Aaj News

جمعرات, مئ 02, 2024  
24 Shawwal 1445  

اسلام دشمن گیرٹ ولڈر کو حکومت بنانے میں مشکلات، پارٹی رہنما الزامات پرمستعفی

ہالینڈ کے انتہائی دائیں بازو کے سیاستداننے اعتراف کیا ہے کہ حکومت کی تشکیل میں مشکلات کا سامنا ہے
شائع 28 نومبر 2023 12:04pm
فائل فوٹو
فائل فوٹو

ہالینڈ کے انتہائی دائیں بازو کے سیاستدان گیرٹ وائلڈرز نے اعتراف کیا ہے کہ انہیں حکومت کی تشکیل میں مشکلات کا سامنا ہے کیونکہ مخلوط مذاکرات کی نگرانی کے لیے مقررکیے جانے وال ایک شخص نے دھوکہ دہی کے الزامات پر استعفیٰ دے دیا ہے۔

ولڈر اور ان کی پارٹی فار فریڈم (پی وی وی) نے گزشتہ بدھ کو ہونے والے انتخابات میں 150 نشستوں پر مشتمل ڈچ پارلیمان میں تقریبا ایک چوتھائی نشستیں جیتی تھیں جو ان کی کامیابی کے حوالے سے کی جانے والی پیش گوئی سے تقریبا 10 زیادہ ہیں۔

نیدرلینڈز کے الیکشن میں گیرٹ ولڈرز کی پارٹی مجموعی 150 نشستوں میں سے 37 نشستیں لیکر سب سے آگے ہے، جبکہ اِس کے مقابلے میں کنزرویٹو پیپلز پارٹی 24 اور بائیں بازو کی لیبر گرین کولیشن 25 نشستیں حاصل کرپائی تھیں۔

ہالینڈ کی سیاست میں رواج کے باعث ہے سب سے بڑی جماعت کے رہنما کی حیثیت سے ولڈر نے گزشتہ ہفتے اہنی جماعت کے سینیٹر گوم وان اسٹرین کو اپنی پسند کے ”اسکاؤٹ“ کے طور پر کام کیلئے شامل کیا تھا ۔

تاہم بعد ازاں ایسے الزامات سامنے آئے تھے کہ وین اسٹرین ان متعدد افراد میں سے ایک تھے جن پر یوٹریکٹ ہولڈنگز نے یوٹریکٹ یونیورسٹی اور یونیورسٹی میڈیکل سینٹر کو ”غیر منظم“ طریقے سے سنبھالنے کا الزام عائد کیا تھا۔ وان اسٹرین نے دھوکہ دہی کے کسی بھی الزام سے انکارکیا لیکن انہوں نے پیر 27 نومبر کی کی صبح سیاسی عمل سے دستبرداری اختیارکرلی۔

ہالینڈ کی پارلیمان کی جانب سے جاری بیان میں انہوں نے کہا کہ ’ میڈیا میں میرے ماضی میں کیے گئے کام سے متعلق مضامین شائع ہوئے، جن میں میری دیانت داری پر سوال اٹھایا گیا، جس کا میرے اسکاؤٹ کے طور پر موجودہ کام سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ میں نے گیرٹ ولڈر اور پارلیمنٹچیئرمین کو مطلع کیا ہے کہ میں فوری طور پر اسکاؤٹ کی حیثیت سے اپنی ذمہ داریوں سے مستعفی ہو جاؤں گا۔

گستاخ رسول گیرٹ ولڈر کو دھمکی دینے پر پاکستانی کرکٹر کیخلاف مقدمہ

اسلام دشمن گیرٹ ولڈر نے فلسطینیوں کو اردن میں بسانے کا نظریہ پیش کردیا

ڈچ اتحاد کے عمل میں عام طور پر مہینوں لگتے ہیں ۔ ولڈر کا کہنا ہے کہ وہ ایک نئے اسکاؤٹ کی تلاش کریں گے، جس میں ان کے ساتھ گرین لیفٹ/لیبر رہنما، فرانس سمرمینز، وی وی ڈی کے رہنما دلان یسلگوز زیگریئس اور لبرل ڈیموکریٹک ڈی 66 کے سربراہ روب جیٹن شامل ہوں گے۔

ایکس پوسٹ میں ولڈر کا کہا ہے کہ وہ ’اس خوبصورت ملک کا وزیر اعظم‘ بننے کے لیے پرعزم ہیں۔

اگر ولڈر اتحاد بنانے میں ناکام ہوجاتے ہیں تو ہی ٹمرمینز کی گرین لیفٹ / لیبر جیسی کسی اور پارٹی کو کوشش کرنے کے لئے مدعو کیا جاسکتا ہے۔ اگرچہ وزیراعظم عام طور پر سب سے بڑی پارٹی کا ہی ہوتا ہے لیکن یہ صرف ایک کنونشن ہے۔

Islamophobia

Netherlands

Geert Wilders

Comments are closed on this story.

تبصرے

تبولا

Taboola ads will show in this div