Aaj News

منگل, اپريل 23, 2024  
15 Shawwal 1445  

کورونا ازخود نوٹس: این ڈی ایم اے اور سندھ حکومت کی رپورٹ غیر تسلی بخش قرار

اسلام آباد:سپریم کورٹ نے این ڈی ایم اے کی رپورٹ غیرتسلی بخش قرار...
اپ ڈیٹ 05 مئ 2021 03:37pm

اسلام آباد:سپریم کورٹ نے کورونا وائرس ازخود نوٹس میں این ڈی ایم اے اور سندھ حکومت کی رپورٹ کو غیر تسلی بخش قرار دے دیا، چیف جسٹس گلزار احمد نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ این ڈی ایم اے کے سارے معاملات گڑبڑ ہیں،اربوں روپے آرہے ہیں مگر کچھ پتہ نہیں رقم کہاں لگ رہی ہے۔

چیف جسٹس گلزاراحمد کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3رکنی بینچ نے کورونا وائرس ازخود نوٹس کی سماعت کی۔

دوران سماعت چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ این ڈی ایم اےکےسارے معاملات گڑبڑہیں، الحفیظ نامی کمپنی سےاین 95ماسک کی فیکٹری لگوائی گئی، فیکٹری کیلئےساری مشینری اورڈیوٹیزکی ادائیگی نقد کی گئی ، چارٹرڈجہازکےذریعےمشینری منگوائی اس کی ادائیگی بھی نقد ہوئی، چین میں پاکستانی ایمبیسی کےذریعے کیوں خریداری کی گئی؟ کیا چائنہ میں پاکستانی ایمبیسی خریداری کیلئے استعمال ہوتی ہے؟۔

جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ چارٹرڈ جہازبھی ایمبیسی کےذریعے ہی کروایا گیا، کیا چائنہ میں پاکستانی سفیر ڈپلومیٹک کام بھی کرتے؟ کیش کس کودیا گیا کس نےوصول کیا نہیں معلوم، ہرچیزمیں این ڈی ایم اے کا ذکرہے، چارپانچ مرتبہ آرڈردیا توکچھ دستاویزات دی گئیں، اب ان دستاویزات کا بھی معلوم نہیں یہ کیا ہیں۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ30 اپریل کو حکومت نے غیر رجسٹرڈ ادویات کی درآمد کا این او سی جاری کیا۔

چیف جسٹس گلزار احمد نے چیئرمین این ڈی ایم اے کو قرنطینہ سینٹرز کا فوری دورہ کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا قرنطینہ سینٹرز پر کروڑوں روپے خرچ کر دیئے گئے مگرسب کو معلوم ہے کہ حاجی کیمپ قرنطینہ سینٹرکا کیا بنا، وہاں پانی ہے نہ ہی رنگ کیا گیا۔

چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا چیئرمین این ڈی ایم اے نے قرنطینہ سینٹر کا دورہ کیا ہے؟ ہمیں نہیں معلوم آپ نے چارج کب لیا، چیئرمین این ڈی ایم اے نے ذمہ لیا ہے تو قرنطینہ سینٹرز کا کل دورہ بھی کرنا چاہیئے۔

عدالت نے این ڈی ایم اے کی رپورٹ غیر تسلی بخش قرار دیتےہوئے کہا کہ این ڈی ایم اےکے پاس اربوں روپےآرہے ہیں مگر کچھ پتہ نہیں رقم کہاں لگ رہی ہے، چیئرمین این ڈی ایم اے کہاں ہیں۔

عدالت عظمیٰ نے آئندہ سماعت پر وضاحت کیلئے چیئرمین این ڈی ایم اے کو طلب کر لیا۔

عدالت نے کورونا وائرس کے حوالے سے حکومتی اقدامات پر سیکرٹری صحت سے پیشرفت رپورٹ طلب کرلی۔

چیف جسٹس نے ایڈوکیٹ جنرل سندھ کی عدم پیشی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا سندھ حکومت کہتی ہے 2013 سے2017کےدرمیان صحت اور تعلیم پر2600 ملین ڈالرزخرچ کئے ۔

اعداد وشمار کے مطابق تو سندھ پیرس بن جانا چاہیے تھا، عدالت نے ایڈووکیٹ جنرل سندھ کے پیش نہ ہونے پر 15روز میں وضاحت طلب کرلی اورکیس کی سماعت ایک ماہ کیلئے ملتوی کردی۔

سپریم کورٹ نے آکسیجن سلنڈرز کی قیمت مقرر کرنے کا حکم دے دیا

اسلام آباد:سپریم کورٹ آف پاکستان نے آکسیجن سلنڈرزکی قیمت مقررکرنےکاحکم دے دیا۔

چیف جسٹس پاکستان گلزار احمد کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3رکنی بینچ نے کوروناازخود نوٹس کی سماعت کی۔

ایڈووکیٹ جنرل خیبرپختونخوا نے عدالت کو بتایا کہ قیمت مقرر نہ کرنے سے سپلائرزمن مانےریٹ وصول کررہے ہیں۔

سی ای اوڈریپ نے عدالت کو بتایا کہ آکسیجن وزارت صنعت کےماتحت ہےہمارااس سےتعلق نہیں،جس پر سپریم کورٹ نےآکسیجن سلنڈرزکی قیمت مقررکرنےکاحکم دے دیا۔

عدالت عظمیٰ نے حکم دیا کہ وزارت صنعت وپیداوار2روزمیں سلنڈرکی قیمت کاتعین کرے،قیمت کے تعین کا طریقہ کاربھی واضع کیا جائے۔ قیمت مقررکرنےکاحکم خیبرپختونخواحکومت کی درخواست پرجاری کیاگیا ۔

Chief Justice

اسلام آباد

Gulzar Ahmed

coronaviurs

Comments are closed on this story.

تبصرے

تبولا

Taboola ads will show in this div