Aaj News

جمعہ, مئ 17, 2024  
08 Dhul-Qadah 1445  

جسٹس اعجاز الاحسن کی جوڈیشل کونسل میں بطورممبرشمولیت چیلنج

میاں داؤد ایڈووکیٹ نے سپریم کورٹ میں آئینی درخواست دائر کردی
اپ ڈیٹ 06 دسمبر 2023 12:25pm

میاں دائود ایڈووکیٹ نے جسٹس اعجاز الاحسن کی جوڈیشل کونسل میں بطور ممبر شمولیت چیلنج کردی ہے۔

سپریم جوڈیشل کونسل میں سپریم کورٹ کے جج جسٹس مظاہر نقوی کیخلاف درخواستوں پر کارروائی جاری ہے، جس میں چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ سمیت دیگر ججز شامل ہیں۔

تاہم جسٹس اعجاز الاحسن کی جوڈیشل کونسل میں بطور ممبر شمولیت کو چیلنج کردیا گیا ہے، اور میاں داؤد ایڈووکیٹ نے سپریم کورٹ میں آئینی درخواست دائر کردی ہے۔

درخواست میں وفاقی حکومت اور سیکرٹری سپریم جوڈیشل کونسل کو فریق بنایا گیا ہے، جب کہ
درخواست کے ساتھ سابق سی سی پی اومحمود ڈوگرکےمقدمےکی آرڈر شیٹ بھی منسلک کی گئی ہے۔

درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ جسٹس مظاہر نقوی کیخلاف ریفرنس سپریم جوڈیشل کونسل میں زیر سماعت ہے، جوڈیشل کونسل انہیں دوسرا شوکاز نوٹس جاری کر چکی ہے، جس میں ان سے تین آڈیو لیکس کے حوالے سے سوال کیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: سپریم جوڈیشل کونسل نے جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کو شوکاز نوٹس جاری کردیا

درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ تینوں آڈیو لیکس مقدمات کی بنچ فکسنگ اورغلام محمود ڈوگر کیس کی بابت ہیں، جسٹس اعجاز الاحسن نے بینچ فکسنگ کے تحت غلام محمود ڈوگر کا مقدمہ سنا، جسٹس اعجاز الاحسن سپریم جوڈیشل کونسل کے ممبر ہیں، اور غلام محمود ڈوگرکا مقدمہ سننے والا جج سپریم جوڈیشل کونسل کا ممبرنہیں رہ سکتا۔

درخواست میں مؤقف اختیار کرتے ہوئے استدعا کی گئی ہے کہ جسٹس اعجاز الاحسن کا کونسل میں ممبررہنا آرٹیکل 10 اے اور 9 کے خلاف ہے، ان کا کونسل کا حصہ رہنا شفافیت کے اصول کے خلاف ہے، وہ کونسل میں انصاف کے تقاضے پورے نہیں کرسکیں گے، ان کی جوڈیشل کونسل میں شمولیت آئین کی خلاف ورزی قراردی جائے۔

SUPREME COURT OF PAKISTAN (SCP)

Justice Ejaz ul Ahsan