Aaj News

منگل, مئ 21, 2024  
12 Dhul-Qadah 1445  

آسکر ایوارڈ یافتہ پاکستانی ہدایت کار کا خواتین فلم سازوں کے لیے مینٹرشپ پروگرام کا آغاز

پروگرام کے دوران وہ 10 منٹ کی دستاویزی فلمیں تیار کریں گے، جو قومی اور بین الاقوامی تقسیم کے لیے تیار ہوں گی۔
شائع 11 فروری 2022 05:11pm
Photo: AFP
Photo: AFP

ڈبل آسکر اور چار بار ایمی ایوارڈ یافتہ شرمین عبید چنائے نے "پاکستان اسٹوریز" کا آغاز کیا ہے۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق جس کا مقصد پہلے فنڈنگ ​​پروگرام کے ذریعے خصوصی طور پر پاکستانی خواتین فلم سازوں کی مدد کرنا ہے۔

شرمین عبید چنائے کے پٹاکھا پکچرز کے اقدام کے تحت یہ پروگرام اسکاٹش ڈاکیومینٹری انسٹی ٹیوٹ اور برٹش کونسل کے اشتراک سے 10 ابھرتی ہوئی خواتین ہدایت کاروں کے ذریعے مختصر فلموں کی تیاری اور مالی معاونت کے لیے قائم کیا گیا تھا۔

پٹاکھا پکچرز نے اس سے قبل ایک اعلان میں کہا تھا کہ "خواتین کی نظروں کے ذریعے" پاکستان کی آزادی کے 75 سال کا جشن منانے کے لیے شروع کیے گئے اس پروگرام کا مقصد خواتین کو "محفوظ ماحول میں اپنی فلمیں تیار کرنے اور ان کے کام کے ذریعے نئے مقامی اور بین الاقوامی ناظرین تک پہنچنے میں مدد فراہم کرنا ہے۔"

آسکر جیتنے والی فلموں، "سیونگ فیس" اور "اے گرل اِن دی ریور: دی پرائس آف فارگیونس" بنانے والے شرمین عبید کے لیے یہ پہل ایک "اہم پروجیکٹ" ہے۔

شرمین عبید چنائے کا کہنا ہے کہ "کہانیاں سنانا ہی اہم ہے جس پر میں واقعی یقین رکھتی ہوں اس لیے ہمارے پہلے فنڈنگ ​​اور مینٹرشپ پروگرام پاکستان اسٹوریز فار پٹاخہ پکچرز کے ساتھ ہم بصری کہانی سنانے میں تخلیقی آزادی کو بااختیار اور چیمپئن بنانا چاہتے ہیں۔

آسکر ایوارڈ یافتہ شرمین عبید نے مزید کہا کہ ابھرتی ہوئی خواتین فلم سازوں کی اگلی نسل کی کمیونٹی کی حمایت کرنا چاہتے ہیں۔ جو جدت اور وژن کی انفرادیت کو مجسم کرتی ہے۔"

پروگرام کے دوران وہ 10 منٹ کی دستاویزی فلمیں تیار کریں گے، جو قومی اور بین الاقوامی تقسیم کے لیے تیار ہوں گی۔