Aaj News

ہفتہ, مئ 04, 2024  
25 Shawwal 1445  

قرآن کی بے حرمتی کرنیوالے پر چیچن صدر کے بیٹے کا حملہ

چیچن صدر کے 15 سالہ بیٹے نے جیل میں یوکرینی نوجوان پر حملہ کیا۔
شائع 17 اگست 2023 11:03pm

روس کے شہر وولگوگراڈ میں قرآنِ پاک جلانے کے الزام میں گرفتار 19 سالہ یوکرائنی نوجوان میکیتا زوراویل کا کہنا ہے کہ گروزنی کے ایک پری ٹرائل حراستی مرکز میں چیچن رہنما رمضان قادروف کے 15 سالہ بیٹے ایڈم (آدم) قادروف نے اس پر تشدد کیا۔

چیچنیا روس کی ایک وفاقی اکائی ہے، جسے یوکرائنی پارلیمنٹ نے عارضی طور پر روس کے زیر قبضہ چیچن جمہوریہ اچکیریا کے علاقے کے طور پر تسلیم کیا ہے۔

روس کی انسانی حقوق کی کمشنر موسکالکووا کا کہنا ہے کہ ’مجھے میکیتا زوراویل کی طرف سے ایک اپیل موصول ہوئی ہے، زوراویل پر (قرآن پاک کی بے حرمتی پر) فرد جرم عائد کی گئی ہے اور اسے گروزنی کے ایک پری ٹرائل حراستی مرکز میں رکھا گیا ہے۔ اس کا دعویٰ ہے کہ اس پر چیچن سربراہ کے بیٹے ایڈم قادروف نے حراستی مرکز میں جسمانی طور پر حملہ کیا۔‘

چیچن ہیومن رائٹس کمشنر منصور سولتائیف کا کہنا ہے کہ انہوں نے میکیتا زوراویل سے بات کی تھی، جس نے انہیں بتایا کہ وہ رمضان قادروف سے ملے تھے، جب چیچن رہنما اپنے سیل سے نکلے تو ایڈم قادروف نے ان پر حملہ کیا، ’اس نے مبینہ طور پر زوراویل پر مکے اور لاتیں برسائے‘۔

مزید پڑھیں

روس میں بھی قرآن پاک کی بے حرمتی، ملزم گرفتار

فیکٹ چیک: رُوس میں قرآن پاک کی بےحرمتی پر سزائے موت کے نفاذ کا قانون متعارف

قرآن مسلمانوں کیلئے مقدس ہے، باقی سب کیلئے بھی مقدس ہونا چاہئے

روسی خبر رساں ایجنسی ”تاس“ کے مطابق رمضان قادروف نے قرآن جلانے کی کارروائیوں میں ملوث ہر شخص کے خلاف بار بار انتقامی کارروائی کی دھمکی دی ہے۔

وولگوگراڈ میں قرآن پاک جلائے جانے کی ویڈیو 19 مئی کو سوشل میڈیا پر سامنے آئی تھی۔ دو دن بعد، روسی سیکورٹی فورسز نے ایک مقامی رہائشی مشتبہ شخص میکیتا زوراویل کو حراست میں لینے کی اطلاع دی، جو کہ اصل میں یوکرائن کا رہنے والا ہے، جو روس سے الحاق شدہ کریمیا سے وولگوگراڈ آیا تھا اور فوڈ ڈیلیوری کا کام کرتا تھا۔

روسی تحقیقاتی کمیٹی کے سربراہ الیگزینڈر باسٹریکن نے حکم دیا کہ زوراویل کا مقدمہ چیچنیا منتقل کر دیا جائے۔ کچھ دن بعد بعد زوراویل کو گروزنی لے جایا گیا، جہاں اسے ”عوامی عدالت“ میں طلب کیا گیا۔

گزشتہ اکتوبر میں رمضان قادروف نے دعویٰ کیا تھا کہ ان کے تین بیٹے اخمت، ایلی اور ایڈم، جن کی عمر 18 سال سے کم تھی، نے یوکرین کے خلاف لڑائی میں حصہ لیا تھا۔

انہوں نے اپنے دعوے کی پشت پناہی کرنے کے لیے مشین گن اور گرینیڈ لانچر سے فائرنگ کرتے ہوئے ان کی ایک ویڈیو بھی پوسٹ کی۔

Quran Burning

Desecration of Holy Quran

Mykyta Zhuravel

Chechen leader Ramzan Kadyrov

Adam Kadyrov

Grozny pre trial detention centre

Comments are closed on this story.

تبصرے

تبولا

Taboola ads will show in this div