Aaj News

ہفتہ, مئ 04, 2024  
25 Shawwal 1445  

لاہور میں طالبات کی بس پر فائرنگ کرنے والے 6 ملزمان گرفتار

بس پر فائرنگ سے 2 طالبات زخمی ہوگئیں تھیں
اپ ڈیٹ 01 دسمبر 2023 05:11pm
طالبات کی گاڑی پر فائرنگ کے نشانات۔ فوٹو:آج نیوز
طالبات کی گاڑی پر فائرنگ کے نشانات۔ فوٹو:آج نیوز

لاہور میں تین روز قبل ملتان روڈ پر نجی کالج کی بس پر فائرنگ کرنے والے 6 ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا ہے، جب کہ ایک ملزم مفرور ہے۔

لاہور پولیس نے گزشتہ ماہ 28 نومبر کو نجی کالج کی طالبات کی گاڑی پر فائرنگ کرنے والے 6 ملزمان کو گرفتار کرلیا ہے، جب کہ ان کا ایک ساتھی تاحال مفرور ہے۔

ڈی آئی جی انویسٹی گیشن عمران کشور نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ 28 نومبر کو طالبات کی بس پر فائرنگ کی گئی، فائرنگ رات ڈیڑھ بجے کی گئی جس میں 2 طالبات زخمی ہوئی تھیں، ان میں عائشہ نامی طالبہ ابھی بھی وینٹی لیٹر پر ہے۔

عمران کشور کا کہنا تھا کہ طالبات کی بس پر فائرنگ میں ملوث 6 ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا ہے، اور ان کے زیر استعمال گاڑی بھی برآمد کر لی گئی ہے۔ ملزمان فائرنگ کا الزام ایک دوسرے پر لگا رہے ہیں۔

ڈی آئی جی نے کہا کہ طالبات اور بس ڈرائیور کے ذریعے ملزمان کی شناخت پریڈ کرائیں گے، فائرنگ کرنے والوں پر دہشت گردی کی دفعات لگائی ہیں۔

دوسری جانب پولیس حکام نے بتایا کہ ملزمان کا تعلق پتوکی سے ہے، اور دوران تفتیش ان کا کسی طالبہ سے رنجش یا کوئی تعلق ثابت نہیں ہوسکا۔ واردات میں استعمال ہونے والی گاڑی آفتاب نامی شخص کی ہے، جسے حراست میں لے لیا گیا ہے۔

پولیس کے مطابق ملزمان نے واردات میں استعمال ہونے والی گاڑی کرائے پر لے رکھی تھی، آفتاب نامی ملزم کی نشاندہی پر گاڑی ٹھوکر نیاز بیگ سے ملی۔

حکام نے بتایا کہ واردات میں ملوث دو ملزمان کی شناخت وکی اور سنی کے نام سے ہوئی، دونوں چوہنگی امرسدھو میں عارضی رہائش پذیر تھے۔ جب کہ ملزمان کی گرفتاری کیلئے پانچ افراد کو حراست میں لیا گیا ہے، تفتیشی تقاضوں کے بعد ملزمان کی شناخت ظاہر کی جائے گی۔

خیال رہے کہ نجی کالج کی بس پتوکی سے کشمیر ٹرپ پر جارہی تھی کہ راستے میں نامعلوم ملزمان نے گاڑی پر فائرنگ کردی، جس کی زد میں آکر دو طالبات زخمی ہوگئی تھیں۔ پولیس نے زخمی طالبہ کے بھائی کی مدعیت میں تھانہ سندر میں مقدمہ درج کیا تھا۔ جس میں دہشت گردی کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔

punjab

lahore police

Punjab police

Crime

Lahore Crime

Comments are closed on this story.

تبصرے

تبولا

Taboola ads will show in this div