Aaj News

جمعہ, مئ 03, 2024  
24 Shawwal 1445  

لیبیا میں سیلاب سے تباہی پر مظاہرے، میئر کا گھر نذر آتش

سیکڑوں افراد نے غم وغصے کا اظہار کرتے ہوئے حکام کے احتساب کا مطالبہ کیا۔
شائع 19 ستمبر 2023 11:40am
تصویر: اے ایف پی
تصویر: اے ایف پی

تباہ کُن سیلاب کے بعد لیبیا کے شہردرنا میں مظاہرے شروع ہو گئے، سیکڑوں افراد نے حکام کے خلاف اپنے غصے کا اظہارکرتے ہوئے احتساب کا مطالبہ کیا۔

سیلاب کے وقت درنا کے میئر دفتر کے منیجر نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ مشتعل مظاہرین نے عبدالمینام الغیثی کے گھر کو آگ لگا دی جو سیلاب کے وقت درنا کے میئر تھے۔

مشرقی لیبیا کی حکومت کے وزیر ہیخم ابو چاکیوت کے مطابق غیثی کو ان کے عہدے سے معطل کر دیا گیا ہے۔

پیر 18 ستمبر کو روز ہونے والا یہ احتجاج سیلاب کے بعد پہلا بڑا مظاہرہ ہے، درنا میں طاقتور طوفان کے دوران شہر کے باہر پہاڑیوں میں دو ڈیم ناکام ہو گئے تھے جس سے تباہ کن سیلاب آیا تھا۔

مظاہرین نے صحابہ مسجد کے باہر ہونے والے مظاہرے کے دوران مشرقی لیبیا کی پارلیمان کی سربراہ اگوئیلا صالح سمیت حکام کو بھی نشانہ بنایا۔

مشرقی لیبیا کی حکومت کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم اسامہ حماد نے درنا کی میونسپل کونسل کے تمام ارکان کو برطرف کر دیا ہے اورانہیں تحقیقات کے لیے بھیج دیا ہے۔

مظاہرین نے ایک دہائی سے زائد عرصے سے جاری تنازعات اور افراتفری کی وجہ سے سیاسی طور پر ٹوٹے ہوئے ملک میں قومی اتحاد کا مطالبہ کرتے ہوئے نعرے لگائے۔

احتجاج میں حصہ لینے والے ایک طالب علم منصور نے کہا کہ وہ ڈیموں کے منہدم ہونے کی فوری تحقیقات چاہتے ہیں، جس کی وجہ سے اںہوں نے اپنے ہزاروں پیارے لوگوں کو کھو دیا۔

ایک اور مظاہرین طحہ مفتاح نے کہا کہ یہ مظاہرہ ایک پیغام ہے کہ ”حکومتیں بحران سے نمٹنے میں ناکام رہی ہیں“، اور اس کی ذمہ دار خصوصاً پارلیمنٹ ہے۔

انہوں نے اس آفت کی بین الاقوامی تحقیقات اور ”بین الاقوامی نگرانی میں تعمیر نو“ کا مطالبہ کیا۔

ہلاکتوں کی تعداد کا مکمل پیمانہ ابھی سامنے نہیں آیا ہے اور حکام نے بڑے پیمانے پر ہلاکتوں کی تعداد میں فرق بتایا ہے۔ لیبیا کے ہلال احمر نے کہا ہے کہ کم از کم 11,300 افراد ہلاک اور 10،000 سے زیادہ لاپتہ ہیں۔ عالمی ادارہ صحت نے 3922 ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے۔

لیکن مبصرین نے پیشگی دی گئی انتباہوں کی طرف توجہ مبذول کرائی ہے، جس میں ایک ہائیڈرولوجسٹ کی طرف سے گزشتہ سال شائع ہونے والا ایک تعلیمی مقالہ بھی شامل ہے جس میں شہر کو سیلاب کے خطرے اور اس کی حفاظت کرنے والے ڈیموں کی دیکھ بھال کی فوری ضرورت کی نشاندہی کی گئی تھی۔

درنا مشرقی لیبیا میں واقع ہے جو فوجی کمانڈر خلیفہ حفتر کے زیر کنٹرول ہے اور مغرب میں طرابلس میں بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ انتظامیہ کے متوازی قائم حکومت کی نگرانی میں ہے۔

Libya

set fire to mayor’s home

Derna

flood deaths

Comments are closed on this story.

تبصرے

تبولا

Taboola ads will show in this div