Aaj News

منگل, مئ 14, 2024  
05 Dhul-Qadah 1445  

طلبہ کتنی بلندی پر کیبل کار میں پھنسے، نقشے اور ٹولز سے وضاحت

بعض سرکاری رپورٹس میں بھی بلندی غلط بتائی گئی
اپ ڈیٹ 22 اگست 2023 05:32pm

بٹ گرام کے علاقے آلائی جھنگڑئے پاشتو میں کیبلز ٹوٹنے کے سبب ڈولی (مقامی ساختہ چیئرلفٹ) میں 8 طلبہ پھنسے تو جہاں ایک جانب پاکستان بھر میں کروڑوں لوگ ان کے تحفظ کے لیے دعا گو تھے تو وہیں میڈیا کی رپورٹنگ میں اس حوالے سے واضح تضاد پایا گیا کہ یہ ڈولی کتنی بلندی پر پھنسی ہے۔ حتیٰ کہ سرکاری اعدادوشمار میں بھی فرق تھا۔ آج نیوز نے ڈیجٹل نیوزروم نے نقشوں کے ذریعے بلندی کا درست تعین کر دیا۔

ابتدائی رپورٹنگ میں 9 ہزار فٹ کی بلندی کا ناقابل یقین نمبر بھی آیا۔ بعد ازاں مقامی رپورٹرز نے بتایا کہ ڈولی 6 ہزار فٹ (دو ہزار میٹر) سے زیادہ اونچائی پر ہے۔ کچھ وقت کے بعد یہ اونچائی 2 ہزار فٹ سے 3 ہزار فٹ کے درمیان بتائی جانے لگی۔ ابتدائی طور پر تیار کی گئی ایک سرکاری رپورٹ میں چیئر لفٹ کی اونچائی ”تقریبا دو ہزار میٹر“ تحریر کی گئی۔

نیشنل ڈیزاسٹرمنیجمنٹ اتھارٹی نے ایک ٹوئیٹ میں بتایا کہ بچے 900 فٹ کی بلندی پر محصور ہیں۔

آج نیوز نے گوگل میپ اور عرض طول (longtitude) اور عرض بلد (latitude) کے ذریعے زمین کے کسی بھی مقام پر سطح سمندر کی اونچائی معلوم کرنے والے ٹولز کو استعمال کرتے ہوئے درست طور پر معلوم کیا کہ طلبہ کتنی بلندی پر پھنسے ہوئے تھے۔

یہ طلبہ آلائی جھنگڑئے پاشتو کے ہائی اسکول میں جا رہے تھے جس کی لوکیشن نقشے کے مطابق 34.91232707991632, 73.0457402903258 بنتی ہے۔ اس طول و بلد کے مقام پر سطح سمندر سے اونچائی1890 میٹر یعنی 6201 فٹ ہے۔

طلبہ ایک پہاڑ سے دوسرے پہاڑ پر واقع اسکول تک جا رہے تھے جن کے بیچ میں ”جھنگڑے خور“ نامی ایک ندی ہے۔

اس ندی کے درمیان کی لوکیشن 34.912989908764615, 73.04252231041109 ہے۔ جہاں پر سطح سمندر سے بلندی 1687میٹر یعنی 5535فٹ بنتی ہے۔

اس جگہ اسکول کی اونچائی اور ندی کی تہہ کی درمیانی اونچائی 6201 منفی 5535 یعنی 666 فٹ ہے۔

بعد ازاں آئی ایس پی آر نے بھی تصدیق کردی کہ لفٹ 600 فٹ کی بلندی پر پھنسی ہے۔

جھنگڑے خور نامی ندی یہاں سے مسلسل ڈھلوان کی طرف جا رہی ہے اور کچھ آگے جا کر یہ فاصلہ 700 فٹ سے بھی تجاوز کر جاتا ہے۔ تاہم یہ دو یا تین ہزار فٹ ہرگز نہیں ہے۔ این ڈی ایم اے کا بیان حقیقت سے قریب ترین تھا۔

لگ بھگ 700 فٹ کی یہ بلندی بھی کچھ کم نہیں۔ اسلام آباد میں اوشین مال کی اونچائی 393 فٹ ہے جب کہ کراچی میں حبیب بینک کی عمارت 303 فٹ بلند ہے۔

اس بلندی سے کسی بھی شخص کو رسی یا کسی اور سہارا سے ریسکیو کرنا جان جوکھم میں ڈالنے والا کام ہے۔

Battagram cable car struck

Comments are closed on this story.

تبصرے

تبولا

Taboola ads will show in this div