Aaj News

ہفتہ, جولائ 27, 2024  
20 Muharram 1446  

افواج یا کابینہ کے لوگوں کو بلانا عدالت کا مینڈیٹ نہیں، وزیر قانون

یہ کہنا کہ کابینہ اجلاس یہاں کراؤں گا ، کابینہ کو نیچا دکھانے جیسا ہے، اعظم نذیر تارڑ
شائع 20 مئ 2024 05:53pm

وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ افواج پاکستان کے لوگوں کو یا کابینہ کو بلائیں گے یہ عدالت کا مینڈیٹ نہیں، آئین پاکستان وزیراعظم اور ان کی کابینہ کو تحفظ فراہم کرتے ہیں، یہ کہنا کہ کابینہ اجلاس یہاں کراؤں گا ، کابینہ کو نیچا دکھانے جیسا ہے، حکومت نے پولیس اسی لیے رکھی ہے کہ لوگوں کے حقوق کا تحفظ کرے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ ایرانی صدر سمیت دیگر کی موت بہت افسوسناک ہے، ایرانی صدر کے انتقال پر پوری قوم افسردہ ہے، وزیراعظم ایرانی سفارتخانے جارہے ہیں، صدر مملکت اور وزیراعظم نے تعزیتی پیغامات بھی جاری کیے۔

اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ ایرانی صدر نے حال ہی میں پاکستان کا دورہ کیا، دورے میں دونوں ممالک کے درمیان تعاون بڑھانے پر بات کی، ابراہیم رئیسی نے دونوں ملکوں کے درمیان تجارت پر بھی بات کی، پاکستانی قوم اس مشکل وقت میں اپنے ایرانی بہن بھائیوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔

وفاقی وزیر قانون نے بتایا کہ وزیراعظم نے سوشل میڈیا کے حوالے سے اتھارٹی کے قیام کے لیے کمیٹی قائم کردی، کمیٹی فریقین سے مشاورت کے بعد سفارشات پیش کرے گی، سوشل میڈیا کے ذریعے نفرت انگیز پیغامات بھی پھیلتے ہیں، سوشل میڈیا پر دیگر غیرقانونی اور غیراخلاقی مواد بھی ہوتا ہے۔

کسی نے نہیں کہا پیچھے ہٹ جائیں، صرف ان کیمرا بریفنگ کا کہا گیا، وزیر اطلاعات

ان کا مزید کہنا تھا کہ ڈیجیٹل میڈیا سے متعلق اتھارٹی قائم کی جارہی ہے، ڈیجیٹل میڈیا کے حوالے سے دنیا کے کئی ممالک میں قانون سازی ہوچکی ہے، وزیراعظم نے کابینہ کی منظوری سے کمیٹی قائم کردی، کمیٹی کی سربراہی رانا ثناء اللہ کریں گے، جو حلقے تنقید کر رہے ہیں وہ ایک بار اسے پڑھ لیں، کمیٹی فریقین سے مذاکرات کے بعد تجاویز پیش کرے گی۔

اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ انتظامیہ کا کام ہے کہ وہ لوگوں کے جان ومال کا تحفظ کرے، کسی کے حقوق پامال ہوں تو عدالت سے رجوع کیا جا سکتا ہے، مسنگ پرسنز کا مسئلہ آج کا نہیں 4 دہائیوں کا ہے، افواج پاکستان نے دہشت گردی پر قابو پانے کے لیے بے پناہ قربانیاں دی ہیں، عسکری اداروں اور پاکستانی عوام کے تعاون سے دہشت گردی کے خلاف جنگ جیتیں گے۔

وفاقی وزیر قانون کا مزید کہنا تھا کہ پولیس کو وفاقی حکومت سے درکار ہر قسم کا تعاون فراہم کیا جائے گا، عدالتوں نے آئین و قانون کے مطابق انصاف فراہم کرنا ہے، عدالتوں کے معاملات عدالتوں میں ہی حل ہوتے ہیں، عدالت سے سنسنی خیز خبریں باہر نکلنا غیر مناسب ہے۔

انہوں نے کہا کہ سرحدوں اور ملک کے اندر چیلنجز پر قابو پانا افواج پاکستان کی ذمہ داری ہے، آج جس طرح کے ریمارکس آئے مجھے اس سے تکلیف ہوئی، یہ سنجیدہ مقدمہ ہے اور اسے سنجیدگی سے آگے بڑھنا چاہیئے، آئین پاکستان نے اختیارات کی تقسیم کو واضح کررکھا ہے۔

وفاقی وزیر اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ پاکستان کو درپیش معاشی چیلنجز سب کے سامنے ہیں، یہ وقت سب کے متحد ہونے کا ہے، مصنف تو تحمل مزاج ہوتا ہے، آئین اور قانون کے مطابق فیصلے کرتا ہے،پاکستان کو قرضوں کے دلدل سے نکالنے کے لیے غیر ملکی سرمایہ کاری کی ضرورت ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم سمجھتے ہیں عدلیہ ہو یا سیاستدان سب کو تحمل کا مظاہرہ کرنا چاہیئے، ججز کا اپنا کوڈ آف کنڈکٹ ہے، ہمیں اپنی ذمہ داریاں نبھانی ہیں، لاپتہ افراد جیسے کیسز ہر ملک میں ہوتے ہیں، عدالت سے جو ریمارکس کی رپورٹنگ ہوتی ہے وہ نامناسب ہے۔

پاکستان کے معاشی بحران کا دلدل دن بہ دن سنگین ہوتا جارہا ہے، وزیر قانون

شاعر احمد فرہاد کے حوالے سے اعظم نذیر تارڑ نے کا کہ احمد فرہاد کی گمشدگی کا کیس اسلام آباد ہائیکورٹ میں چل رہا ہے، مجھے تکلیف ہوئی جس طرح ریماکس میڈیا میں آئے، پاکستان کے نظام حکمرانی میں اختیارات کا تعین واضح ہے، انتظامیہ، مقننہ اور عدلیہ نے اپنا اپنا کام کرنا ہے۔

وفاقی وزیر قانون نے مزید کہا کہ سنسنی خیز خبریں باہر نکال کر بے چینی پھلانا نامناست ہے، عدالتی معاملات عدالت کے اندر حل ہوتے ہیں، یہ سنجیدہ مقدمہ ہے جو سنجیدگی سے آگے بڑھنا چاہیئے، آرٹیکل 191 افواج پاکستان کے حوالے سے واضح ہے، آرٹیکل 248 وزیراعظم اور کابینہ کو تحفظ فراہم کرتا ہے، وزیراعظم اور کابینہ قانونی کارروائی سے مستثنی ہوتے ہیں، شاید رپورٹنگ میں کہیں کوئی کمی بیشی ہوئی ہو۔

اسلام آباد

law minister

Azam Nazeer Tarar

azam nazir tarar