Aaj News

اتوار, اپريل 28, 2024  
19 Shawwal 1445  

کے الیکٹرک کی 20 سالہ لائسنس توسیع کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

کے الیکٹرک کے لائسنس میں 6 ماہ کی عبوری توسیع جنوری 2024 میں مکمل ہوگی
اپ ڈیٹ 29 نومبر 2023 10:21am
فوٹو — فائل
فوٹو — فائل

نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے کے الیکٹرک کی جانب سے آئندہ 20 سال کے لیے نان سیل ڈسٹری بیوشن اور سپلائر لائسنس دینے کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

کے الیکٹرک کے لائسنس کی 20 سالہ مدت جولائی 2023 میں ختم ہوگئی تھی، نیپرا نے کے الیکٹرک کے لائسنس میں 6 ماہ کی عبوری توسیع دے رکھی ہے جو جنوری میں مکمل ہورہی ہے۔

چیئرمین نیپرا وسیم مختار، ممبر سندھ رفیق احمد شیخ، متھر نیاز رانا، ممبر خیبرپختونخوا مقصود انور خان اور ممبر آمنہ احمد پر مشتمل اتھارٹی نے کے الیکترک کی درخواست پر سماعت کی۔

اس موقع پر نیپرا کے کیس آفسر نے بتایا کہ صارفین کے تحریری تبصروں اور موجودہ عوامل کی بنیاد پر مختلف ایشوز تیار کیے گئے ہیں۔

سماعت کے دوران لوڈ شیڈنگ کا معاملہ، اتھارٹی کے ساتھ شیئر کیے گئے اعداد و شمارکی معتبریت اورکے الیکٹرک کے اپنے فرسودہ جنریشن پلانٹس کی کارکردگی پر روشنی ڈالی گئی۔

کے الیکٹرک کے مجوزہ ڈسٹری بیوشن اور سپلائر لائسنس سندھ میں کراچی، دھابیجی، گھارو اور بلوچستان کے حب، بیلا اور وندر ریجنز کے لیے ہوں گے۔

سماعت میں کراچی کی صنعتوں اور عوام کی نمائندگی کرنے والوں سمیت مختلف اسٹیک ہولڈرز نے شرکت کی۔

کے الیکٹرک کی سینئر قیادت بشمول چیف فنانشل آفیسر عامر غازیانی، چیف ڈسٹری بیوشن آفیسر فواد گیلانی اور چیف مارکیٹنگ اینڈ کمیونیکیشن آفیسر سعدیہ دادا نے کمپنی کی نمائندگی کی اور ریگولیٹر کی جانب سے تیارکردہ سوالات کے جوابات دیے۔

نجکاری کی توقعات اور نتائج کے بارے میں بات کرتے ہوئے کے الیکٹرک نے بتایا کہ کراچی میں بجلی کی فراہمی کو بہتربنانے کے لیے تقریبا 544 ارب روپے (4.4 ارب ڈالر) کا سرمایہ خرچ کیا۔

عامرغازیانی نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ ہم نے نجکاری کے بعد سسٹم کافی بہترکیا، نجکاری کے بعد 1957میگا واٹ بجلی کی پیداوار میں اضافہ کیا، اور اپنے تقسیمی و ترسیلی نقصانات 15.3 فیصد تک کم کیے۔

حکام کے الیکٹرک کا کہنا تھا کہ نجکاری کے وقت کے الیکٹرک کے جوابات 34 فیصد تھے، نجکاری کے بعد سے اب تک 474 ارب روپے کی سرمایہ کاری کی گئی ہے، اور ملکی خزانے کو اس سرمایہ کاری سے70 کروڑ ڈالر کی بچت ہوئی۔

کے الیکٹرک کی قیادت نے بتایا کہ نجکاری کے بعد ٹرانسمیشن اور ڈسٹری بیوشن سسٹم کی صلاحیت دگنی ہوگئی ہے جبکہ لائن لاسز میں نصف کمی آئی ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ کمپنی نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ اس نے بنیادی ڈھانچے کو جدید بنانے اور خدمات کی فراہمی کو بہتر بنانے کے لئے آئی ٹی اور ٹیکنالوجی پر مبنی مداخلتوں میں سرمایہ کاری کی ہے۔

حکام کے الیکٹرک کے مطابق جغرافیائی انفارمیشن سسٹم (جی آئی ایس) کے استعمال اور 60 ہزار اسمارٹ میٹرز کی تعیناتی جیسے اہم اقدامات شامل ہیں جو بجلی کی کھپت کے رجحانات پر زیادہ سے زیادہ نظر آنے کے قابل بناتے ہیں۔

عثمان علی سمیت صارفین کے کچھ نمائندوں نے لوڈ شیڈنگ سمیت کے الیکٹرک کی دونوں درخواستوں کی حمایت کی۔ تاہم انہوں نے یہ بھی تجویز دی کہ کے الیکٹرک نجی اسپتالوں کو بجلی بند نہ کرے۔

صارفین نے تجویز پیش کی کہ پورے فیڈرز کو بند کرنے کے بجائے پی ایم ٹی پر لوڈ شیڈنگ کی جائے۔

nepra

K-Electric

Comments are closed on this story.

تبصرے

تبولا

Taboola ads will show in this div