Aaj News

اتوار, مئ 19, 2024  
10 Dhul-Qadah 1445  

’ہندو ہوگئی ہوں، واپس نہیں جاؤں گی‘ پاکستان سے جانے والی سیما اور سچن کی کہانی میں نیاموڑ

ضمانت پر رہائی کے بعد انٹرویو لینے والوں کا تانتا بندھ کیا، سیما پر پاکستانی ایجنٹ ہونے کے الزامات
اپ ڈیٹ 11 جولائ 2023 02:46pm
تصویر: بی بی سی
تصویر: بی بی سی

پب جی پر بھارتی لڑکے سے دوستی کے بعد اپنے 4 بچوں کے ہمراہ بھجارت جانے والی سیما رند کی کہانی کے سوشل میڈیا پر چرچے ہیں ، سیما یہ اعلان کرچکی ہیں کہ وہ ہندو بن چکی ہیں لیکن ان پرپاکستانی ایجنٹ ہونےکا شبہ ظاہرکیا جارہا ہے۔

سیما کا کہنا ہے کہ ، ”مرجاؤں گی لیکن کسی بھی حال میں واپس نہیں جاؤں گی۔ میرے پاس وہاں کچھ نہیں ہے“۔

نئی دہلی سے 70 کلو میٹردور گریٹر نوئیڈا میں موجود سیما حیدر رند اپنے 4 بچوں کے ساتھ سچن کے دو کمروں کے گھرمیں بیٹھی ہیں۔ دونوں کو گرفتاری کے بعد بھارتی انتظامیہ نے ضمانت پر رہا کردیا ہے جس کے بعد وہ کئی روز سے وائرل اپنی محبت کی کہانی میڈیا والوں کے سامنے دہراتے ہوئے ان کے سوالات کے جوابات دے رہے ہیں۔

تصویر: بی بی سی

بی بی سی میں شائع رپورٹ کے مطابق سچن اور سیما کے ایک ٹی وی چینل پرلائیو انٹرویو کے دوران سیما کے پاکستانی شوہرغلام حیدر بھی سعودی عرب سے موجود ہیں۔

سرخ دوپٹہ اوڑھے سیما کا کہنا ہے کہ، ’ہمارے بچے انہیں (سچن ) پاپا کہتے ہیں۔ جو پیاردے گا، وہ پیارپائے گا‘۔

بھارت جا کر اپنے پیار کا یقین دلانے والی سیما سچن کو یہ بھی کہتی ہیں کہ تم کیوں اتنی چِنتا (فکر)کررہے ہو؟’۔ جواب میں سچن کے ہونٹوں پردھیمی مسکراہٹ دکھائی دیتی ہے۔

سچن نے اعتراف کیا ہے کہ سیما اور ان کے ملنے کا طریقہ قانونی طور پردرست نہ سہی لیکن دونوں کی نیت ٹھیک تھی۔ انہوں نے کہا کہ، ’سرکارجو سزا دے گی، میں تیار ہوں‘۔

اس پر سیما نے فوراً مداخلت کرتے ہوئے کہا، ’سچن کو سزا نہیں ملے گی، ملے گی تو مجھے بھی ملے گی، سچن سے زیاد جرم ہے تو میرا جرم ہے۔ انہوں نے صرف ساتھ دیا ہے، آئی (پاکستان سے) تو میں ہوں نا‘۔

اس دوران وہاں موجود سچن کے والد انٹرویو لینے والوں سے بار بار درخواست کر رہے ہیں کہ وہ اپنی بات چیت مختصر رکھیں لیکن ان کی کوئی نہیں سُنتا۔ انہوں نے بتایا کہ ان کا پورا خاندان آج ’گنگااسنان‘ کرکے لوٹا ہے اور سچن، سیما اس وقت سے میڈیاسے بات کررہے ہیں۔ (ساون کا مہینہ ہندو مذہب میں مقدس مانا جاتا ہے جس میں وہ روزے رکھتے اور گنگا میں غسل کرتے ہیں)۔

سچن کے والد نے بتایا کہ یہ دونوں کھائے پیے بغیر انٹرویو دے رہے ہیں، تھک چکے ہیں لیکن سوالوں کا سلسلہ جاری ہے۔

ہندو بننے کا اعلان کرنے والی سیما کو اس انتہائی اقدام کے باجود بھارت میں شک وشبہے کی نگاہ سے دیکھا جارہا ہے ، کئی میڈیا چینلز پر انہیں ’پاکستانی ایجنٹ‘ بھی قراردیا جارہا ہے۔

محبت کی غیر معمولی کہانی سے حیران ہسچن کے دوست موہت مینا کا کہنا ہے کہ، ’دن رات ساتھ رہے ہیں، ساتھ کام کرتے ہیں۔ لیکن سچن نے کبھی کچھ نہیں بتایا۔گھر گھر پانی پہنچانے والے موہت کے مطابق سیما معاملہسامنے آنے سے قبل اسی گاؤں میں کرائے پر رہ رہی تھیں لیکن ہمیں نہیں پتا چلا۔

سچن کے والد قریبی دہلی میں پودے بیچتے ہیں اور سچن اسی گاؤں میں ایک مقامی دکان پر کام کرتے ہیں۔

واجح رہے کہ بھارت میں انٹرنیٹ کافی سستا ہے جس کے باعث کم آمدن والے نوجوانوں کو یہ باآسانی دستیاب ہے اور یہاں پب جی جیسے آن لائن گیمز کافی مقبول ہیں۔

 تصویر: بی بی سی

ایک اور انٹرویو میں سیما کو گلے میں ’رادھے رادھے‘ کا اسکارف اور منگل سوتر، ہاتھ میں سرخ چوڑیاں اور ماتھے پر لال بندیا سجائے دیکھا گیا یعنی کہ وہ ہندو مذہب کو ظاہری طور بھی اپنا چکی ہیں۔ کچھ صحافیوں نے سیما کے چار بچوں کو ’ہندوستان زندہ باد‘ کے نعرے لگانے پر بھی مجبور کیا اور تصاویر بناتے رہے۔

اس گھر میں ’جئے شری رام‘ کے نعرے بھی سنائی دے رہے ہیں، جب کہ کچھ لوگ سیما سے گھر میں لگے تلسی کے پودے کو پانی دینے کی بھی درخواست کرتے ہیں۔

بی بی سی ہندی سے بات کرتے ہوئے سیما نے بتایا کہ وہ پاکستان سے نفرت نہیں کرتیں ، انہوں نے کہا میں وہاں رہی ہوں، میرا بچپن وہیں گزرا ہے۔ میرے بھائی بہن، والدین سب وہیں سے ہیں۔ میرے والدین کی قبریں وہیں پر ہیں، ”زندگی ایک بار ہی ملتی ہے چند سال بعد بڑھاپا اور پھر موت، آخرکار میں نے اپنی محبت کا انتخاب کیا“۔

نیپال ہی کیوں؟

ملنے کیلئےنیپال کا انتخاب کرنے کی ایک خاص وجہ تھی۔ بھارتی لوگ بغیر پاسپورٹ کے نیپال جا سکتے ہیں اس لیے دونوں نے نیپال میں ملنے کا فیصلہ کیا۔ملاقات کا وقت اور جگہ طے کرنے کے بعد سیما ن سیاحتی ویزا لیا اور شارجہ کے راستے کھٹمنڈو پہنچیں۔

سیما نے بتایا کہ وہ پہلی بار 10 مارچ 2023 کو پاکستان سے نکلیں اور شام کو کھٹمنڈو پہنچی تھیں۔

نیپال میں شادی ہو گئی تھی، مذہب بھی تبدیل کیا

دونوں نے کھٹمنڈو کے ایک ہوٹل میں 500 روپے یومیہ کے عوض کمرہ کرائے پر لیا تھا۔ سیما حیدر کے انسٹاگرام پر دونوں کئی ویڈیوز میں گھومتے پھرتے نظرآرہے ہیں جو کھٹمنڈو کی سڑکوں پربنائی گئیں۔

سیما نے بتایا کہ ان کی شادی 13 مارچ کو کھٹمنڈو کے پشوپتی ناتھ مندر میں ہوئی تھی، ہندو مذہب اختیار کرنے کیلئے کسی نے ان پر دباؤ نہیں ڈالا بلکہ ایسا اپنی مرضی سے کیا۔

شادی کے بعد سیما بھارت نہ گئیں کیونکہ کراچی میں چار بچے ان کے منتظر تھے جہاں سے وہ لاہور میں درگاہ جانے کے بہانے سچن سے ملنے نیپال گئی تھیں۔ وطن واپسی کے 2 ماہ بعد سیما نے بچوں کے ساتھ ہمیشہ کیلئے پاکستان چھوڑنے کا فیصلہ کیا۔ انہوں نے اپنے نام پر موجود گھر 12 لاکھ میں بیچا، اور50 ہزار روپوں میں اپنا اور بچوں کا ویزہ حاصل کیا۔

دوبارہ سفر کیلئے بھی 10 مئی کا انتخاب کیا، کیونکہ انہیں یقین تھا کہ یہ تاریخ ان کے لیے خوش قسمت ثابت ہوگی، کیونکہ 10 مارچ کو وہ نیپال میں پہلی بار سچن سے ملی تھیں۔

’میں جاسوس نہیں‘

سیما کا کہنا ہے کہ میں جاسوس نہیں۔ سچن کی محبت میں گھر سے باہر نکلنا شروع کیا، پاسپورٹ بنوائے۔میں غریب گھرانے سے ہوں، زیادہ تعلیم حاصل نہیں کی لیکن انگریزی کے چند الفاظ بول سکتی ہوں۔

انہوں نے کہا کہ، ’ انڈیا میں پولیس سے کبھی جھوٹ نہیں بولا۔سب کچھ صحیح بتایا۔ 2022 میں میرے بھائی کی نوکری پاکستان آرمی میں تھی۔ انھیں صرف 18 ہزار پاکستانی روپے ملتے ہیں’۔

پاکستان واپس نہیں جانا چاہتی

سیما اب بھارت میں ہی رہنے کی خواہشمند ہیں لیکن اپنی بہنوں کو یاد کرکے ان کی آنکھوں میں آنسو آجاتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ، ’بہنیں یاد آتی ہیں۔ ایک بڑی بہن اور ایک چھوٹی ہے۔ بڑی کی شادی ہو گئی ہے۔ میرا بھائی چھوٹی بہن کا خیال رکھے گا۔ والد کے جانے کے بعد پاکستان میں میرا کوئی نہیں تھا۔ اب میری شادی سچن سے ہو گئی ہے۔ وہ میرے بچوں کا خیال رکھتے ہیں، میری عزت کرتے ہیں۔ میرے لیے یہ کافی ہے‘۔

تصویر: بی بی سی

وطن واپسی کے سوال پرسیما نے جذباتی انداز میں جواب دیا، ’ میں مرجاؤں گی، ختم ہوجاؤں گی، اپنا گلا کاٹ لوں گی، زہرکھا لوں گی لیکن کسی بھی حال میں واپس نہیں جاؤں گی۔ میرے پاس وہاں کچھ نہیں ہے’۔

سچن مینا کا بھی کہنا ہے کہ جب تک وہ زندہ ہیں سیما کو بھارت سے نہیں جانے دیں گے۔

ضمانت ملنے کے بعد سیما اور سچن ایک ساتھ ہیں لیکن مستقبل میں پیار کی یہ انوکھی داستان کیا رُخ کیا اختیارکرتی ہے، فی الحال کچھ نہیں کہا جاسکتا۔

Seema Rind