Aaj News

ہفتہ, جولائ 27, 2024  
20 Muharram 1446  

پرویز الہیٰ کی گرفتاری: ’عدالت نے یہ نہیں کہا کہ کسی بھی مقدمے میں گرفتار نہ کیا جائے‘

کب کس کو گرفتار کرنا ہے اس کا فیصلہ حکومت نہیں کرتی، نگراں وزیر اطلاعات
اپ ڈیٹ 05 ستمبر 2023 10:52pm
اسکرین گریب: آج نیوز
اسکرین گریب: آج نیوز

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے صدر چوہدری پرویز الہیٰ کی عدالتی حکم پر رہائی کے بعد دوبارہ گرفتاری پر نگراں وفاقی وزیرِ اطلاعات مرتضیٰ سولنگی کا کہنا ہے کہ عدالت نے پرویز الہیٰ کی نظربندی کےخلاف فیصلہ دیا تھا، عدالت نے یہ نہیں کہا کہ کسی بھی مقدمے میں گرفتار نہ کیا جائے۔

آج نیوز کے پروگرام ”اسپاٹ لائٹ“ میں سینئیر صحافی اور میزبان منیزے جہانگیر کے ساتھ خصوصی گفتگو کرتے ہوئے نگراں وزیر اطلاعات نے پرویز الہیٰ کی گرفتاری پر کہا کہ پولیس کے پاس کوئی مقدمہ ہے تو وہ انتظار نہیں کرے گی، پرویزالہیٰ کی گرفتاری کے حوالے سے پولیس کو اختیار تھا, پولیس وزارت داخلہ کی ہدایت کا انتظار نہیں کرے گی۔

مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ کب کس کو گرفتار کرنا ہے اس کا فیصلہ حکومت نہیں کرتی۔ ہمارا کام یہ دیکھنا نہیں کہ روز کس کی گرفتاری کیسے ہوتی ہے۔

بیوروکریسیز میں اکھاڑ پچھاڑ کے سوال پر مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ وزیراعظم ہاؤس سے تبادلوں کے احکامات جاری نہیں ہوئے۔

ایک اور سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ہر گرفتار ہونے والا شخص سیاسی قیدی نہیں ہوتا۔

انہوں نے کہا کہ نگراں حکومت نے کوئی مقدمات نہیں بنائے، ادارے انتظامیہ کے ماتحت ہیں، نگراں حکومت مقدمات میں مداخلت نہیں کرتی، ہم عدالت یا جج نہیں،مقدمات کےفیصلہ کرنا حکومت کا کام نہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ پُرامن احتجاج سب کا حق ہے، اظہار رائے کی آزادی ہے، لیکن پرتشدد احتجاج کی کسی کو اجازت نہیں دی جائے گی۔

ایک سوال کے جواب میں نگراں وزیر اطلاعات نے کہا کہ ترقی یافتہ ممالک میں بھی جھوٹے مقدمات بنتے ہیں، انصاف کے معیار پر میں بات نہیں کرسکتا، اگر کسی سے زیادتی ہوئی ہے تو وہ عدالت سے رجوع کرسکتا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ نگراں حکومت کے پاس لامحدود اختیارات نہیں ہیں، خیبرپختونخوا کی سابق نگراں کابینہ نے اختیارات سے تجاوز کیا تو الیکشن کمیشن نے خیبرپختونخوا کی نگراں کابینہ کو ختم کردیا۔

مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ ہم نےالیکشن نہیں کرانے، الیکشن کمیشن کی مدد کرنی ہے، ہم ہرکام الیکشن کمیشن کی اجازت سے کرتے ہیں، الیکشن کمیشن جو تاریخ دے گا الیکشن اس پر یقینی بنائیں گے۔

مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ ملک میں سیاسی سرگرمیاں جاری ہیں، تمام جماعتوں کو الیکشن کیلئے سیاسی سرگرمیوں کی اجازت ہوگی، لیکن کسی کو سرکاری املاک پر حملوں کی اجازت نہیں دیں گے، الیکشن شیڈول کا اعلان ہونے پر سیاسی سرگرمیاں بڑھیں گی۔

انہوں نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتوں سے مشاورت کیلئے تیار ہیں، نگراں وزیراعظم نے ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی سے ملاقات کی ہے، نگراں حکومت کیلئے کوئی فیوریٹ نہیں ہے، تمام رجسٹرڈ سیاسی جماعتوں سے مساوی سلوک ہوگا۔

صدرِ مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی مختلف شخصیات سے ملاقاتوں کےب سوال پر ان کا کہنا تھا کہ صدر مملکت کے حلقہ احباب میں شامل نہیں ہوں، صدر کی ملاقاتوں کی غیرمصدقہ اطلاعات آتی ہیں۔

نگراں وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ نئے صدر کے انتخاب تک عارف علوی صدر رہ سکتے ہیں۔

پاکستان بار کونسل کے ہڑتال کے اعلان پر ان کا کہنا تھا کہ ملک میں کوئی بحران نہیں ہے، وکلاء تنظیمیں بیانات دے سکتی ہیں۔

انہوں نے واضح کیا کہ الیکشن آخری مردم شماری کے تحت حلقہ بندیوں پر ہوں گے، صوبوں میں قومی اسمبلی کی نشستیں تبدیل نہیں ہوسکتیں، صوبوں کی نشستوں کی تعداد تبدیل کرنے کیلئے آئینی ترمیم لازم ہے، الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ 30 نومبر تک حلقہ بندیاں ہوجائیں گی۔

مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ انتخابی مہم کیلئے سیاسی جماعتوں کو 54 دن چاہئیں، اندازے کے مطابق فروری میں انتخابات ہوسکتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ سینیٹ انتخابات میں تاخیر کا کوئی خدشہ نظرنہیں آرہا۔

Islamabad High Court

Chaudhry Pervaiz Elahi

Murtaza Solangi