Aaj News

ہفتہ, جولائ 27, 2024  
20 Muharram 1446  

چیئرمین پی ٹی آئی کیلئے بیرسٹر گوہر کے کاغذاتِ نامزدگی جمع، اکبرایس بابر بھی پہنچ گئے

انٹرا پارٹی الیکشن میں بھرپور حصہ لینا چاہتے ہیں، بانی رہنما پی ٹی آئی
اپ ڈیٹ 01 دسمبر 2023 09:35pm
فوٹو:فائل
فوٹو:فائل

تحریک انصاف کے انٹراپارٹی انتخابات کل ہوں گے جس کے لئے کاغذاتِ نامزدگی کی وصولی کا عمل شروع ہوگیا ہے، اور پارٹی کے بانی رہنما اکبر ایس بابر بھی 13سال بعد مرکزی سیکرٹریٹ پہنچ گئے۔

تحریک انصاف کے انٹرا پارٹی الیکشن کا آغاز ہوگیا ہے اور کاغذات نامزدگی کی وصول کا عمل بھی شروع ہوگیا ہے۔

پی ٹی آئی میڈیا سیل کے مطابق بانی چیئرمین پی ٹی آئی کے نامزد کردہ امیدوار برائے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے اپنے کاغذاتِ نامزدگی جمع کروا دیے ہیں۔

بیرسٹر گوہر کے کاغذاتِ نامزدگی ریٹرننگ افسر سردار مصروف خان ایڈووکیٹ نے وصول کئے، چیف الیکشن کمشنر تحریک انصاف نیاز اللہ نیازی ایڈوکیٹ بھی اس موقع پر موجود تھے۔

کاغذات نامزدگی میں پارٹی کے مرکزی رہنما احمد اویس بیرسٹر گوہرعلی خان کے تجویز کنندہ اور مرکزی سیکرٹری اطلاعات رؤف حسن ان کے تائید کنندہ ہیں۔

اکبر ایس بابر بھی مرکزی سیکریٹریٹ پہنچ گئے

دوسری جانب تحریک انصاف کے بانی رہنما اکبر ایس بابر بھی 13سال کے بعد پی ٹی آئی کے مرکزی سیکرٹریٹ پہنچ گئے۔

اکبر ایس بابر کا کہنا تھا کہ انٹرا پارٹی الیکشن کی معلومات لینے آیا ہوں، کاغذات نامزدگی، ووٹرلسٹ، الیکشن کے طریقہ کار کی معلومات حاصل کرنی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ کئی بانی ارکان الیکشن میں حصہ لینا چاہتے ہیں، ہم بھی اس میں بھرپور حصہ لینا چاہتے ہیں۔

تحریک انصاف کو انٹر پارٹی الیکشن کرانے کا حکم

واضح رہے کہ 23 نومبر کو الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات سے متعلق محفوظ فیصلہ سنایا تھا اور پی ٹی آئی کے لئے مشروط طور پر عام انتخابات میں بلے کا انتخابی نشان برقرار رکھا تھا۔

ممبر نثار درانی کی سربراہی میں پانچ رکنی کمیشن نے محفوظ دیا اور فیصلہ الیکشن کمیشن کی آفیسر صائمہ جنجوعہ نے پڑھ کر سنایا، جس میں کہا گیا کہ 20 دن کے اندر دوبارہ الیکشن کروائے جائیں اور الیکشن کے بعد 7 دن میں رپورٹ جمع کروائیں۔

الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن سے متعلق 13 ستمبر کو فیصلہ محفوظ کیا تھا۔ انٹرا پارٹی انتخابات سے متعلق الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کو نوٹس جاری کیا تھا۔

اکبر ایس بابر بھی سامنے آگئے

الیکشن کمیشن کے فیصلے کے بعد 26 نومبر کو تحریک انصاف کے بانی رہنما اکبر ایس بابر انٹرا پارٹی الیکشن کیلئے میدان میں آگئے، اور انہوں نے کہا کہ نظریاتی کارکن پارٹی میں شفاف انتخابات کے لئے آگے آئیں۔

مزید پڑھیں: کیس واپس نہ لینے پر قتل کی دھمکیاں دی گئیں: اکبر ایس بابر

اکبرایس بابر نے انٹرا پارٹی الیکشن کی ملک گیر مہم کے آغاز کا بھی اعلان کیا اور کہا کہ کارکن انٹرا پارٹی الیکشن کو یقینی بنانے کیلئے متحرک ہوں، کارکنان کو پارٹی کو تباہی سے بچانے کے لئے آگے آنا ہوگا۔

اکبر ایس بابر کون ہیں؟

اکبر ایس بابر کا شمار پی ٹی آئی کے بانی رہنماؤں میں ہوتا ہے تاہم انہوں نے تحریک انصاف پر بیرونی فنڈنگ کا الزام لگاتے ہوئے عدالت سے رجوع کیا تھا، اور الیکشن کمیشن نے ان کی درخواست پر پی ٹی آئی پر ممنوعہ فنڈنگ کیس کا الزام درست قرار دیا تھا۔

مزید پڑھیں: ممنوعہ فنڈنگ کیس: پی ٹی آئی نے اکبر ایس بابر کو فریق بنانے کی مخالفت کردی

اکبر ایس بابر کا عمران خان سے فوری استعفے کا مطالبہ

ممنوعہ فنڈنگ کیس کے درخواست گزار اور پاکستان تحریک انصاف کے بانی رہنما اکبر ایس بابر نے الیکشن کمیشن کا فیصلہ آنے کے بعد عمران خان سے فوری استعفے کا مطالبہ کیا تھا۔

اکبر ایس بابر نے الیکشن کمیشن سے دیگر جماعتوں کی فنڈنگ کا فیصلہ بھی جلد سنانے کا مطالبہ کیا تھا۔

مزید پڑھیں: اکبر ایس بابر کا ایف آئی اے کو خط، 4 پی ٹی آئی ملازمین کے اکاؤنٹس کی تحقیقات کا مطالبہ

ان کا کہنا تھا کہ آج فیصلے میں میرے تمام الزامات تسلیم کئے گئے، اس کیس میں میرا کوئی ذاتی مفاد نہیں تھا، ملکی سیاست میں بنیادی تبدیلی کی ضرورت تھی۔

pti

imran khan

pti chairman

intra party elections

Barrister Gohar