزراء ہیں لیکن گنتی کے لوگ بھی نظر نہیں آتے، یہ صرف اپنی وزارتوں سے پیسہ بنانے میں لگے ہیں، ملک میں بدترین انتظامی بحران ہے۔

عمران خان اسلام آباد کے بجائے راولپنڈی کیوں جا رہے ہیں

26 نومبر کو عمران خان کا پاور شو ان کے سیاسی اہداف پر اثر انداز نہ ہوجائے
اپ ڈیٹ 19 نومبر 2022 09:10pm
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان فوٹو — فائل
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان فوٹو — فائل

پاکستان کی حقیقی آزادی کی تحریک کے کپتان عمران خان نے لانگ مارچ کی اصطلاح استعمال کرنے کی بجائے کارکنوں کو 26 نومبر دوپہر ایک سے دو بجے کے درمیان راولپنڈی پہنچے کی ہدایت کی ہے۔

اگرچہ حکومتی اتحاد کے رہنما بلاول بھٹو اس تاریخ اور راولپنڈی کے مقام کو اہم تعیناتی سے لنک کررہے ہیں۔ مگر عمران خان کے خطاب میں دیئے گئے اشارے اور زمان پارک میں قائدین کے درمیان ہونے والی مشاورت کچھ اور خبر دے رہے ہیں۔

عمران خان نے ایک بار پھر اشارہ دیا ہے کہ راولپنڈی کے پاور شو سے تحریک رکے گی نہیں بلکہ حقیقی آزادی تک جاری رہے گی۔ چند ہفتے قبل وہ اس لانگ مارچ کے بعد سندھ اور ملک کے دیگر شہروں میں جلسوں کا بھی اشارہ دے چکے ہیں۔

تحریک انصاف کے ذرائع کے مطابق عمران خان راولپنڈی میں بڑے عوامی اجتماع میں ایک بار پھر تفصیل سے ریجیم چینج اور انصاف پر مبنی نظام کا مقدمہ پیش کرکے کارکنوں کو آئندہ کی حکمت دیں گے۔

ذرائع کے مطابق چیئرمین تحریک انصاف اب ذہنی طور پر تیار نظر آتے ہیں کہ ان کا ٹارگٹ آئندہ عام انتخابات ہیں۔ عمران خان کے خیال میں وہ خیبرپختونخوا اور پنجاب میں ووٹ بینک کے حوالے سے مثبت نتائج حاصل کرچکے ہیں اس لئے وہ آئندہ انتخابات تک ملک کے دیگر شہروں میں بھی جلسے کریں گے لیکن ان کا زیادہ فوکس سندھ پر رہے گا۔

دوتہائی کے حصول کے لئے عمران خان قومی اسمبلی کی نشستوں پر سندھ سے بھی بڑا حصہ لینا چاہتے ہیں۔

زمان پارک میں ہونے والے مشاورتی اجلاس سے جو اندرونی کہانی سامنے آرہی ہے، اس کے مطابق عمران خان ابھی اسلام آباد کو اپنے لئے ممنوعہ شہر قرار دیتے ہیں، انہیں گرفتاری یا انتقامی کارروائی کا خدشہ ہے۔

اس لئے انہوں نے اپنے لانگ مارچ کو اسلام آباد کی بجائے پنجاب کے بارڈر یعنی راولپنڈی تک محدود کرلیا ہے، وہ پنجاب اور اس کے بعد کے پی تک آزادانہ نقل و حرکت کریں گے مگر دارالحکومت اور سندھ کے دوروں کے لئے انہیں ابھی عدالتی تحفظ یا ضمانت حاصل کرنا ہوگی۔

اپریل 2022 کو اقتدار سے الگ ہونے کے بعد عمران خان نے مضبوط اعصاب کے ساتھ سیاسی جدوجہد جاری رکھی جس کا پہلا مرحلہ اب سات ماہ بعد راولپنڈی جا کر ختم ہونے کا قوی امکان ہے۔

سابق وزیراعظم نے پہلے ساڑھے چھ ماہ تک ملک بھر میں بڑے عوامی جلسے کئے اور اب وہ گذشتہ 21 روز سے لانگ مارچ جاری رکھے ہوئے ہیں۔ اسی دوران 3 نومبر کو جب عمران خان کا لانگ مارچ وزیرآباد کے قریب پہنچا تو ان کے کنٹینر پر فائرنگ کی گئی جس سے ایک شخص جاں بحق جب کہ عمران خان سمیت 13 افراد زخمی ہوئے۔

فائرنگ کے اس واقعے سے عارضی طور پر لانگ مارچ کا سفر تعطل کا شکار ہوا جس کے ایک ہفتے بعد ہی عمران خان نے پارٹی قائدین کو لانگ مارچ جاری رکھنے کی ہدایت کی، یہ مارچ 10 نومبر سے دوبارہ شروع ہوگیا اور پی ٹی آئی چیئرمین اپنی رہائش گاہ زمان پارک سے روزانہ مارچ کے شرکاء سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے رہے۔

اب بظاہر عمران خان کی نظر اہم تعیناتی کی بجائے انتخابات پر ہے، مگر ان کے سیاسی مخالفین کو ابھی بھی خدشہ ہے کہ 29 نومبر سے پہلے 26 نومبر کو عمران خان کا پاور شو ان کے سیاسی اہداف پر اثر انداز نہ ہوجائے۔

سڑکوں کی بندش اور ریاست مخالف نعرے، اسلام آباد پولیس نے خبردار کردیا

شہر کے داخلہ و خارجی راستوں پر باڈی کیم سے لیس اہلکار تعینات، سیکیورٹی ہائی الرٹ
شائع 19 نومبر 2022 08:05pm
تصویر بزریعہ اے ایف پی
تصویر بزریعہ اے ایف پی

اسلام آباد کیپیٹل پولیس کا کہنا ہے کہ دارالحکومت کے داخلی و خارجی راستوں پر سیکیورٹی الرٹ کردی گئی ہے، کسی بھی شخص کو کوئی بھی سڑک کسی طرح سے بھی بلاک کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔

ٹوئٹر پر جاری اپنے بیان میں اسلام آباد پولیس نے کہا کہ شہر داخلی و خارجی 10 راستوں پر متوقع امن عامہ کی صورتِ حال کے تحت باڈی کیمروں کے ساتھ پولیس اہلکار تعینات ہوں گے۔ باڈی کیمروں کی ریکارڈنگ سے غیر قانونی کارروائیوں میں ملوث عناصر کی نشاندہی ہوسکے گی۔

پولیس کا کہنا ہے کہ امن عامہ کی صورت حال کے دوران باڈی کیمروں کا استعمال اسلام آباد میں پہلی بار ہوگا، جدید ٹیکنالوجی کے حامل آلات سے لیس پولیس، ایف سی اور رینجرز کے جوان ڈیوٹی سر انجام دیں گے۔

اسلام آباد کیپٹل پولیس نے لانگ مارچ کے مظاہرین کو کسی بھی طرح کی سڑکیں بند کرنے یا ریاست مخالف نعرے لگانے کے حوالے سے بھی خبردار کیا ہے۔

اسلام آباد پولیس نے ٹوئٹر پر جاری پیغام میں لکھا کہ ”کسی بھی طرح سے سڑکوں کو بلاک کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی اور سرکاری اور نجی املاک کو نقصان نہیں پہنچایا جانا چاہئے۔“ ایک ٹویٹ میں، قانون نافذ کرنے والے ادارے نے کہا کہ پی ٹی آئی نے کورال سے روات تک پرامن ریلی کے لیے عدم اعتراض کا سرٹیفکیٹ حاصل کیا۔

پولیس کا کہنا تھا کہ، ”اسلام آباد کیپٹل پولیس ریلی کے لیے باقاعدہ ٹریفک پلان جاری کرے گی۔“

پولیس نے مظاہرین کو خبردار کیا کہ ریاست، مذہب، نظریہ پاکستان کے خلاف نعرے بازی اور تقاریر کی اجازت نہیں دی جائے گی، ریلی میں اسلحہ، لاٹھی اور ڈنڈے لے جانے پر کارروائی کی جائے گی۔

پولیس کا کہنا تھا کہ ”شرائط کی خلاف ورزی پر قانونی کارروائی کی جائے گی۔“

”ضلعی ضلعی انتظامیہ نے ریلی کے لئے باقاعدہ این او سی جاری کردیا۔ ریلی کو پرامن بنانےکےلئے ضلعی انتظامیہ نے 35 شرائط رکھی ہیں۔ صرف کورال چوک سے روات تک جانے کی اجازت دی گئی ہے۔“

اسلام آباد پولیس نے یہ بھی روشنی ڈالی کہ ریڈ زون اور دیگر علاقوں میں دفعہ 144 کا نفاذ جاری رہے گا۔

اگر صدر علوی نے غیر آئینی کام کیا تو انہیں نتیجہ بھگتنا پڑے گا، بلاول بھٹو

ہمیں یہ دھمکی دی گئی تھی کہ انتخابات ہوں گے یا مارشل لاء ہوگا، وزیر خارجہ
شائع 19 نومبر 2022 07:01pm
Imran Khan has caused great loss to Pakistan and democracy: Bilawal Bhutto | Aaj News

وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران سے حقیقی آزاری مارچ کو چند ہفتے کے لئے موخر کرنے کا مطالبہ کردیا۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ اس وقت عمران خان کے لانگ مارچ کا کوئی جمہوری مقصد نہیں ہے، انہوں نے غیر جمہوری ہتھکنڈوں کے لئے لانگ مارچ کا ڈھونگ رچایا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اگر ترقی کرنی ہے تو سب کو اپنے دائرے میں کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے مگر کچھ ایسے گروپس ہیں جن کا سیاسی کاروبار آئینی فیصلہ ہوجانے سے ختم ہوجاتا ہے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ خان صاحب اور ان جیسے سیاست دان سمجھتے ہیں ان کا سیاسی مستقبل ادارے کے متنازعہ کردار سے جڑا ہے، خان کی سیاست کی کہانی صرف کرکٹ سے وزیراعظم تک ہے، انہیں سلیکٹ کرنے کی سازش کو جمہوریت کے لیے برداشت کرنا پڑا جس کے اثرات سب کے سامنے ہیں۔

وزیر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کی خارجہ پالیسی کو چار سالوں میں نقصان پہنچایا گیا جس کا بوجھ عوام اُٹھا رہے ہیں، روس یوکرین جنگ، موسمیاتی تبدیلیوں اور کورونا سے نقصان سمجھ میں آتا ہے مگر ایک وزیراعظم کے اپنے فیصلے نے پاکستان کو اتنا نقصان پہنچایا کہ ہم ڈیفالٹ تک پہنچ گئے تھے۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ ہمیں یہ دھمکی دی گئی تھی کہ انتخابات ہوں گے یا مارشل لاء ہوگا، عمران نے جان بوجھ کر ملک میں سیاسی بحران پیدا کرنے کی کوشش کی۔

ان کا کہنا تھا کہ تحریک عدم اعتماد سے بچنے کے لئے عمران خان آرمی چیف کو مدتِ ملازمت میں تاحیات توسیع دینا چاہتے تھے تاہم پاکستان کی خوش قسمتی ہے اور جنرل باجوہ کا بھی شکریہ جنہوں نے اس پیشکش کو مسترد کیا۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ عمران نے لانگ مارچ کے لیے یہ وقت کیوں چنا جب نیا آرمی چیف لگایا جا رہا ہے، سب جانتے ہیں ان کی مارچ کا مقصد کیا ہے، عمران خان سے درخواست ہے اس قسم کی سیاست سے گریز کرتے ہوئے اپنی حقیقی آزادی مارچ کو چند ہفتے کے لئے مؤخر کردیں۔

آرمی چیف کی تعیناتی سے متعلق سوال پر وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ آرمی چیف کی تعیناتی قانونی طور پر وزیراعظم کی سوابدید ہے، لہٰذا پیپلز پارٹی وزیراعظم کے فیصلے کو سپورٹ کرے گی، البتہ اگر صدر مملکت عارف علوی نے اس ضمن میں کوئی غیر آئینی کام کیا تو انہیں نتیجہ بھگتنا پڑے گا۔

عمران خان نے 26 نومبر کو راولپنڈی پہنچنےکی کال دیدی

گھڑی کی کہانی پر ایک میڈیا ادارے نے ن لیگ اور ڈرٹی ہیری سے مل کر پروپیگنڈا کیا، پی ٹی آئی چیئرمین
اپ ڈیٹ 20 نومبر 2022 07:45am
پی ٹئی آئی چیئرمین عمران خان۔ فوٹو — اسکرین گریب
پی ٹئی آئی چیئرمین عمران خان۔ فوٹو — اسکرین گریب

سابق وزیر اعظم اور چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہا کہ ہم سب نے 26 نومبر بروز ہفتے کو ایک بجے پنڈی پہنچنا ہے، ہمیں حقیقی آزادی کیلئے گھروں سے نکلنا ہے، لہٰذا 26 نومبر کو پوری قوم پنڈی پہنچے گی جہاں صاف و شفاف الیکشن کا مطالبہ کریں گے۔

روات میں پی ٹی آئی حقیقی آزادی مارچ کے شرکاء سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ حقیقی آزادی کی تحریک 7 ماہ پہلے شروع کی، پی ٹی آئی اپنےمؤقف سےقوم کو آگاہ کررہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ 25 مئی کو جو ظلم ہوا وہ کبھی نہیں بھولوں گا، لوگوں کے اوپر تشدد کیا گیا اور بغیر وارنٹ کے ان کے گھروں پر چھاپے مارے گئے، میرے اوپر 23 ایف آئی آر کاٹی گئیں جب کہ ڈرٹی ہیری نے اسلام آباد میں سوشل میڈیا کے لوگوں کو تشدد کیا، اس نے ہمارے ساتھ بلوچستان کے دہشتگردوں کی طرح سلوک کیا۔

عمران خان نے کہا کہ جنرل مشرف کے دور میں جیل میں گیا، مشرف دور میں ایسا ظلم نہیں دیکھا، مجھے ان لوگوں نے ایسا رکھا جیسے میں ملک کا غدار ہوں، لگتا ہے ہم پاکستان کے ہیں ہی نہیں۔

سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ فوج ملک کو اکھٹا نہیں رکھتی بلکہ سیاسی جماعتیں ملک کو اکھٹا رکھتی ہیں، جلسوں میں جانے سے پہلے مجھے کئی بار چیف سیکرٹریز کی جانب سے خط موصول ہوئے کہ میری جان کو خطرہ ہے، البتہ میری ابھی بھی جان کو خطرہ ہے۔

تاہم عمران خان نے کہا کہ اس کے باوجود وہ راولپنڈی جائیں گے۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ مان لیا اسٹیبلشمنٹ نے سازش نہیں کی لیکن انہوں نے ان لوگوں (پی ڈی ایم) کو روکا کیوں نہیں، باہر کی کوئی سازش اس وقت تک کامیاب نہیں ہوسکتی جب تک اندر سے اسے حمایت نہ ہو۔

پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ چوروں کی غلامی سے بہتر ہے مر جائیں، چور اپنے بچوں کو حکمرانی کے لئے تیار کر رہے ہیں ان لوگوں کو صرف منی لانڈرنگ کا کام آتا ہے، مجھے بلاول بھٹو کا سیاسی مستقبل نظر نہیں آتا، وہ ڈھونڈتے رہیں گے کہ والد نے چوری کا پیسا کہاں کہاں چھپا کر رکھا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ قومی کو حقیقی آزادی دلائے بغیر نہیں رکیں گے، ہم کسی سُپر پاور کی غلامی نہیں کریں گے، پاکستان کلمہ پر بنا تھا، ہمیں ایک اللہ کے سامنے جھکنا ہے، بے شک امریکا ناراض ہو لیکن ہمیں فیصلے خود کرنے ہوں گے۔

سابق وزیر اعظم نے کہا کہ ہمارے نوجوان بیرون ملک جانے کے لئے تیار اس لئے رہتے ہیں کیونکہ وہاں پر انصاف کا قانون ہے، برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے ایک چھوٹا سا قانون توڑنے پر استعفیٰ دے دیا تھا، وہاں کی عدالتیں عوام کے حقوق کی حفاظت کرتی ہیں۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ کھڑی کی کہانی پر ایک میڈیا ادارے نے ن لیگ اور ڈرٹی ہیری سے مل کر پروپیگنڈا کیا، افسوس سے کہنا پڑتا ہے مجھے پاکستان میں انصاف نہیں ملے گا، لہٰذا میں میڈیا گروپ پر دبئی، امریکا اور برطانیہ میں کیس کر رہا ہوں، اس کے اوپر حرجانے کا کیس ہوگا، میں برطانیہ میں پہلے بھی کیس لڑ چکا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ ایسی کیا چیز ہوئی کہ چند مہینے بعد اسٹیبلشمنٹ سے ان لوگوں کی ڈیل ہوگئی اور یہ دوبارہ ملک پر مسلط ہوگئے، ایجنسیوں کے پاس ساری رپورٹس موجود ہوتی ہیں۔

تحریک انصاف چیئرمین نے کہا کہ 7 ماہ بعد اسٹیبلشمنٹ بتائے ان لوگوں نے اب تک کیا ہے، ان کی گورننس کا یہ حال ہے ملک میں 53 فیصد دہشتگردی میں اضافہ ہوا ہے، ان کو مسلط کرنے سے ملک کو کیا فائدہ ہوا ہے، اسی اسٹیبلشمنٹ نے ان لوگوں کو 90 کی دہائی میں دو بار نکالا ہے۔

’ پیسہ چلاکر لیڈر نکالا جائیگا تو عوام خاموش نہیں رہیں گے’

آپ لوگوں کے لیے خوشخبری لے کرآ رہا ہوں، اسد عمر
شائع 19 نومبر 2022 06:04pm
اسد عمر کا روات میں آزادی مارچ کے شرکاء سے خطاب
اسد عمر کا روات میں آزادی مارچ کے شرکاء سے خطاب

پاکستان تحریکِ انصاف کے رہنما اسد عمر کا کہنا ہے کہ پیسہ چلاکر عوام کا لیڈر نکالا جائیگا تو عوام خاموش نہیں رہیں گے۔ عمران خان نےکہا نہ خود جھکوں گا نہ ہی جھکنےدوں گا۔

روات میں لانگ مارچ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے رہنما پی ٹی آئی اسد عمر نے کہا کہ آپ کے کپتان نے امریکا کو ایبسلیوٹلی ناٹ کاجواب دیا، یہ سفر سازشوں کی وجہ سے شروع ہوا، ضمیروں کی منڈی لگی۔ یہ سمجھتے ہیں سازش سے عمران خان گھر چلا جائے گا۔ سمجھتے ہیں عمران خان گھرجائیں گے تو قوم خاموش ہوکر بیٹھ جائے گی۔

انہوں نے خطاب میں کہا کہ کیا وجہ ہے لوگ اتنی لمبی مسافت طے کرکے پنڈی آنے کےلیےتیار ہیں۔ ایک سازش جس میں لوگوں کے ایمان بکتے نظر آتے ہیں۔ یہ سمجھتے تھے کہ بیرونی آقاؤں کی غلامی کرتے رہے ہیں، ساری قوم تیار ہوجائے۔

اسد عمر کا کہنا تھا کہ یہاں آج تاریخ کا سب سے بڑا اجتماع ہونے جارہا ہے۔ آج چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اہم اعلان کریں گے۔ پچھلے 10 دن سے پنجاب کے مختلف شہروں سے ہوتا ہوا آ رہا ہوں۔ لوگوں کا عمران خان پر اطمینان دیکھ کر آ رہا ہوں۔

رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ آپ لوگوں کے لیے خوشخبری لے کرآ رہا ہوں، 10 اپریل کو لاکھوں لوگ عمران خان کے حق میں باہر نکلے۔

جھوٹ پکڑنے کیلئے عمران خان حملہ کیس کے ملزم نوید سے بار بار سوالات

کنٹینر کے اطراف تعینات سیکورٹی اہلکاروں سے بھی پوچھ گچھ کا فیصلہ
شائع 19 نومبر 2022 03:12pm
عدالت نے ملزم کو 29 نومبر کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔ فوٹو — فائل
عدالت نے ملزم کو 29 نومبر کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔ فوٹو — فائل

عمران خان پر حملے کے ملزم نوید کا عدالت سے ریمانڈ ملنے کے بعد وزیرآباد واقعے کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی نے اس سے تفتیش شروع کردی ہے ۔ جب کہ لانگ مارچ کے دوران کنٹینر کے اطراف تعینات اہلکاروں سے بھی پوچھ گچھ کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

ملزم نوید کو 10 روز تک بغیر ریمانڈ کے پولیس تحویل میں رکھا گیاتھا۔ جمعرات کو جب اسے پیش کیا گیا تو عدالت نے 12 روزہ ریمانڈ پر نوید کو پولیس کے حوالے کردیا۔

ذرائع کے مطابق جے آئی ٹی نے تفتیش کا باضابطہ آغاز کرتے ہوئے ملزم نوید سے وقوعہ کے روز کی نقل و حرکت پوچھی۔ ملزم نے جے آئی ٹی کے روبرو وہ بیان دہرایا جو اس نے 3 نومبر کو گرفتاری کے فوراً بعد دیا تھا۔

تحقیقاتی ٹیم نے ملزم نوید سے حالات و واقعات پر سوالات کئے۔ اطلاعات کے مطابق ملزم کا کہنا تھا کہ وہ دو گھنٹے سے عمران خان پر حملے کرنے کے لیے موقع کا انتظار کر رہا تھا جب کہ حملے کے بعد اس نے دائیں جانب گلی سے فرار ہونا تھا۔ نوید کا دعویٰ تھا کہ اس نے اکیلے ہی حملے کی منصوبہ بندی کی۔

ذرائع کے مطابق جے آئی ٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ واقعے کے محرکات جاننے کیلئے ملزم کا بار بار انٹرویو کیا جائے گا جب کہ لانگ مارچ سکیورٹی اور کنٹینر کے اطراف تعینات اہلکاروں سے بھی پوچھ گچھ ہوگی،دوسرے مرحلے میں پی ٹی آئی کارکن معظم کی ہلاکت پر تفتیش کی جائے گی۔

ملزم نوید کو چوہنگ میں سی ٹی ڈی حکام کی تحویل میں رکھا گیا ہے۔

یاد رہے کہ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان پر 3 نومبر کو وزیر آباد میں لانگ مارچ کے دوران قاتلانہ حملہ کیا گیا تھا جس میں وہ زخمی ہو گئے تھے۔

تحریک انصاف کا کارکن معظم اس حملے میں جاں بحق ہوا تھا ابتدا میں خیال تھا کہ اسے نوید کی پستول سے چلنے والی گولی لگی لیکن پوسٹ مارٹم رپورٹ سے انکشاف ہوا کہ اسے دور سے گولی لگی جو معظم کے پستول کی نہیں تھی۔

فواد چوہدری نے پی ٹی آئی کو امتحان میں ڈال دیا

برازیل میں یوم جمہوریہ ریلی کو حکومت مخالف مظاہرہ قرار دے بیٹھے، بڑا دعوی بھی کر دیا
شائع 19 نومبر 2022 02:41pm
برازیل کی ریلی۔ سوشل میڈیا
برازیل کی ریلی۔ سوشل میڈیا

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق وزیراطلاعات فواد چوہدری نے ایک دعویٰ کرکے اپنی ہی سیاسی جماعت کو امتحان میں ڈال دیا ہے۔

فواد چوہدری نے ہفتہ کو برازیل کی ایک ویڈیو شیئر کی جس میں خاصی تعداد میں لوگ ایک شہر کے بیچوں بیچ کھلی جگہ پر جمع ہیں۔

یہ ویڈیو جان ہاپکنز یونیورسٹی کے پروفیسر اسٹیو ہینکی کے تصدیق شدہ ٹوئٹر ہینڈل سے پوسٹ کی گئی ہے اور اس کے ساتھ پروفیسر نے دعویٰ کیا ہے کہ ہزاروں برازیلین شہری صدر لولا ڈی سلو کی حالیہ انتخابی فتح کے خلاف مظاہرہ کر رہے ہیں۔

فواد چوہدری نے ویڈیو ری ٹوئیٹ کرتے ہوئے کہاکہ راولپنڈی میں انشا اللہ اس سے بھی بڑا انسانوں کا سمندر ہوگا اور لوگ امپورٹڈ حکومت کو گڈ بائے کہہ دیں گے۔

برازیل میں لولا ڈی سلوا کو 2018 میں کرپشن کے الزامات پر انتخابات سے باہر کردیا گیا تھا تاہم گذشتہ برس عدالتوں نے ان کی سزا اور نااہلیت ختم کردی اور اس سال لولا ڈی سلوا ایک بار پھر صدر بن گئے۔ اس پر ان کے مخالف بولسونارو کے حامی مظاہرہ کر رہے ہیں اور فوج سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ وہ لولا ڈی سلوا کے خلاف کارروائی کرے۔

تاہم پروفیسر ہینکی نے جو ویڈیو شیئر کی وہ حکومت مخالف احتجاج کی نہیں بلکہ 7 ستمبر کو برازیل کے یوم آزادی کے موقع پر نکالی گئی ریلی کی ہے۔

پروفیسر اسٹیو ہینکی جنہیں پی ٹی آئی کے کئی رہنما فالو کرتے ہیں نے کہا تھاکہ یہ مظاہرہ برازیل کے یوم جمہوریہ پر ہوا جو 15 نومبر کو منایا جاتا ہے۔ یہ ویڈیو اور اس میں سے لی گئی تصاویر لولا ڈی سلوا کے کئی مخالفین نے بھی اس دعوے کے ساتھ شیئر کی ہیں کہ 30 لاکھ لوگ اس مظاہرے میں شریک ہوئے

بولسونارو کے حامی گذشتہ 20 روز سے حکومت کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں اور اس بنا پر پروفیسرہینکی کی ویڈیو کو فواد چوہدری سمیت کئی لوگوں نے ٹوئیٹ کیا تاہم [بیان الاقوامی خبر رساں اداروں نے فیکٹ چیک][1] کرکے بتایا کہ جن تصاویر اور ویڈیوز کو حکومت مخالف مظاہرہ قرار دیا جا رہا ہے وہ 7 ستمبر کو ہونے والے 200ویں جشن آزادی کے اجتماع کی ہیں۔

اسی اجتماع کی ایک اور ویڈیو رواں برس 11 ستمبر کو ٹک ٹاک پر بھی پوسٹ کی گئی تھی۔ اس وقت تک برازیل میں الیکشن نہیں ہوئے تھے اور صدر بولسونارو اقتدار میں تھے۔

بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق ویڈیو میں 200 ویں جشن آزادی کے پوسٹر دکھائی دیتے ہیں۔ یہ الگ بات ہے کہ ستمبر میں یہ اجتماع بولسونارو کے ایما پر ہی ہوا تھا جس کے ذریعے اس وقت کے صدر اپنی طاقت کا اظہار کرنا چاہتے تھے۔

 برازیل میں نیشنل کانگریس کی عمارت کے قریب مرکزی ایونیو جہاں جشن آزادی کی ریلی منعقد ہوئی تھی۔
برازیل میں نیشنل کانگریس کی عمارت کے قریب مرکزی ایونیو جہاں جشن آزادی کی ریلی منعقد ہوئی تھی۔

ستمبر میں جب بولسونارو نے طاقت کا مظاہرہ کیا تو ان کے مخالفین نے دعویٰ کیا کہ وہ دارالحکومت برازیلا میں نیشنل کانگریس کی عمارت کے قریب مرکزی ایونیو کو بھرنے میں ناکام رہے ہیں۔ لیکن حقیقت یہ ہے کہ 16 کلومیٹر طویل اور تقریباً 300 میٹر چوڑے اس مقام پردس لاکھ لوگ آسانی سے آسکتے ہیں جبکہ علاقے کو مکمل بھرا جائے تو یہاں 20 لاکھ افراد کی گنجائش ہے۔

فواد چوہدری کے دعوے کے بعد سوال یہ ہے کہ کیا تحریک انصاف لاکھوں افراد راولپنڈی میں جمع کر پائے گی۔

اسلام آباد انتظامیہ نے پی ٹی آئی کو ریلی کی اجازت دے دی

انتظامیہ نے 35 شرائط کے ساتھ این اوسی جاری کیا
اپ ڈیٹ 19 نومبر 2022 04:24pm
تصویر: سوشل میڈیا
تصویر: سوشل میڈیا

پاکستان تحریک انصاف کو کورال چوک سے روات تک ریلی کی اجازت مل گئی ہے۔

انتظامیہ کی جانب سے 35 شرائط کے ساتھ این اوسی جاری کیا گیا ہے جبکہ اسلام آباد انتظامیہ نےعلی نوازاعوان کی درخواست پراجازت دی ہے۔

اسلام آباد سے تمام چھوٹی ریلیاں کورال چوک پرجمع ہوں گی جس کے بعد اسلام آباد ریجن کے شرکا روات میں آزادی لانگ مارچ کا حصہ بنیں گے۔

آزادی لانگ مارچ کا ’آخری مرحلہ آگیا‘

شرکا آج راولپنڈی کے نواحی علاقے روات پہنچیں گے
اپ ڈیٹ 19 نومبر 2022 01:03pm
گوجر خان میں تحریک انصاف حقیقی آزادی مارچ کا ایک منظر۔ تصویر آج نیوز
گوجر خان میں تحریک انصاف حقیقی آزادی مارچ کا ایک منظر۔ تصویر آج نیوز

پاکستان تحریک انصاف کا حقیقی آزادی مارچ فیصلہ کن مرحلے پر پہنچ گیا ہے جسے تحریک انصاف نے ’آخری مرحلہ‘ قرار دیا ہے۔ 28 اکتوبر کو لاہور سے شروع ہونے والا مارچ آج راولپنڈی کے نواحی علاقے روات میں پہنچ رہا ہے۔ جہاں سے ایک راستہ اسلام آباد کی طرف جاتا ہے اور دوسرا راولپنڈی کی جانب۔

پارٹی رہنماؤں کے مطابق عمران خان آج دوپہر دو بجے اہم اعلان کریں گے اور راولپنڈی جانے یا نہ جانے کا فیصلہ ہوگا۔

تحریک انصاف نے ابتدائی طور پر مارچ کے راستے کا جو نقشہ جاری کیا تھا اس کے مطابق روات سے مارچ کو راولپنڈی کی طرف جانا تھا اور پھر مری روڈ سے ہوتے ہوئے اسے فیض آباد پہنچنا تھا۔ تاہم روات سے اسلام آباد ایکسپریس وے بھی نکلتی ہے جو مسافروں کو راولپنڈی لے جائے بغیر سیدھا اسلام آباد پہنچاسکتی ہے۔

آزادی مارچ ایک ایسے وقت پر روات پہنچ رہا ہے جب نئے آرمی چیف کے تقرر کے معاملے پر سرگرمیاں جمعہ کی شب تیز ہوگئیں۔

عمران خان کی پارٹی نے کارکنوں کو راولپنڈی اسلام آباد پہنچنے کی کال دے رکھی ہے۔ روات سے مارچ راولپنڈی میں کب داخل ہو گا اس کا فیصلہ آج ہو جائے گا۔ عمران خان نے جمعہ کے روز گوجر خان میں مارچ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہاتھا کہ وہ راولپنڈی پہنچنے کی کال ہفتہ کے روز دیں گے۔

پنجاب حکومت کی ترجمان مسرت چیمہ نے ہفتہ کی صبح بتایا کہ عمران خان سہ پہر 4:15 بجے وڈیو لنک کے ذریعے روات میں مارچ سے خطاب کریں گے۔ بعد میں پی ٹی آئی کے آفیشل سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر اعلان کیا گیا کہ عمران خان دوپہر دو بجے خطاب کریں گے۔

اس بات کے امکانات بھی ظاہر کیے جا رہے ہیں کہ مارچ فیض آباد پہنچ کر پراؤ ڈال دے گا اور دھرنا بھی دیا جا سکتا ہے۔

آج کی اہم بات یہ ہے کہ شاہ محمود قریشی اور اسد عمر کی قیادت میں آنے والے دونوں مارچ روات پہنچ رہے ہیں۔

تحریک انصاف رہنما فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ “ آخری مرحلہ آ گیا ہے تیار رہیں،عمران خان آج عوام کو راولپنڈی پہنچنے کی کال دیں گے۔

پنجاب حکومت کی ترجمان اور پی ٹی آئی رہنما مسرت جمشید چیمہ نے بتایا کہ کہ شاہ محمود اور اسدعمرکی قیادت میں قافلےآج روات پہنچیں گے،قافلوں کےاجتماع سےعمران خان تاریخی خطاب کریں گے۔

مسرت چیمہ کے مطابق عمران خان کا خطاب پاکستان کی آنےوالی سیاست کارخ تعین کرےگا،عمران خان اپنےخطاب میں اہم لائحہ عمل کااعلان کریں گے۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ عوام پاکستان کوبچانےکیلئےاپنےلیڈرکی کال کاانتظارکررہےہیں۔

آرمی چیف کے تقرر پر سرگرمیاں

نئے آرمی چیف کا نام اب تک سامنے نہیں آیا تاہم جمعہ کی شام سے خبریں مل رہی ہیں اس حوالے سے معاملات طے پا گئے ہیں۔ صدر عارف علوی اور وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے درمیان ایک اہم ملاقات ہوئی ہے جس میں ڈار نے اہم پیغام عارف علوی کو پہنچایا ہے۔

اس کے بعد وزیراعظم ہاؤس میں اجلاسوں کا ایک سلسلہ شروع ہوا جس کے دوران ایک ہیلی کاپٹر نے بھی وہاں لینڈنگ کی۔

وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پیر کو سمری بھیج دی جائے گی اور نئے آرمی چیف کا نام بدھ تک سامنے آ جائے گا۔

راولپنڈی پولیس نے پی ٹی آئی مارچ کیلئے سکیورٹی پلان کو حتمی شکل دیدی

مارچ کی سکیورٹی کیلئے 10 ہزار سے زائد اہلکاروں کوتعینات کیا جائے گا، پولیس
شائع 18 نومبر 2022 09:23pm
مارچ کیلئے سکیورٹی پلان تیار۔ فوٹو — اسکرین گریب/ راولپنڈی  پولیس
مارچ کیلئے سکیورٹی پلان تیار۔ فوٹو — اسکرین گریب/ راولپنڈی پولیس

راولپنڈی پولیس نے پی ٹی آئی کی حقیقی آزادی مارچ کے لئے سکیورٹی پلان کو حتمی شکل دے دی۔

پولیس کے سکیورٹی پلان کے مطابق آزادی مارچ کی سکیورٹی کے لیے 10 ہزار سے زائد اہلکاروں کوتعینات کیا جائے گا، پیٹرولنگ پولیس اور کمانڈوز کو بھی تعینات کیا جائے گا۔

پلان کے مطابق ایلیٹ فورس اہلکار اور خواتین اہلکار بھی مارچ کی سکیورٹی کے لئے تعینات ہوں گی۔

سکیورٹی پلان کے مطابق حقیقی آزادی مارچ کی مانیٹرنگ کے لیے کلوزسر کٹ کیمرے بھی لگائے جائیں گے۔

مارچ کی سکیورٹی کی براہ راست نگرانی ایس ایس پی آپریشنز کریں گے جب کہ ٹریفک کی روانی بر قرار رکھنے کے لئے ٹریفک پولیس بھی فرائض انجام دے گی۔

کل بتاؤں گا راولپنڈی کب پہنچنا ہے، عمران خان

افغان حکومت پاکستان کے خلاف نہیں، پی ٹی آئی چیئرمین
شائع 18 نومبر 2022 05:42pm
یہ لوگ اپنی ذات کیلئے ملک کو داؤ پر لگا رہے ہیں۔ فوٹو — اسکرین گریب
یہ لوگ اپنی ذات کیلئے ملک کو داؤ پر لگا رہے ہیں۔ فوٹو — اسکرین گریب

چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان حقیقی آزادی مارچ سے شرکاء سے کہا کہ کل بتاؤں گا آئندہ ہفتے کب راولپنڈی کب پہنچنا ہے۔

گوجر خان میں حقیقی آزادی مارچ کے شرکاء سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ حقیقی آزادی میں بیرون طاقت فیصلے نہیں کرتی، روس سے سستا تیل ملتا ہے لینا چاہئے، بھارت روس سے سستا تیل لے سکتا ہے تو ہم کیوں نہیں، ہمیں کسی کے ناراض ہونے کا خوف نہیں ہونا چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ ہم مارچ کو عبادت اور جہاد سمجھتے ہیں، جیلوں میں غریب لوگ بھرے ہوئے ہیں، مغرب میں ہر شہری کو قانون تحفظ فراہم کرتا ہے، امیر لوگ کرپشن کرکے بیرون ملک بھاگ جاتے ہیں اور کرپٹ لوگ باہر جا کر بھی ملک کے فیصلے کرتے ہیں۔

پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ ملکی مسائل کا حل شفاف الیکشن ہیں، ریاست ملکی مفاد میں فیصلے کرتی ہے لیکن یہ لوگ اپنی ذات کیلئے ملک کو داؤ پر لگا رہے ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ سب سے پہلے یہ مجھے میدان سے ہٹائیں گے، پھر یہ اپنی مرضی کے الیکشن کرائیں گے، البتہ کل بتاؤں گا کب راولپنڈی پہنچنا ہے، تاریخ اگلے ہفتے کی ہوگی۔

سابق وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ دہشتگردی میں کل 6جوان شہید ہوئے ہیں، افغان حکومت پاکستان کے خلاف نہیں ہے بلکہ اس حکومت کے آنے سے دہشتگردی میں اضافہ ہوا ہے، دہشتگردی کے خلاف جنگ سے قبائلی علاقوں میں تباہی آئی، جلد انتخابات ہوں تو ہم دہشتگردی کو کنٹرول کرسکیں گے۔

جو ہم پر انگلیاں اٹھاتے تھے وہ اپنے گریبان میں جھانکیں، شاہ محمود قریشی

گوجر خان میں مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ماہرین کے مطابق پاکستان کے ڈیفالٹ ہونے کا خطرہ 80 فیصد کو چھو رہا ہے، لہٰذا جو ہم پر انگلیاں اٹھاتے تھے وہ اپنے گریبان میں جھانکیں۔

انہوں نے کہا کہ مہنگائی پر واویلا کرنے والی پی ڈی ایم کو آج سانپ سونگھ گیا ہے، اس حکومت نے عوام کا جینا محال کر رکھا ہے، بے روزگاری میں پناہ اضافہ ہوا ہے، ماہرین کے مطابق 6 کے دوران ایک کروڑ 20 لاکھ لوگ بے روزگار ہوئے ہیں۔

پی ٹی آئی نے آزادی مارچ کے پڑاؤ کی جگہ کا تعین کرلیا

عمران خان اگلے مرحلے کا شیڈول جاری کریں گے
شائع 18 نومبر 2022 03:55pm
پاکستان تحریک انصاف ٹوئٹراکاؤنٹ
پاکستان تحریک انصاف ٹوئٹراکاؤنٹ

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چئیرمن عمران خان نے حقیقی آزادی مارچ کے پڑاؤ کی جگہ کا تعین کرلیا ہے۔

پی ٹی آئی کی قیادت کا زمان پارک میں اہم اجلاس ہوا جس میں لانگ مارچ سمیت دیگر امور کا جائزہ لیا گیا، پارٹی ذرائع کے مطابق چیئرمین عمران خان کل ہفتے کے روز تحریک کے اگلے مرحلے کا شیڈول دینا چاہتے ہیں۔

ذرائع کے مطابق ابتدائی طور پراسلام آباد اور راولپنڈی کے سنگھم پرفیض آباد کے مقام پر ملک بھر سے قافلوں کو بلا کر پڑٓاؤ ڈالنے کی تجویز سامنے آئی ہے، یہ احتجاج دھرنے کی شکل میں ہوگا یا ایک بڑے جلسے کے بعد ختم ہوگا اس کا فیصلہ عمران خان کل کریں گے۔

اجلاس میں ان مطالبات پر بھی غور کیا گیا، جوعمران خان احتجاج کے دوران حکومت کے سامنے رکھیں گے۔

پی ٹی آئی کے سینئر رہنماؤں نے عمران کو تجویز دی ہے کہ راولپنڈی پہنچ کر مطالبات کی منظوری کے لیے حکومت کو ڈیڈ لائن دی جائے جب تک حکومت قبل از وقت انتخابات کا اعلان نہیں کرتی ہے فیض آباد میں ہی دھرنا دیا جائے گا۔

اگر حکومت قبل از وقت انتخابات کا اعلان نہیں کرتی، تو پھر حقیقی آزادی مارچ کا رُخ اسلام آباد کی جانب موڑا جائے جبکہ عمران خان فیصلوں کا اعلان کل وڈیو لنک خطاب میں کریں گے۔

50 سالہ مہنگائی کے 50 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گئے: فرخ حبیب

ایک مفرورسے مشورے ہوں گے تو ملک کے یہ حالات ہوں گے، پی ٹی آئی رہنما
شائع 18 نومبر 2022 02:55pm
پی ٹی آئی رہنما فرخ حبیب (فوٹو:فائل)
پی ٹی آئی رہنما فرخ حبیب (فوٹو:فائل)

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما فرخ حبیب کا کہنا ہے کہ پاکستان میں 50 سالہ مہنگائی کے 50 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گئے ہیں۔

زمان پارک لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فرخ حبیب نے کہا کہ عمران خان کی پاکستان میں پذیرائی ہورہی ہے تو قاتلانہ حملہ کروادیا گیا، بھارت روس سے سستا پیٹرول لے رہا ہے مگر ہم مہنگا پیٹرول خرید کررہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ شہبازشریف اور زرداری نےاین آراو لے لیے ہیں، ایک مفرورسے مشورے ہوں گے تو ملک کے یہ حالات ہوں گے، ریاست کو فیصلہ کرنا ہے کہ وہ عوام کے ساتھ ہے یا چوروں کے ساتھ ہے۔

اس موقع پر مسرت جمشید چیمہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کی 22 کروڑ عوام پہلے ہی فیصلہ دےچکی ہے۔

عدالت توہین عدالت کے اختیار کے استعمال میں محتاط ہے، چیف جسٹس

سپریم کورٹ میں عمران خان کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت
اپ ڈیٹ 18 نومبر 2022 04:11pm
تصویر: سوشل میڈیا
تصویر: سوشل میڈیا

سپریم کورٹ نے لانگ مارچ کے دوران عمران خان کوقانون پرعمل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ عدالت توہین عدالت کے اختیارکے استعمال میں محتاط ہے۔

سپریم کورٹ میں عمران خان کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں پانچ رکنی لارجربینچ نے کی۔

وکیل سلمان بٹ نے عدالت کو بتایا کہ عمران خان کے جواب میں وزارت داخلہ نے جواب داخل کیا جبکہ متفرق جواب کے ساتھ یوایس بی بھی جمع کروائی ہے اور جواب کی کاپی عمران خان کے وکیل کوبھی فراہم کی ہے۔

ایڈووکیٹ سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ مجھے یو ایس بی نہیں ملی ہے، یوایس بی سے ثابت ہوتا ہے لانگ مارچ کا ہدف ڈی چوک جانا تھا۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ مقدمہ کے کچھ حقائق ہیں، عمران خان اوردیگرنے جواب جمع کروایا ہے،عدالت توہین عدالت کے اختیارکے استعمال میں محتاط ہے، مجھے یاد ہے ہم نے آئی جی کوطلب کیا لیکن آئی جی نے کہا سیکیورٹی کی یقین دہانی نہیں کرواسکتے۔

وکیل نے کہا کہ میرے پاس اس معاملہ پرموکل کی ہدایت نہیں ہے۔

چیف جسٹس نے کہا کہ کیا آپ امید کرتےہیں کہ آپ کاموکل قانون کی خلاف ورزی کرے گا، جس پرعمران خان کے وکیل نے کہا کہ نہیں بالکل ایسا نہیں ہے۔

سپریم کورٹ نے سماعت آئندہ ہفتے تک ملتوی کردی ۔

حقیقی آزادی مارچ آج گوجر خان پہنچے گا

عمران خان نے مارچ کیلئے عطیات دینے کی اپیل کردی
شائع 18 نومبر 2022 09:07am
تصویر: شاہ محمود قریشی/ فیس بُک آفیشل پیج
تصویر: شاہ محمود قریشی/ فیس بُک آفیشل پیج

پاکستان تحریک انصاف کا حقیقی آزادی مارچ گزشتہ روز دینہ میں اختتام پزیر ہونے کے بعد آج نویں روزگوجرخان پہنچ رہا ہے۔

ترجمان وزیراعلیٰ و پنجاب حکومت مسرت جمشید چیمہ نے ٹویٹ میں بتایا کہ حقیقی آزادی مارچ کا قافلہ آج گوجر خان پہنچ رہا ہے، جہاں کی عوام سہہ پہر3 بجے نائب چیئرمین پی ٹی آئی شاہ محمود قریشی کا بھرپور استقبال کرے گی۔

مسرت جمشید نے لکھا کہ شاہ محمود قریشی 4 بجکر 15 منٹ پر اورچیئرمین پی ٹی آئی عمران خان شام 4 بجکر30 منٹ پرعوامی اجتماع سے بذریعہ ویڈیو لنک خطاب کریں گے۔

ترجمان پنجاب حکومت کے مطابق راولپنڈی کے مقام سے پہلے ہی عوام کا سمندر حقیقی آزادی مارچ کا حصہ بن رہا ہے، جعلی اور امپورٹڈ حکومت کے بیانیے سے ہوا نکلنا شروع ہو گئی ہے۔

انہوں نے کہاکہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کا بیانیہ عوام کے دلوں میں گھر کر چکا ہے اور مریم کے چچا اور پاپا کی بیماریوں کا موسم پھر سے شروع ہوچکا ہے۔

گزشتہ روزدینہ میں کارکنوں سے بذریعہ ویڈیو لنک خطاب میں عمران خان نے مارچ کیلئے عطیات کی اپیل کی تھی۔

چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ کوئی بھی تحریک عطیات اور پیسے کے بغیر کامیاب نہیں ہوتی، حقیقی آزادی مارچ کو آپ کے ڈونیشنز کی ضرورت ہے، اسی لئے زیادہ سے زیادہ ڈونیشنز دے کر ہماری تحریک کو کامیاب کریں۔

یہ سمجھنا ضروری ہے کہ ملک کی آزادی کو کس سے خطرہ ہے، اسد عمر

اسد عمر حقیقی آزادی مارچ قافلے کی قیادت کرینگے۔
اپ ڈیٹ 18 نومبر 2022 02:29pm
اسد عمر( فوٹو: پی ٹی آئی فیسبک)
اسد عمر( فوٹو: پی ٹی آئی فیسبک)

پاکستان تحریک انصاف کے سیکرٹری جنرل اسد عمر کا کہنا ہے کہ یہ سمجھنا ضروری ہے کہ ملک کی آزادی کو کس سے خطرہ ہے۔

چکوال میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے انہو نے کہا کہ پچھلے7ماہ میں جوکچھ ہواوہ ملک کو کمزور کرنے کیلئے تھا، جوقوم متحدنہ ہو وہ دشمن کامقابلہ کیسے کرےگی؟۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نےپوری قوم کومتحدکیاہے، قوم کے مسائل صرف اور صرف عمران خان ہی سمجھتے ہیں۔

اس سے قبل، پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کا حقیقی آزادی مارچ دوسرے مرحلے کے 9ویں روز آج چکوال پہنچا۔

شیڈول کے مطابق مرکزی سیکرٹری جنرل تحریک انصاف اسد عمر حقیقی آزادی مارچ قافلے کی قیادت کر رہے ہیں، مارچ قافلے کا چکوال شہر میں 6 مقامات پر استقبال کیا جائے گا۔

اسد عمر کی قیادت میں قافلے کا صبح 11 بجے کلر کہار انٹرچینج پہنچنے پر رہنما تحریک انصاف پیر وقار استقبال کریں گے، دن 12بجے بلکسر پہنچنے پر حقیقی آزادی مارچ قافلے کا خیر مقدم ایم پی اے سردار آفتاب اکبر کریں گے۔

حقیقی آزادی مارچ قافلے کا دن 2 بجے دلہہ پہنچنے پر سابق ایم این اے سردار ذوالفقار دلہہ استقبال کریں گے، حقیقی آزادی مارچ قافلہ دن 2:30 بجے لطیفال پہنچے گا،تحریک انصاف کے رہنما سردار نجف استقبالیہ دیں گے۔

اسد عمر کی زیر قیادت قافلہ دن 3 بجےڈھڈیال پہنچے گا، ضلعی چئیرمین خورشید بیگ استقبال کریں گے، حقیقی آزادی مارچ قافلہ 3:30 بجے ہرل چوک پہنچے گا، تحریک انصاف رہنما راجہ طارق استقبالیہ دیں گے۔

چکوال میں حقیقی آزادی مارچ کے حوالے سے عوامی اجتماع کا انعقاد کیا جائے گا، مرکزی سیکرٹری جنرل اسد عمر چکوال میں 4 بجے مارچ کے شرکاء سے مخاطب ہونگے۔

تحریک انصاف چیئرمین عمران خان خطاب چکوال میں براہ راست بڑی سکرین پر دکھانے کا اہتمام کیا جائے گا، چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان شام 4:30 بجے بذریعہ وڈیو لنک مارچ کے شرکاء سے خطاب کریں گے۔

پی ٹی آئی مارچ کا دینہ میں پڑاؤ،صبح گوجر خان پہنچے گا

ہماری حقیقی آزادی مارچ کو آپ کی ڈونیشنز کی ضرورت ہے، عمران خان
اپ ڈیٹ 18 نومبر 2022 11:31am
پی ٹی آءی حقیقی آزادی مارچ۔ فوٹو — سوشل میڈیا
پی ٹی آءی حقیقی آزادی مارچ۔ فوٹو — سوشل میڈیا
پی ٹی آئی وائس چیئرمین دینہ میں مارچ شرکاء سے خطاب کر رہے ہیں۔ فوٹو — سوشل میڈیا
پی ٹی آئی وائس چیئرمین دینہ میں مارچ شرکاء سے خطاب کر رہے ہیں۔ فوٹو — سوشل میڈیا

پاکستان تحریک انصاف کے حقیقی آزادی مارچ کے آٹھویں روز کا اختتام دینہ میں ہوا ہے۔

دینہ میں پی ٹی آئی مارچ کی قیادت پارٹی وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کی، تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے مارچ کے شرکاء سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کیا۔

تحریک انصاف کا حقیقی آزادی مارچ جمعہ کو گوجر خان پہنچے گا جہاں آج پارٹی کارکنان کی جانب سے استقبالیہ ریلی نکالی گئی ہے۔

دوسری جانب عمران خان کی جانب سےحقیقی آزادی تحریک کے لئے فنڈز کی اپیل کی گئی ہے۔

ایک بیان میں عمران خان نے کہا کہ کوئی بھی تحریک عطیات اور پیسے کے بغیر کامیاب نہیں ہوتی، لہٰذا ہماری حقیقی آزادی مارچ کو آپ کے ڈونیشنز کی ضرورت ہے، اسی لئے زیادہ سے زیادہ عطیات دے کر ہماری تحریک کو کامیاب کریں۔

عمران خان حملہ کیس کا ملزم 10 روز بعد عدالت میں پیش، ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

ملزم کو پیش نہ کرنے پر جج برہم
اپ ڈیٹ 17 نومبر 2022 07:44pm
عدالت کا ملزم کو 29 نومبر کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم۔ فوٹو — فائل
عدالت کا ملزم کو 29 نومبر کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم۔ فوٹو — فائل

گوجرانوالہ: انسداد دہشتگردی کی عدالت نے پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان پر قاتلانہ حملے کے کیس میں ملزم نوید کو 12 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔

عمران خان کے کنٹینر پر فائرنگ کے کیس میں مرکزی ملزم نوید کو گوجرانوالہ کی اسداد دہشتگردی کی عدالت میں پیش کیا گیا جہاں پولیس کی جانب سے ملزم کی 30 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استعدعا کی گئی۔

اے ٹی سی نے ملزم نوید کو 30 روز کے بجائے 12 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کرتے ہوئے اسے دوبارہ 29 نومبر کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

سماعت کے دوران اے ٹی سی کے جج نے تفتیشی افسر سے کہا کہ ملزم کے مطابق اُسے 10 دن تک پولیس کی حراست میں رکھ کر آج عدالت پیش میں کیا گیا، اگر یہ درست ہے تو اس عمل میں ملوث افسران کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔

جج نے تفتیشی افسر کو معاملے پر غفلت کا مظاہرہ کرنے والوں کا تعین کرنے اور اگلی پیشی پر جواب جمع کرانے کا حکم دیا ہے۔