اتنا سیاسی یتیم نہیں کہ اپنے جونیئر کو سر یا میڈم کہوں،چوہدری نثار

شائع 10 فروری 2018 11:20am
فائل فوٹو فائل فوٹو

ٹیکسلا:سابق وفاقی وزیرداخلہ اور مسلم لیگ ن کے سینئر رہنماء  چوہدری نثار کا کہنا ہے کہ مریم نواز کے ماتحت کام نہیں کر سکتا، اتنا سیاسی یتیم نہیں کہ اپنے جونیئر کو سر یا میڈم کہوں۔

ہفتے کو ٹیکسلا میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ میں نے پارٹی ڈسپلن کی کبھی بھی خلاف ورزی نہیں کی لیکن منافقت کی سیاست بھی نہیں کرسکتا، بہت سی چیزیں برداشت کیں اور دلبرداشتہ ہوکر سائیڈ پر ہونے کا فیصلہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ نوازشریف کو خط بھی لکھا اور کچھ مشورے بھی دیئے لیکن عمل نہیں ہوا،  اب فیصلہ کرلیا ہے کہ سیاسی طور پر پارٹی کے اندر متحرک رہ کر کام کروں گا۔

چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ میں پارٹی کے اندر بحث کرنے کو فوقیت دیتا ہوں،  پارٹی کو چلانے کے حوالے سے خدشات اور تحفظات بھی ہیں تاہم کبھی سابق وزیراعظم یا مریم نواز کے بارے میں تنقید نہیں کی۔

انہوں نے کہا کہ نوازشریف اور شہبازشریف کے ماتحت کام کرنے کی حامی بھری ،سوا سال بعد اچانک ڈان لیکس پر بیان  آگیا،معاملے پر نوا زشریف کو خط لکھ کر ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس بلانے کا کہا،ڈان لیکس سے متعلق ایگزیکٹو اجلاس نہ بلایا تو رپورٹ پبلک کردوں گا۔

سابق وزیر داخلہ  نے کہا کہ میڈیا کا کام معلومات دینا ہے ججز بنانا نہیں ہوتا، میڈیا کے ذریعے اداروں پر حملے ہو رہے ہیں، ججز کی ذات پر حملے کرنے سے مسئلہ گھمبیر ہوتا ہے، میڈیا میں ریٹنگ کی جنگ میں گالم گلوچ وطیرہ بن چکا ہے،پارٹی کے اندر اور باہر خود کو متحرک رکھوں گا۔

ان کا کہنا تھا کہ منافقت نہیں کی، صاف کہا کہ مریم نواز کے ماتحت کام نہیں کر سکتا، اتنا سیاسی یتیم نہیں کہ اپنے جونیئر کو سر یا میڈم کہوں، سینئر کے ماتحت کام کرسکتا ہوں مگر جونیئر کے نہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ احتساب کا عمل پارٹی کے اندر سے شروع ہوناچا ہیے، ہر سیاسی رہنما خود کو صادق امین کہتا پھر رہا ہے جبکہ دوسرے پر شدید تنقید کرنے سے نہیں کراتے تاہم اس ضمن میں میڈیا کا کرداربھی مشکوک ہے اور حصوں میں تقسیم ہوچکا ہے ۔

نہوں نے ایم کیو ایم پاکستان کے حوالے سے کہا کہ ایم کیو ایم ایک سیاسی جماعت ہے کسی بھی سیاسی جماعت میں توڑ پھوڑ سے مجھے تکلیف ہوتی ہے امید ہے کہ ایم کیو ایم اپنے معاملات خود ہی حل کرلے گی۔