مولاناعادل قتل کیس:سعید غنی کا شیخ رشید کوشامل تفتیش کرنےکامطالبہ

کراچی :وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے مطالبہ کیا ہے کہ مولانا عادل...
شائع 12 اکتوبر 2020 02:11pm

کراچی :وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے مطالبہ کیا ہے کہ مولانا عادل قتل کیس میں وفاقی وزیرریلوے شیخ رشید کو شامل تفتیش کیا جائے۔

کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیرتعلیم سندھ سعیدغنی کا کہنا تھا کہ مولانا ڈاکٹر عادل کی شہادت انتہائی افسوسناک ہے اور اس کی ہر زاویے سے تفتیش ہو رہی ہے۔

سعید غنی کا کہنا تھا سندھ حکومت پر تنقید ہو رہی ہے کہ مولانا عادل کو سیکیورٹی فراہم نہیں کی گئی لیکن یہ بتانا چاہتا ہوں کہ عدالت کی تھریٹ اسسمنٹ کمیٹی کی وجہ سے ہمارے لیے بہت مشکلات ہیں، وزیراعلیٰ سندھ بھی کسی کو سیکیورٹی فراہم نہیں کر سکتے۔

وزیرتعلیم سندھ نے مزید کہا کہ مولاناعادل کےبیٹے نے سیکیورٹی سے متعلق بات کی تھی،وزیراعلیٰ سندھ کےپاس اختیارنہیں کہ سیکیورٹی دےسکیں،ایک عالم دین کوبڑی کوشش بعد2سیکیورٹی اہلکاردیئے گئے،سیکیورٹی دینےکیلئے عدالتی حکم پرکمیٹی بنائی گئی،کمیٹی کی منظوری کےبغیرکسی کوسیکیورٹی نہیں دےسکتے،چاہتےہوئےبھی بہت سےلوگوں کوسیکیورٹی نہیں دےسکتے۔

سعید غنی کا کہنا تھا کہ شیخ رشید نےایک پریس کانفرنس میں کہا کہ جلسوں سےکورونااوردہشتگردی ہوگی،شیخ رشید کےبیان کےفوری بعد یہ دہشتگردی ہوئی،شیخ رشید کو شامل تفتیش کرنا چاہیئے،شیخ رشید بتائیں کہ انیںن کیسےپتاچلاکہ دہشتگردی ہوگی۔

عاصم سلیم باوجوہ کےاستعفےپروزیرتعلیم سندھ سعید غنی کا ردعمل

دوسری جانب لیفٹیننٹ جنرل (ر)عاصم سلیم باوجوہ کےمعاون خصوصی کے عہدے سے استعفےپروزیر تعلیم سندھ سعیدغنی نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم کی باتوں کوسنجیدہ نا لیا کریں،وزیراعظم کےاپوزیشن اورحکومت کےپیمانے الگ ہیں۔

سعیدغنی نے مزید کہا کہ عاصم سلیم باجوہ کااستعفیٰ منظورکرلیاتووزیراعظم کوبھی مستعفی ہوناچاہیئے،وزیر اعظم نے بھی پیسے کمائے ہیں۔