Aaj News

جمعہ, مئ 17, 2024  
08 Dhul-Qadah 1445  

اسرائیل کی فوجی تنصیبات کو نشانہ بنا رہے ہیں، حملوں کیلئے ’مجاہدین 2 سال سے تیاری میں مصروف تھے‘، ترجمان

خون کے آخری قطرے تک جنگ جاری رہے گی، اسرائیل کے ساتھ معاہدہ نہیں، خالد القدومی ترجمان حماس
اپ ڈیٹ 14 اکتوبر 2023 11:39pm
اسرائیل کی فوجی تنصیبات کو نشانہ بنا رہے ہیں، حملوں کیلئے’مجاہدین 2 سال سے تیاری میں مصروف تھے’۔ خالد القدومی ترجمان حماس
اسرائیل کی فوجی تنصیبات کو نشانہ بنا رہے ہیں، حملوں کیلئے’مجاہدین 2 سال سے تیاری میں مصروف تھے’۔ خالد القدومی ترجمان حماس

حماس کے ترجمان خالد القدومی کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی فوجی تنصیبات کو نشانہ بنا رہے ہیں، حملوں کیلئے’مجاہدین 2 سال سے تیاری میں مصروف تھے’۔خون کے آخری قطرے تک جنگ جاری رہے گی۔ اقوام متحدہ میں پاکستان کی سابق مستقبل مندوب ملیحہ لودھی کا کہنا ہے کہ غزہ کا محاصرہ انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی ہے، جنگ خطے میں پھیل سکتی ہے، فوری جنگ بندی کے اقدامات کی ضرورت ہے۔

آج نیوز کے پروگرام دس میں گفتگو کرتے ہوئے خالد قدومی نے کہا کہ اسرائیل جنگی جرائم کا مرتکب ہورہا ہے، اسرائیلی حملوں میں 2 ہزار افراد شہید ہوچکے ہیں، بڑی تعداد میں خواتین اور بچے شہید ہوئے ہیں۔

حماس کے ترجمان کے مطابق اسرائیل کے 31 افسران مارے جاچکے ہیں، 4 ہزار فلسطینی اسرائیل کی قید میں ہیں جبکہ اسرائیل کے تازہ حملے میں 70 فلسطینی شہید ہوئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ غزہ میں انسانی المیہ جنم لے رہا ہے، اسرائیل غزہ تک امداد نہیں آنے دے رہا، اسرائیلی حکام نے غزہ میں اسپتال خالی کرنے کا کہا ہے۔

انھوں نے کہا کہ معاہدوں کی صورت میں فلسطین کےساتھ سازشیں ہوتی رہیں، اسرائیل کےساتھ ہمارا کوئی معاہدہ نہیں ہے، معاہدے وقت ضیاع کرنے کے مترادف ہیں۔

خالد القدومی کے مطابق حماس آزادی کی جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہے، خون کے آخری قطرے تک جنگ جاری رہے گی۔ فلسطینی عوام 70 سال سے اسرائیلی مظالم برداشت کررہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اس جنگ میں اللہ تعالیٰ اور فلسطینی قوم ہمارے ساتھ ہے، رفاء گیٹ پر اسرائیل نے بمباری کی ہے، اسرائیلی رفاء گیٹ کھولنے کی اجازت نہیں دے رہے۔

’جنگ خطے میں پھیل سکتی ہے، فوری جنگ بندی کے اقدامات کی ضرورت ہے‘

سابق سفیر اور اقوام متحدہ میں پاکستان کی سابق مستقبل مندوب ملیحہ لودھی کا کہنا ہے کہ غزہ کا محاصرہ انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی ہے، 70 سال میں ایسے مظالم نہیں ہوئے۔

انھوں نے کہا کہ فوری جنگ بندی کیلئے اقدامات کی ضرورت ہے، مشرق وسطی کی صورتحال سنگین ہوتی جارہی ہے، یہ جنگ خطے میں پھیل سکتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سیز فائر کرنا سلامتی کونسل کی ذمہ داری ہے، سلامتی کونسل کے 2 اجلاس ہوئے ہیں، لیکن صرف حماس کےخلاف بیانات دیئے گئے۔

ملیحہ لودھی کا کہنا تھا کہ سیز فائر کیلئے کوئی اقدامات نہیں کئے جا رہے، امریکا، برطانیہ، فرانس سیز فائر کی مخالفت کر رہے ہیں، صرف روس نے فلسطینیوں کےحق میں بیان دیا ہے۔

انھوں نے کہا کہ سلامتی کونسل کے کچھ ارکان دہرا معیار اپنے ہوئے ہیں، مغرب کی خارجہ پارلیسی اخلاقیات کی بنیاد پر نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ غزہ میں انسانی المیہ جنم لے رہا ہے، مسلم ممالک کو توقع تھی کہ کوئی ایکشن لیا جائے گا، مسلم ممالک اب تک میٹنگز میں مصروف نظر آرہے ہیں اور صرف بیانات سامنے آرہے ہیں۔ اقوام متحدہ کے ذریعےغزہ میں امداد بھیجی جاسکتی ہے، مسلم ممالک کو غزہ میں امداد بھیجنی چاہئے۔

ملیحہ لودھی کے مطابق سفارتی دباؤ ڈالنے کے بہت سے طریقے ہوتے ہیں، مسلم دنیا کی جانب سے کوئی دباؤ نظر نہیں آرہا، فوری جنگ بندی کیلئے اقدامات کی ضرورت ہے، غزہ میں پانی ہے نہ بجلی، اسپتال زخمیوں سے بھر چکے ہیں۔

israeli air strikes

Palestinian Israeli Conflict

Hamas Israel attack 2023